اسرائیل میں ہسپتال پر ایرانی میزائل حملہ، درجنوں زخمی
وقت اشاعت 19 جون 2025آخری اپ ڈیٹ 19 جون 2025آپ کو یہ جاننا چاہیے
۔ حزب اللہ اسرائیل ایران تنازعے میں مداخلت سے گریز کرے، امریکہ
۔ اسرائیلی وزیر دفاع کی خامنہ ای کو دھمکی
۔ چینی اور روسی صدور کی ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت
۔ ایران: ’’اسرائیلی جارحیت کی جنگ میں IAEA بطور شراکت دار کام کر رہا ہے۔‘‘
۔ اگر امریکہ مسلح مداخلت کرتا ہے تو تمام آپشنز موجود ہیں، ایران
۔ اسرائیل کا اراک اور نطنز میں ایرانی جوہری مقامات پر حملوں کا دعویٰ
۔ ایرانی میزائل نے بیر شیبہ میں ہسپتال کو نشانہ بنایا، اسرائیل
جمعرات کو اسرائیل۔ایران تنازعے اور مشرق وسطیٰ کے وسیع تر بحران میں تازہ ترین پیش رفت کی تفصیلات جانیے:
حزب اللہ اسرائیل اور ایران کے تنازعے سے دور رہے، امریکی سفیر
ترکی میں امریکی سفیر اور شام کے لیے خصوصی ایلچی تھامس بیرک نے لبنانی عسکریت پسند گروپ حزب اللہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازعے سے دور رہے۔
جمعرات کو بیروت کے دورے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے بیرک نے کہا کہ ایران کے حمایت یافتہ اس شیعہ گروپ کی طرف سے کسی بھی قسم کی شمولیت "بہت برا فیصلہ" ہو گی۔
حزب اللہ نے ایران پر اسرائیل کے حملوں اور سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے خلاف اسرائیلی دھمکیوں کی مذمت کی ہے۔ اس گروپ نے اب تک براہ راست حالیہ تنازعے میں اپنی طرف سے کوئی مسلح کارروائی شروع نہیں کی۔
تجزیہ کاروں کے مطابق حزب اللہ کی موجودہ آپریشنل صلاحیت گزشتہ سال اسرائیل کے ساتھ تصادم کے بعد سے محدود ہوچکی ہے، جس سے اس کی طویل تنازعے میں لڑائی جاری رکھنے کی صلاحیت بھی کم ہو گئی ہے۔
ایران اسرائیل تنازعے کے سبب ترکی نے سرحد پر سکیورٹی سخت کر دی
ترکی کی وزارت دفاع کے ذرائع کے مطابق انقرہ نے ایران کے ساتھ اپنی قومی سرحد پر تہران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے پیش نظر سکیورٹی میں اضافہ کر دیا ہے۔
ترکی کو حالیہ کشیدگی کے دوران ایران سے بڑے پیمانے پر لوگوں کی نقل مکانی کا خدشہ ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ترکی کی جانب بڑے پیمانے پر امیگریشن لہر‘‘ کے ابھی تک کوئی آثار ظاہر نہیں ہوئے۔
ترکی پہلے ہی لاکھوں پناہ گزینوں کی میزبانی کر رہا ہے، جن میں سے زیادہ تر کا تعلق ایک دوسرے پڑوسی ملک شام سے ہے اور اس کا کہنا ہے کہ وہ مزید افراد کو اپنے ہاں پناہ نہیں دے سکتا۔
نیٹو کے رکن ملک ترکی کی ایران کے ساتھ 560 کلومیٹر (350 میل) کی سرحد ہے۔ اس نے ایران پر اسرائیل کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
ایران میں اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں درجنوں گرفتاریاں
ایرانی پولیس نے کہا ہے کہ اس نے جمعرات کو اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں ایسے چوبیس افراد کو گرفتار کر لیا ہے، جو ملک کا امیج خراب کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
ایرانی نیوز ایجنسی تسنیم کی رپورٹ میں شائع کیے گئے پولیس کے ایک بیان کے مطابق جن دو درجن افراد کو گرفتار کیا گیا وہ ’صیہونی دشمن کے لیے آف لائن اور آن لائن جاسوسی‘ کر رہے تھے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ افراد اسلامی جمہوریہ ایران کے ’مقدس نظام کی ساکھ کو خراب اور تباہ کرنے‘ کی کوشش میں ملوث تھے۔
خامنہ ای کو مزید زندہ رہنے نہیں دیا جا سکتا، اسرائیلی وزیر دفاع کی دھمکی
اسرائیل میں سوروکا ہسپتال پر ایرانی میزائل حملے کے بعد اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے ایرانی سپریم لیڈر پر اس کی ذمہ داری عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی فوج کو اپنے تمام اہداف حاصل کرنے کے لیے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔
کاٹز نے ہولون شہر، جہاں پہلے ایک ایرانی میزائل مارا گیا تھا، کہا کہ ’’آیت اللہ علی خامنہ ای جیسے ڈکٹیٹر ایران کی سربراہی کر رہے ہیں اور انہوں نے اسرائیل کی تباہی کو اپنا مشن بنایا ہے ۔ ۔ ۔ وہ اب مزید زندہ نہیں رہ سکتے۔‘‘
اسرائیلی وزیر دفاع نے اس بات پر زور دیا کہ خامنہ ای بہت زیادہ نظریاتی اثر و رسوخ رکھتے ہیں۔
ایران نے جمعرات کو اسرائیل پر میزائل حملوں کی ایک بڑی لہر شروع کی، جس دوران ایک میزائل صحرائی شہر بیر شیبا کے سوروکا ہسپتال پر لگا اور مبینہ طور پر اس کی سرجری وارڈ کو شدید نقصان پہنچا۔
اسرائیل کے وزیر صحت یوریئل بسو نے ہسپتال پر حملے کو ایک ’دہشت گردانہ حملہ‘ اور جنگی جرم قرار دیا۔
ایرانی کرپٹو کرنسی ایکسچینج سے 90 ملین ڈالر کا صفایا، ہیکرز کا دعویٰ
ایک ایران مخالف ہیکنگ گروپ نے بدھ کے روز ایران کہ سب سے بڑہ کرپٹو کرنسی ایکسچینج Nobitex پر حملہ کرنے کا اعلان کیا ہے، جس میں تقریباً 90 ملین ڈالر کا صفایا کرنے اور پلیٹ فارم کے سورس کوڈ کو فاش کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔
یہ کرپٹو کرنسی پلیٹ فارم مبینہ طور پر ایرانی حکومت کو پابندیوں سے بچنے اور دنیا بھر میں غیر قانونی کارروائیوں کی مالی معاونت کرنے میں مدد کرتا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیل سے ممکنہ تعلقات رکھنے والے ’’گونجشک درندہ‘‘ یا ’’شکاری چڑیا‘‘ کے نام سے مشہور اس ہیکرز گروپ نے سوشل میڈیا چینلز پر پوسٹ کیے گئے ایک پیغام میں اس حملے میں اپنے ملوث ہونے کا دعویٰ کیا۔
Nobitex نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اس نے اپنی ویب سائٹ اور ایپ کو آف لائن کر دیا ہے کیونکہ اس نے اپنے سسٹم تک ’’غیر قانونی رسائی‘‘ کا جائزہ لیا۔
اس سے قبل منگل کو اسی گروپ نے اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی اور میزائل حملوں کے پس منظر میں ایران کے سرکاری بینک سیپاہ کے ڈیٹا کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
اسرائیل نے کبھی بھی باضابطہ طور پر اس بات کو تسلیم نہیں کیا کہ اس گروپ کے پیچھے اس کا ہاتھ ہے، جبکہ اسرائیلی میڈیا نے بڑے پیمانے پر ’’گونجشک درندہ‘‘ کو ’’اسرائیل سے منسلک‘‘ ہیکنگ گروپ کے طور پر رپورٹ کیا ہے۔
اسرائیل اور ایران کے مابین جنگ بندی ’اولین ترجیح،‘ چینی صدر
چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق ملکی صدر شی جن پنگ نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے ٹیلی فون پر گفتگو کے دوران کہا ہے کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری تنازعے میں جنگ بندی ’اولین ترجیح‘ ہے۔ صدر شی نے مزید کہا، ’’مسلح افواج بین الاقوامی تنازعات کو حل کرنے کا صحیح طریقہ نہیں۔‘‘
ماسکو میں کریملن کے مطابق روسی اور چینی صدور نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کرنے کے ساتھ ساتھ اس تنازعے کے سیاسی اور سفارتی حل کی ضرورت پر زور دیا۔
گزشتہ ہفتے روسی صدر پوٹن نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور ایرانی صدر مسعود پزشکیان کے ساتھ فون پر بات چیت کی تھی اور خود کو ایک امن ساز کے طور پر پیش کیا تھا۔
کریملن نے کہا ہے کہ چینی صدر شی نے ’’اس طرح کی ثالثی کے حق میں بات کی ہے، کیونکہ ان کا خیال ہے کہ اس سے موجودہ صورت حال میں کشیدگی کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔‘‘
’جارحیت کی جنگ میں‘ آئی اے ای اے اسرائیل کا شراکت دار، ایرانی الزام
ایران نے جمعرات کے روز اقوام متحدہ کے جوہری توانائی کے نگران ادارے آئی اے ای اے پر الزام لگایا کہ وہ تہران کے خلاف اسرائیل کی ’’جارحیت کی جنگ‘‘ میں ’’شراکت دار‘‘ کے طور پر کام کر رہا ہے۔
انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (IAEA) نے ایران۔اسرائیل تصادم شروع ہونے سے قبل تہران پر تعاون کی کمی کا الزام لگایا تھا۔
