یورپ: منشیات کے سبب اموات کی شرح اسکاٹ لینڈ میں سب سے اونچی
7 ستمبر 2025اسکاٹ لینڈ برطانیہ کا حصہ ہے اور برطانوی دارالحکومت لندن سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق نیشنل ریکارڈز آف اسکاٹ لینڈ (NRS) نامی ادارے کے جاری کردہ تازہ ترین ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ منشیات کا استعمال کرنے والے اسکاٹش باشندوں میں ہلاکتوں کی شرح گزشتہ کئی برسوں سے مسلسل کم ہو رہی ہے۔ یہاں تک کہ 2024ء میں وہ گزشتہ آٹھ برسوں کے دوران اپنی نچلی ترین سطح پر آ گئی۔
این آر ایس کے مطابق پچھلے برس اسکاٹ لینڈ میں ’’ڈرگ ڈیتھز‘‘ کہلانے والی ایسی اموات کی تعداد 155 یا 13 فیصد کی کمی کے بعد 1,017 ہو گئی، جو پچھلے آٹھ برسوں کے دوران کم ترین سالانہ تعداد تھی۔
اسکاٹ لینڈ کی مثال یورپ بھر میں آج بھی سب سے بری
نیشنل ریکارڈز آف اسکاٹ لینڈ کے ڈیٹا کے مطابق 2023ء میں اسکاٹش باشندوں میں 'ڈرگ ڈیتھز‘ کی شرح میں 12 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا تھا، اور ایسی ہلاکتوں کی تعداد 1,172 رہی تھی۔ اس لحاظ سے یہ بات خوش آئند ہے کہ گزشتہ برس وہاں یہ سالانہ تعداد 13 فیصد کم ہو کر 1,017 ہو گئی۔
اس مقابلتاﹰ بہتری کے باوجود اسکاٹ لینڈ میں ایسی انسانی ہلاکتوں کے حوالے سے بہت منفی بات یہ ہے کہ ایسی اموات کا اسکاٹش تناسب یورپ بھر میں آج بھی سب سے زیادہ بنتا ہے۔
جہاں تک اسکاٹ لینڈ میں گلاسگو سٹی، ڈنڈی سٹی اور انویرکلائڈ کے بلدیاتی علاقوں کا تعلق ہے، تو وہاں 2020ء سے لے کر 2024ء تک ایسی اموات کا تناسب سب سے زیادہ رہا۔
اسکاٹ لینڈ میں بھی ڈرگ ڈیتھ کا خطرہ کہاں سب سے زیادہ
ایک اور تشویش ناک پہلو یہ ہے کہ اسکاٹ لینڈ کے مقابلتاﹰ امیر علاقوں کے مقابلے میں غربت یا محرومی کے شکار علاقوں میں منشیات کے بہت زیادہ استعمال کی وجہ سے اموات کا خطرہ 12 گنا زیادہ ہوتا ہے۔
گزشتہ برس کے ڈیٹا سے یہ بھی ثابت ہوا کہ اسکاٹ لینڈ میں ہر ایک لاکھ کی آبادی میں منشیات کے استعمال کی وجہ سے اوسطاﹰ 19.1 شہری ہلاک ہو گئے۔ یہ شرح 2000ء کے مقابلے میں 3.6 گنا زیادہ بنتی ہے۔
اس سے قبل اسکاٹ لینڈ میں 2023ء میں منشیات کے عادی افراد کی بہت زیادہ نشے کی وجہ سے اموات کی شرح برطانیہ ہی میں انگلینڈ، ویلز اور شمالی آئرلینڈ کے مقابلے میں دو سے تین گنا تک زیادہ رہی تھی۔ باقی ماندہ یورپ کے مقابلے میں تو یہ سالانہ شرح اسکاٹ لینڈ میں انتہائی زیادہ بنتی ہے۔
ادارت: شکور رحیم