اسرائیلی حملے کے بعد سرکاری ایرانی ٹی وی کی نشریات اچانک بند
وقت اشاعت 16 جون 2025آخری اپ ڈیٹ 17 جون 2025آپ کو یہ جاننا چاہیے
-
اسرائیل پر ایرانی میزائلوں کی ’بارش‘ کے دوران دھماکوں کی آوازیں
-
ایران کے سرکاری ٹی وی پر اسرائیلی حملہ، کم از کم تین افراد ہلاک
-
اسرائیلی حملے کے بعد سرکاری ایرانی ٹی وی کی نشریات اچانک بند
-
ایران کا آئی اے ای اے پر اسرائیلی حملے روکنے میں ناکامی کا الزام
-
ایرانی پاسداران انقلاب کا تل ابیب کے شہریوں سے فوری انخلا کا مطالبہ
-
نیتن یاہو کا تہران کے رہائشیوں کو فوری انخلا کا مشورہ
-
ایران-اسرائیل تنازعے میں روس غیر جانبدار ثالث نہیں ہو سکتا، یورپی یونین
-
اسرائیلی فضائی حملے میں مغربی ایران میں ایک ہسپتال کو نقصان پہنچا، ایران
-
اسرائیلی وزیر دفاع تہران سے متعلق اپنے بیان سے پیچھے ہٹ گئے
-
اسرائیلی فوج کا تہران پر فضائی برتری کا دعویٰ
-
نطنزکی زیر زمین یورینیم افزودگی تنصیب پر حملے کی کوئی علامات نہیں، آئی اے ای اے
- تازہ ایرانی میزائل حملے میں اسرائیلی ہلاکتوں کی تعداد آٹھ ہو گئی
- ایران جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے سے دستبرداری کی تیاری کر رہا ہے، وزارت خارجہ
- ایرانی حملوں کی قیمت تہران کے شہری چکائیں گے، اسرائیلی وزیر دفاع
- ایران کا یورپی طاقتوں سے اسرائیلی حملے رکوانے کا مطالبہ
- ایرانی حملے سے تل ابیب میں امریکی سفارتی مشن کو معمولی نقصان
اسرائیل پر ایرانی میزائلوں کی ’بارش‘ کے دوران دھماکوں کی آوازیں
اسرائیل میں پیر اور منگل کی درمیانی شب اور آج صبح سویرے تل ابیب میں فضائی حملے کے سائرن بجائے گئے، جب کہ یروشلم اور ہرزیلیا سمیت دیگر علاقوں میں بھی دھماکوں اور میزائل حملوں کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ اسرائیل کے سرکاری ریڈیو نے ایران کی جانب سے ہونے والے حملوں کو’’میزائلوں کی بارش‘‘ قرار دیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے ابتدائی طور پر شہریوں کو پناہ گاہوں میں رہنے کی ہدایت کی تھی، جو بعد ازاں منگل کی صبح ختم کر دی گئی۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا، ’’کچھ دیر قبل ایران کی جانب سے اسرائیل پر داغے گئے میزائلوں کی شناخت کے بعد ملک کے کئی علاقوں میں سائرن بجائے گئے۔‘‘
اس بیان میں مزید کہا گیا کہ ملکی فضائیہ خطرات کے خاتمے کے لیے انٹرسیپٹ کرنے اور جہاں ضروری ہو، وہاں جوابی کارروائیاں کر رہی ہے۔اسرائیلی پولیس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلیگرام پر جاری کردہ ایک بیان میں کہا، ’’تل ابیب کے علاقے میں میزائلوں اور ان کے ٹکڑوں کے گرنے سے مادی نقصان ہوا ہے، تاہم کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔‘‘
ایران کے سرکاری ٹی وی پر اسرائیلی حملہ، کم از کم تین افراد ہلاک
