اصلاحات کے لیے اٹلی کی کوششیں، میرکل کا خیر مقدم
30 اگست 2012جرمن چانسلر میرکل اور اطالوی وزیر اعظم مونٹی کے درمیان اس ملاقات کو یورو زون کے قرضون کے بحران سے متعلق شٹل ڈپلومیسی کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے۔
ماریو مونٹی سے ملاقات کے بعد انگیلا میرکل نے ایک مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا: ’’اٹلی کی حکومت کی جانب سے وسیع تر استحکام اور اصلاحات کا ایجنڈا متاثر کُن ہے ... اور میں ذاتی طور پر اس بات پر قائل ہوں کہ اصلاحات کے لیے کی جانے والی کوششیں ثمر لائیں گی۔‘‘
اس کے برعکس دونوں رہنماؤں نے یورو زون میں مستقبل کے امدادی فنڈ، یوروپین اسٹیبلیٹی میکنزم کو بینکاری کا لائسنس دینے کی تجاویز پر اتفاق نہیں کیا۔ اس لائسنس کا مقصد یورپی مرکزی بینک سے مالی معاونت حاصل کرنے ہے۔
میرکل نے اس حوالے سے کہا کہ وہ یورپی مرکزی بینک کے صدر ماریو دراگی کے ساتھ اتفاق کرتی ہیں کہ پانچ سو ارب یورو کے فنڈ کو بینک کی شکل دینا یورپی معاہدوں کے لیے مناسب نہیں ہے۔
مونٹی نے کہا کہ بینکاری کا لائسنس ’قابلِ فہم‘ ہے لیکن اقدامات کے وسیع تر پیکج کے ایک حصے اور طویل المدتی پہلو کے تناظر میں۔
اٹلی کے وزیر اعظم ماریو مونٹی بھی اپنے ملک کی اقتصادی حالت کو بہتری کی راہ پر گامزن قرار دیتے ہیں۔ وہ پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ اس حوالے سے ان کی کامیابیوں کو مالیاتی منڈیوں میں تحسین کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔
بدھ کو برلن میں نیوز کانفرنس سے خطاب میں ماریو مونٹی کا مزید کہنا تھا: ’’مارکیٹیں کامیابیوں کو تسلیم کرنے کے عمل سے گزر رہی ہیں۔‘‘
انہوں نے یہ بات اٹلی کی جانب سے بدھ کو چھ ماہ کے قرضوں کی فروخت کے ذریعے نو ارب یورو جمع کرنے کے حوالے سے کہی۔ میرکل نے بونڈ کی کامیاب نیلامیوں کو اُمید افزاء قرار دیا ہے۔
قبل ازیں برلن پہنچے پر ماریو مونٹی نے ایک مرتبہ پھر اس بات کو بھی خارج از امکان قرار دیا کہ اٹلی بیل آؤٹ کی درخواست کر رہا ہے۔
پریس کانفرنس کے اختتام پر انگیلا میرکل نے ماریو مونٹی کے دورہ جرمنی کو سراہا۔ انہوں نے مونٹی کے اصلاحات کے پروگرام کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ اس سے یورپ میں اقتصادی مسابقت کو استحکام حاصل ہو گا۔
خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق اٹلی میں وزیر اعظم ماریو مونٹی کو اپنے اصلاحات کے پروگرام کی وجہ سے بڑھتے ہوئے سیاسی چیلنجز کا سامنا بھی ہے۔
ng / ab (AFP, dpa)