اس کے بعد اس ادارے کے بورڈ آف گورنرز نے ایک قرارداد منظور کی تھی، جس میں ایران کو جوہری عدم پھیلاؤ کے بین الاقوامی معاہدے این پی ٹی کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کرنے کا مرتکب ٹھہرایا گیا تھا۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اس ایجنسی کے سربراہ رافائل گروسی سے مخاطب ہوتے ہوئے ایک پوسٹ میں لکھا، ’’آپ نے نان پرولیفیریشن ریجیم کو دھوکہ دیا، آپ نے اس ایجنسی کو جارحیت کی اس غیر منصفانہ جنگ کا شراکت دار بنایا ہے۔‘‘
بدھ کے روز فرانسیسی نشریاتی ادارے فرانس 24 سے بات کرتے ہوئے گروسی نے کہا تھا کہ اگرچہ ’’ایران دنیا کا واحد ملک ہے، جو اس وقت تقریباً ملٹری گریڈ تک یورینیم کو افزودہ کر رہا ہے، تاہم میں یہ کہنے کی پوزیشن میں نہیں کہ آیا جوہری ہتھیار بنانے کی کوئی براہ راست کوشش کی جا رہی ہے۔‘‘
امریکی فوجی مداخلت کی صورت میں ’تمام ضروری آپشنز‘ موجود، ایران
ایران نے امریکہ کو اسرائیل کی حمایت میں تہران کے خلاف جنگ میں شامل ہونے کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کشیدگی بڑھی، تو ایران کارروائی کے لیے تیار ہے۔
ایران کے سرکاری ٹیلی وژن کے مطابق نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی نے جمعرات کے روز کہا، ’’اگر امریکہ صیہونی حکومت کے حق میں میدان میں اترنا چاہتا ہے، تو ایران کو اپنے ہتھیار استعمال کرنا ہوں گے تاکہ وہ جارحانہ دشمن کو سبق سکھائے اور اپنی قومی سلامتی اور مفادات کا دفاع کرے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’ہمارے فوجی فیصلہ سازوں کے پاس میز پر تمام ضروری آپشنز موجود ہیں۔‘‘
اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد ایران کو انٹرنیٹ بلیک آؤٹ کا سامنا
سائبر سکیورٹی اور انٹرنیٹ تک رسائی پر نظر رکھنے والی لندن میں قائم ایک تنظیم نیٹ بلاکس (NetBlocks) کے مطابق ایران 12 گھنٹے سے زیادہ عرصے سے بڑی حد تک آف لائن رہا ہے۔
انٹرنیٹ سروس میں یہ رکاوٹ ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتے تصادم کے نتیجے میں سامنے آئی ہے، جس میں تہران میں فوجی اہداف پر اسرائیلی فضائی حملے بھی شامل ہیں۔
نیٹ بلاکس نے جمعرات کے روز ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا، ’’میٹرکس سے پتا چلتا ہے کہ ایران اب 12 گھنٹے سے زیادہ عرصے سے آف لائن ہے کیونکہ حکام نے قومی سطح پر انٹرنیٹ بند کر دیا ہے، جس میں اسرائیل کے فوجی مقاصد کے لیے نیٹ ورک کے مبینہ ’غلط استعمال‘ کا حوالہ دیا گیا ہے۔‘‘
اس گروپ نے مزید کہا کہ یہ اقدام ایک نازک وقت پر ایرانی عوام کی معلومات تک رسائی میں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔ بدھ کے روز نیٹ بلاکس نے انٹرنیٹ کی پہلے سے جزوی بندش کے بعد، تقریباً مکمل قومی انٹرنیٹ بلیک آؤٹ کی اطلاع دی تھی۔
تہران کی مہر نیوز ایجنسی نے بدھ کے روز ایرانی وزارت مواصلات کے حوالے سے کہا تھا کہ یہ پابندیاں ’’جارحانہ دشمن کی جانب سے قومی مواصلاتی نیٹ ورک کے فوجی مقاصد کے لیے غلط استعمال اور معصوم لوگوں کی جان و مال کو خطرے میں ڈالنے کی وجہ سے‘‘ لگائی گئی ہیں۔
اس سے قبل اسرائیلی فوج نے جمعرات کے روز کہا تھا کہ اسرائیلی فضائیہ اس وقت تہران میں فوجی اہداف کو نشانہ بنا رہی تھی۔
اراک اور نطنز میں ایرانی جوہری مقامات کو نشانہ بنایا، اسرائیلی فوج
اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس نے گزشتہ رات بھر فضائی حملوں کے دوران ایران کے شہر اراک میں ایک ’’غیر فعال جوہری ری ایکٹر‘‘ کو نشانہ بنایا ہے۔