تہران کے رہائشی علاقے میں واقع ایران کے سرکاری ٹی وی کے صدر دفاتر پر اسرائیلی حملے میں کم از کم تین افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ایران کے سرکاری نشریاتی ادارے آئی آر آئی بی نے منگل کے روز تصدیق کی کہ پیر کے دن اسرائیلی فضائی حملے میں اس ادارے کے تین ملازمین جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، جب کہ کئی دیگر زخمی ہوئے۔ تاہم ہسپتال منتقل کیے گئے افراد کی تعداد ظاہر نہیں کی گئی۔ ایرانی میڈیا کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں نیوز ایڈیٹر نیما رجب پور اور ایک انتظامی اہلکار معصومہ عظیمی شامل ہیں۔ تیسری ہلاکت کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
رپورٹوں کے مطابق رجب پور موقع پر ہی ہلاک جبکہ عظیمی ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئیں۔ ایرانی میڈیا نے نیوز اینکر سحر امامی کے حملے کے وقت حوصلے اور پیشہ وارانہ رویے کو سراہا ہے، جنہوں نے نشریات کی بحالی کے بعد دوبارہ اسٹوڈیو میں آ کر خبریں پڑھنا شروع کر دی تھیں۔
اسرائیلی حملے کے بعد سرکاری ایرانی ٹی وی کی نشریات اچانک بند
ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق پیر کو ایک اسرائیلی فضائی حملے کے بعد سرکاری ٹی وی کی براہ راست نشریات اچانک روک دی گئیں۔ اس حملے سے قبل اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے پیر کے روز ہی ایک بیان میں کہا تھا، ’’ایرانی پراپیگنڈا اور اشتعال انگیزی کا مائیکروفون جلد بند ہونے والا ہے۔‘‘ ان کے مطابق تہران کے اس ضلع میں، جہاں سرکاری ٹی وی اور ریڈیو کے ہیڈکوارٹرز واقع ہیں، کے قریب رہائش پذیر شہریوں کا انخلا شروع ہو چکا ہے۔
اسرائیلی فوج نے پیر کو تہران کے شمالی ڈسٹرکٹ تھری کے ایک حصے میں رہائش پذیر افراد کو فوری طور پر علاقہ خالی کرنے کی ہدایت کی تھی اور اعلان کیا تھا کہ وہاں جلد فضائی کارروائی کی جائے گی۔ عبرانی سے فارسی میں ترجمہ شدہ ایک پوسٹ میں کہا گیا، ’’آئندہ چند گھنٹوں میں اسرائیلی فوج اس علاقے میں ایرانی حکومت کے فوجی ڈھانچے کو نشانہ بنانے کے لیے کارروائی کرے گی، جیسا کہ پچھلے دنوں تہران کے مختلف علاقوں میں کیا گیا۔‘‘
ایران کا آئی اے ای اے پر اسرائیلی حملے روکنے میں ناکامی کا الزام
ایران نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے تہران کے جوہری پروگرام پر اسرائیلی حملے روکنے کے لیے مؤثر اقدامات نہیں کیے۔
آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کے خصوصی اجلاس میں ایرانی نمائندے رضا نجفی نے کہا کہ ایران کی متعدد وارننگز کے باوجود یہ ایجنسی اور اس کے سربراہ رافائل گروسی حملے رکوانے میں ناکام رہے۔ نجفی نے اس امر کا ذکر نہیں کیا کہ گروسی نے اسرائیلی حملوں سے چند روز قبل جوہری تنصیبات پر ممکنہ فوجی کارروائی کے بارے میں عوامی سطح پر خبردار کیا تھا۔
اس ایرانی سفارتکار کا کہنا تھا کہ ان کا ملک جوہری تنصیبات اور مواد کی حفاظت کے لیے پہلے ہی ’’خصوصی اقدامات‘‘ کر چکا ہے، تاہم موجودہ سکیورٹی حالات کے پیش نظر یہ اقدامات فی الحال آئی اے ای اے کے علم میں نہیں لائے جائیں گے۔
