’افغانستان ميں مليشياز انسانی حقوق کی خلاف ورزيوں ميں ملوث‘
31 اکتوبر 2019افغانستان ميں امريکی حمايت يافتہ نيم فوجی دستے ميليشا کی طرز پر کام کرتے ہوئے جبری گمشدگيوں اور ديگر پر تشدد کارروائيوں ميں ملوث ہيں۔ يہ انکشاف انسانی حقوق کے ليے سرگرم تنظيم ہيومن رائٹس واچ نے کيا ہے۔ تنظيم نے سن 2017 سے لے کر سن 2019 کے درميان پيش آنے والے چودہ واقعات کو شواہد کے طور پر پيش کرتے ہوئے کہا ہے کہ يہ مليشيا انسانی حقوق کی سنگين خلاف ورزيوں ميں ملوث ہيں۔
افغانستان ميں ايسی خفيہ جنگجو تنظیمیں سن 1980 کی دہائی ميں سابقہ سوويت يونين کے خلاف جنگ کے دور سے سرگرم ہیں۔ يہ نيم فوجی دستے ملک کے دور دراز علاقوں ميں طالبان جنگجوؤں کا تعاقب کرتے ہيں اور انہيں نشانہ بناتے ہيں۔ جيسے جيسے طالبان کے خلاف جنگ وسیع ہوتی جا رہی ہے، ان مليشياز کی کارروائيوں ميں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے۔
ہيومن رائٹس رپورٹ نے جمعرات اکتيس اکتوبر کو جاری کردہ اپنی رپورٹ ميں ايک واقعے کا حوالہ ديا ہے، جو جنوب مشرقی صوبہ پکتيا ميں پيش آيا۔ رات کے وقت کی گئی ايک کارروائی ميں ان دستوں نے گيارہ افراد کو ہلاک کيا جن ميں سے آٹھ عيد کے چھٹيوں پر اپنے گھر واپس آئے تھے۔ ايچ آر ڈبليو کی رپورٹ ميں يہ بھی بتايا گيا ہے کہ ايسے گروپوں کو اپنی کارروائی کے دوران اکثر فضائی حملوں کی صورت ميں مدد بھی ملتی ہے، جس کے نتيجے ميں کئی کئی شہری بھی مارے جاتے ہيں۔ علاوہ ازيں، متعدد واقعات ميں مشتبہ افراد کو جبری طور پر حراست ميں ليا گيا اور ان کے اہل خانہ کو يہ نہيں بتايا گيا کہ انہيں کہاں لے جايا يا رکھا جا رہا ہے۔
ہيومن رائٹس واچ کی ڈائريکٹر برائے ايشيا اور اس رپورٹ کی مصنفہ پيٹريشيا گوسمين نے کہا، ’’طالبان کے خلاف کارروائياں بڑھانے کے ليے امريکی سينٹرل انٹيليجنس ايجنسی نے افغان فورسز کو يہ موقع ديا کہ وہ ماورائے عدالت قتل اور جبری گمشدگيوں جيسے جرائم کر سکيں۔‘‘ گوسمين کے مطابق ان فورسز نے کئی واقعات ميں زير حراست افراد کو قتل کيا، رات کے وقت اچانک کارروائيوں سے پوری پوری برادريوں کو ڈرايا اور فضائی حملے کيے۔
ہيومن رائٹس واچ کے مطابق امريکی خفيہ ايجنسی (CIA) نے ايسے افغان جنگوؤں کو بھرتی کیا، انہيں تربيت فراہم کی اور نگرانی کی صورت ميں ان کی معاونت جاری رکھی۔ سی آئی اے سے جب ايچ آر ڈبليو کی رپورٹ پر اس کا رد عمل مانگا گيا، تو فوری طور پر ايجنسی نے کوئی جواب نہيں ديا۔
افغانستان کے ليے ايک امريکی واچ ڈاگ (SIGAR) کے مطابق افغان اسپيشل فورسز نے رواں سال جنوری تا ستمبر 2,531 کارروائياں کيں جبکہ پچھلے پورے سال ميں کی گئی انسداد دہشت گردی کی کارروائيوں کی تعداد 2,365 تھی۔ اقوام متحدہ کی ايک حاليہ رپورٹ کے مطابق جولائی تا ستمبر افغانستان بھر ميں مختلف کارروائيوں ميں 1,174 افراد ہلاک اور 3,139 زخمی ہوئے۔ پچھلے سال اسی عرصے کے مقابلے ميں يہ تعداد بياليس فيصد زائد ہے۔
ع س / ع ا، نيوز ايجنسياں