اطالوی وزیر اعظم آج مستعفی ہو رہے ہیں
14 فروری 2014اینریکو لیٹا نے جمعرات کو بتایا تھا کہ وہ کابینہ کے اپنے حتمی اجلاس کے بعد صدر جارجیو ناپولیتانو کو اپنا استعفیٰ پیش کر دیں گے۔ وہ ایک وسیع تر اتحادی حکومت میں ایک برس سے بھی کم عرصے اس عہدے پر فائز رہے ہیں۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کابینہ کا اجلاس جمعے کو عالمی وقت کے مطابق صبح ساڑھے دس بجے شروع ہو گا۔
لیٹا نے استعفے کا اعلان اپنی ڈیموکریٹک پارٹی کے کہنے پر کیا ہے جس نے قبل ازیں کہا تھا کہ وہ نئی حکومت بنانے کے لیے راہ ہموار کریں اور وزارتِ عظمیٰ کا قلمدان چھوڑ دیں۔
ارنسی اٹلی کے شہر فلورنس کے میئر ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ لیٹا ملک کو درپیش اقتصادی مسائل کو حل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملک مزید بے یقینی کی صورتحال میں نہیں رہ سکتا۔
ارنسی ڈیموکریٹک پارٹی کے نئے سربراہ ہیں۔ اس جماعت نے لیٹا کے عہدہ چھوڑنے کے لیے ارنسی کے مؤقف کی حمایت کی تھی۔ پارٹی کے اندرونی حلقوں کو یہ خدشہ ہے کہ لیٹا اور ارنسی کے درمیان پایا جانے والا تناؤ سابق وزیر اعظم سلویو برلسکونی کو فائدہ پہنچا سکتا ہے۔
گزشتہ برس اپریل میں وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد لیٹا نے ڈیڑھ سال میں ملک کی اقتصادی حالت کو بہتر بنانے کا وعدہ کیا ہے۔ تاہم ان کی اپنی ہی پارٹی نے یہ مدت پوری ہونے سے پہلے ان پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا، جو ارنسی کے قبل ازیں سامنے آنے والے بیانات سے ہی ظاہر ہو گیا تھا۔
اقتصادی بحران کے شکار ملک اٹلی کو سماجی اور اقتصادی ابتری کے ساتھ ساتھ اداروں کی حالتِ زار پر قابو پانے کے لیے دباؤ کا سامنا رہا ہے۔ وہاں گزشتہ برس فروری میں ہونے والے انتخابات کے بعد حکومت کی تشکیل بھی ایک مسئلہ بنی رہی اور یہ مسئلہ بالآخر اپریل میں حل ہوا تھا۔
وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد لیٹا کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت ڈیڑھ برس میں مسائل حل کرے گی، بصورتِ دیگر نتائج کی ذمہ داری اٹھائے گی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اٹلی کی اقتصادی صورتِ پیچیدہ ہے اور اس کے دو بلین یورو قرضوں کا زیادہ بوجھ عوام پر ہے۔
انہوں نے مجموعی طور پر یورپ کی بھی بات کی تھی اور کہا تھا کہ اس خطے کو ’قانونی حیثیت کے بحران‘ کا سامنا ہے اور اسے ایک مرتبہ پھر پائیدار نمو کی موٹر بننا ہو گا۔