اجلاس کے دوران ایران، روس، چین، پاکستان، بیلاروس، برکینا فاسو، انڈونیشیا، عراق، کیوبا، نکاراگوا اور وینزویلا سمیت دس ممالک نے اسرائیل کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات کی تباہی کی مذمت کی۔ ان ممالک نے خبردار کیا کہ ان حملوں سے بین الاقوامی جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (این پی ٹی) پر اعتماد کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
ایران میں اس معاہدے سے ممکنہ دستبرداری سے متعلق قیاس آرائیاں بھی زور پکڑ رہی ہیں۔ ان قیاس آرائیوں کو ایک رکن پارلیمنٹ کے حالیہ انٹرویو نے تقویت دی ہے، تاہم سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا کے مطابق اس معاملے پر اب تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا اور نہ ہی یہ پارلیمنٹ کے ایجنڈے پر ہے۔
ایرانی پاسداران انقلاب کا تل ابیب کے شہریوں سے فوری انخلا کا مطالبہ
ایران کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق ایرانی پاسداران انقلاب نے پیر کے روز تل ابیب کے شہریوں سے کہا کہ وہ ’’جلد از جلد‘‘ شہر خالی کر دیں۔ یہ بیان اسرائیل کی جانب سے تہران کے ایک مخصوص علاقے کے شہریوں کو انخلا کی ہدایت کے فوراً بعد سامنے آیا۔
نیتن یاہو کا تہران کے رہائشیوں کو فوری انخلا کا مشورہ
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے پیر کے روز تہران کے شہریوں کو مشورہ دیا کہ وہ شہر چھوڑ دیں، جب کہ اسرائیلی فوج نے تہران کے ایک بڑے ضلع کے رہائشیوں کے لیے ’’فوری انخلا‘‘ کی وارننگ جاری کر دی ہے۔
ایک اسرائیلی ایئر بیس کے دورے کے دوران نیتن یاہو نے کہا، ’’ہم اپنے دو مقاصد کی تکمیل کے قریب ہیں: جوہری خطرے کا خاتمہ اور میزائلوں سے خطرے کا خاتمہ۔ اگر ہم تہران کی فضائی حدود پر کنٹرول حاصل کرچکے ہیں، تو ہم ان اہداف پر حملہ کریں گے، یعنی ایرانی حکومت کے اہداف پر۔‘‘
نیتن یاہو نے ایران پر اسرائیلی شہریوں کو نشانہ بنانے کا الزام لگایا اور کہا، ’’ہم تہران کے شہریوں سے کہتے ہیں کہ علاقے سے نکل جاؤ! اور ہم کارروائی کریں گے۔‘‘
پیر کو تہران کے مغربی حصے میں دھماکوں کی آوازیں سنے جانے کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں جبکہ مقامی میڈیا کے مطابق شہر کے مشرقی علاقوں پر بھی فضائی حملے کیے گئے۔
اسرائیلی فوج نے تہران کے تقریباً 30 مربع کلومیٹر کے علاقے میں رہنے والے باشندوں سے کہا ہے کہ وہ ’’فوری طور پر علاقہ چھوڑ دیں۔‘‘
یہ گنجان آباد علاقہ سفارت خانوں، تجارتی مراکز اور مہنگے رہائشی علاقوں پر مشتمل ہے، جہاں تقریباً تین لاکھ باشندے رہتے ہیں۔
انسانی حقوق کے ایرانی کارکنوں اور فلم سازوں کا ایران-اسرائیل تصادم کے خاتمے کا مطالبہ
ایران اور اسرائیل کے مابین جاری فوجی کشیدگی کے دوران انسانی حقوق کے ایرانی کارکنوں اور فلم سازوں نے پیر 16 جون کے روز فریقین سے ایک دوسرے پر عسکری حملے بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایرانی حکومت سے یورینیم کی افزودگی کا عمل فوری طور پر روک دینے کی اپیل بھی کی۔
فرانسیسی اخبار ’’لموند‘‘ میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں ان ایرانی شخصیات نے لکھا، ’’ہم اسلامی جمہوریہ ایران سے یورینیم کی افزودگی کو فوری طور پر بند کر دینے، عسکری کارروائیوں کو روک دینے، ایران اور اسرائیل دونوں ممالک میں بنیادی ڈھانچوں پر حملے بند کر دینے اور دونوں ملکوں میں شہریوں کے قتل عام کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘‘
اس مضمون پر دستخط کرنے والوں میں نوبل امن انعام یافتہ ایرانی خواتین، شیریں عبادی اور نرگس محمدی، 2025ء کے کن فلم فیسٹیول میں اعلیٰ اعزاز حاصل کرنے والے فلم ساز جعفر پناہی اور معروف ہدایت کار محمد رسولوف شامل ہیں۔
ایران-اسرائیل تنازعے میں روس غیر جانبدار ثالث نہیں ہو سکتا، یورپی یونین
یورپی یونین نے پیر کے روز کہا ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان تنازعے میں روس ایک غیر جانبدار ثالث کا کردار ادا کرنے کے لیے ’’صفر ساکھ‘‘رکھتا ہے۔ یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو ثالثی کا ممکنہ کردار سونپنے کی تجویز کے بعد سامنے آیا ہے۔
یورپی یونین کے ترجمان انور العنونی نے کہا، ’’حال ہی میں روس اور ایران کے درمیان شراکت داری کے معاہدے پر دستخط ہوئے ہیں، جو خارجہ پالیسی اور دفاع سمیت کئی شعبوں میں گہرے تعاون کا عندیہ دیتے ہیں۔ ایسے حالات میں روس کو غیر جانبدار ثالث قرار نہیں دیا جا سکتا۔‘‘
اسرائیلی فضائی حملے میں مغربی ایران میں ایک ہسپتال کو نقصان پہنچا، ایران
ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران کے مغربی شہر کرمان شاہ میں ایک ہسپتال اسرائیلی فضائی حملے کا نشانہ بنا ہے۔ روزنامہ شرق کی جانب سے جاری کردہ ایک ویڈیو میں اس ہسپتال میں قائم انتہائی نگہداشت کے یونٹ کو پہنچنے والے نقصان کو دکھایا گیا ہے، جہاں ایک بستر خون آلود حالت میں نظر آ رہا ہے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ ان رپورٹوں کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
بین الاقوامی قانون کے تحت ہسپتالوں کو سویلین تنصیبات کی حیثیت سے خصوصی تحفظ حاصل ہوتا ہے اور صرف اسی صورت میں انہیں نشانہ بنایا جا سکتا ہے، جب ان کے عسکری استعمال کے ناقابل تردید شواہد موجود ہوں۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ ایران کے خلاف جاری اس کی فوجی کارروائی کا مقصد تہران کے جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگرام کو روکنا ہے۔
اسرائیلی فوج کا تہران پر فضائی برتری کا دعویٰ
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایرانی دارالحکومت تہران کی فضائی حدود پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ فوجی ترجمان ایفی ڈفرین نے پریس کانفرنس میں بتایا، ’’ہم اب یہ کہہ سکتے ہیں کہ ہمیں تہران کے آسمان پر پوری فضائی برتری حاصل ہو چکی ہے۔‘‘
ڈفرین کے مطابق اسرائیل کے 50 سے زائد لڑاکا طیاروں اور ہدف شکن میزائلوں نے جمعے سے اب تک اسرائیل کی سمت داغے جانے والے بیلسٹک میزائلوں کے 120 سے زیادہ لانچنگ پیڈز کو نشانہ بنایا۔ ترجمان نے یہ بھی کہا کہ اسرائیلی کارروائیوں میں ایران کے ایک تہائی لانچنگ پیڈز تباہ کر دیے گئے ہیں۔
نطنزکی زیر زمین یورینیم افزودگی تنصیب پر حملے کی کوئی علامات نہیں، آئی اے ای اے
اقوام متحدہ کے جوہری توانائی کے نگران ادارے (آئی اے ای اے) کے سربراہ رافائل گروسی نے آج پیر کے روز کہا کہ اسرائیلی حملوں کے بعد ایران کی نطنز جوہری تنصیب گاہ میں یورینیم کی افزودگی کے زیر زمین حصے پر براہ راست حملے کی کوئی علامات نہیں ملیں۔
گروسی نے آئی اے ای اے کے ایک غیر معمولی بورڈ اجلاس میں ایک بیان دیتے ہوئے کہا، ’’پائلٹ فیول افزودگی پلانٹ اور مرکزی افزودگی پلانٹ کے زیر زمین ہال پر کسی حملے کا کوئی اشارہ نہیں ملا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’تاہم اس ہال کو بجلی کی فراہمی میں رکاوٹ سے وہاں موجود سینٹری فیوجز کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔‘‘
تازہ ایرانی میزائل حملے میں اسرائیلی ہلاکتوں کی تعداد آٹھ ہو گئی
اسرائیلی حکام نے تصدیق کی ہے کہ حیفہ میں ایک ایرانی میزائل حملے کے بعد لاپتہ ہونے والے تین افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ رپورٹوں کے مطابق میزائل لگنے کے بعد متاثرہ عمارت میں آگ بھڑک اٹھی تھی، جس کے باعث ریسکیو ٹیمیں بروقت وہاں پہنچنے میں ناکام رہیں۔ اسرائیل پر گزشتہ رات ایرانی میزائل حملے میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد آٹھ ہو گئی ہے، جبکہ جمعے سے اب تک مجموعی طور پر اسرائیل میں 24 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ایران جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے سے دستبرداری کی تیاری کر رہا ہے، وزارت خارجہ
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے آج پیر 16 جون کے روز کہا کہ ایرانی پارلیمان جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) سے دستبرداری کے لیے ایک بل تیار کر رہی ہے۔ تاہم ترجمان نے یہ بھی واضح کیا کہ تہران بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی تیاری کے عمل کی مخالفت پر قائم ہے۔
ایرانی حملوں کی قیمت تہران کے شہری چکائیں گے، اسرائیلی وزیر دفاع
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے ایران کی جانب سے اتوار کی رات کیے گئے میزائل حملوں کے بعد تہران کو سنگین نتائج کی دھمکی دی ہے۔ ان ایرانی حملوں میں پانچ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری کردہ ایک بیان میں کاٹز نے ایرانی قیادت کو ’’شیخیاں بگھارنے والے آمر‘‘ اور ’’بزدل قاتل‘‘ قرار دیا اور الزام عائد کیا کہ ایران نے جان بوجھ کر اسرائیلی شہریوں کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا، ’’تہران کے رہائشی اس کی قیمت چکائیں گےاور بہت جلد۔‘‘
ایران کا یورپی طاقتوں سے اسرائیلی حملے رکوانے کا مطالبہ
ایران نے پیر کے روز برطانیہ، فرانس اور جرمنی سے مطالبہ کیا کہ وہ ایران پر مہلک اسرائیلی حملے رکوانے کے لیے دباؤ ڈالیں۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا، ’’جرمنی، فرانس اور انگلینڈ کو صیہونی حکومت کے جرائم خصوصاً نطنز کے جوہری مرکز پر حملوں کی واضح مذمت کرنا چاہیے تھی۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ یورپی طاقتوں کو ’’جارحیت رکوانے‘‘ اور اسرائیل کو ’’ذمہ دار ٹھہرانے‘‘ پر توجہ دینا چاہیے۔