اس آپریشن میں نطنز کے قریب ایک ایسی جگہ کو بھی نشانہ بنایا گیا، جسے ایران کی جوہری ہتھیاروں کی تیاری کی مبینہ کوششوں کا حصہ قرار دیا جاتا ہے۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے ’’ایران میں اراک کے علاقے میں جوہری ری ایکٹر کو نشانہ بنایا، جس میں پلوٹونیم کی پیداوار کے لیے انتہائی اہم، ری ایکٹر سِیل بھی شامل ہے۔‘‘ بیان میں مزید کہا گیا کہ اس حملے کا مقصد ’’ری ایکٹر کو ناکارہ بنانا اور اس کے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے لیے استعمال کو روکنا‘‘ تھا۔
اسرائیلی فوج نے مزید کہا کہ "نطنز کے علاقے میں جوہری ہتھیاروں کی تیاری کی جگہ" کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ بیان کے مطابق اسرائیلی فضائیہ کے تقریباً 40 جنگی طیاروں نے اس کارروائی میں حصہ لیا اور راتوں رات ’’درجنوں‘‘ مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔
ہسپتال پر ایرانی میزائل حملے کے بعد اسرائیل کا جوابی کارروائی کا اعلان
اسرائیل نے کہا ہے کہ اس کے ایک ہسپتال پر ایرانی میزائل حملے کے بعد ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو ’جواب دہ‘ بنایا جائے گا۔
وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا کہ انہوں نے اور وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے اسرائیلی فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ ’’ایران میں اسٹریٹیجک اہداف اور تہران میں پاور انفراسٹرکچر کے خلاف حملے تیز کر دیں۔‘‘
کاٹز نے کہا، ’’یہ کچھ سنگین ترین جنگی جرائم ہیں اور خامنہ ای کو ان کے اعمال کے لیے جواب دہ ٹھہرایا جائے گا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ حملوں کا مقصد ’’اسرائیل کو لاحق خطرات کا خاتمہ اور آیت اللہ کی حکومت کو ختم کرنا ہے۔‘‘
ایران نے کہا ہے کہ جنوبی اسرائیل میں ایک ہسپتال کو نشانہ بنانے والے میزائل حملے کا اصل ہدف اسرائیلی فوج اور ایک انٹیلیجنس بیس تھی، نہ کہ صحت کی سہولت۔
ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے اِرنا نے ایک رپورٹ میں کہا ہے، ’’حملے کا اصل ہدف اسرائیلی آرمی کمانڈ اینڈ انٹیلیجنس بیس (IDF C4I) اور گاو یام ٹیکنالوجی پارک میں آرمی انٹیلیجنس کیمپ تھا، جو سوروکا ہسپتال کے قریب واقع ہے۔‘‘
اس بیان میں مزید کہا گیا کہ ہسپتال ’’صرف دھماکے کی لہر کی لپیٹ میں آیا تھا،‘‘ جبکہ ’’براہ راست اور عین ہدف‘‘ فوجی مقام تھا۔
اسرائیل پر میزائل حملے میں درجنوں زخمی
اسرائیلی ایمرجنسی میڈیکل سروس میگن ڈیوڈ ایڈوم (MDA) کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں ایرانی میزائل حملوں کے دوران درجنوں افراد زخمی ہوگئے جن میں سے تین شدید زخمی ہیں۔
ایک بیان میں کہا گیا کہ 42 افراد میزائلوں کے اڑتے ہوئے ٹکرے لگنے یا دھماکوں کے نتیجے میں زخمی ہوئے، جن میں سے 18 افراد پناہ کے لیے شیلٹرز کی طرف جاتے ہوئے زخمی ہوئے۔
ایم ڈی اے کے مطابق اس کی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں سرچ اینڈ ریسکیو کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
جمعرات 19 جون کی صبح ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل حملوں کا ایک نیا سلسلہ شروع کیے جانے کے بعد اسرائیلی وزارت خارجہ نے ملک کے جنوب میں واقع ایک ہسپتال پر براہ راست حملے کی اطلاع دی۔
ہسپتال کے ایک ترجمان نے کہا کہ اس ہسپتال سمیت مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے، ’’ہم فی الحال نقصانات کا اندازہ لگا رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے شہریوں سے اس وقت ہسپتال نہ آنے کی اپیل بھی کی۔
ایران پر اسرائیلی حملوں میں تاحال کم از کم 639 افراد ہلاک، ہیومن رائٹس گروپ
انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اور امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں قائم ہیومن رائٹس ایکٹیوسٹس نامی گروپ کا کہنا ہے کہ ایران پر اسرائیلی حملوں میں اب تک کم از کم 639 افراد ہلاک اور 1,329 زخمی ہو چکے ہیں۔
اس ہیومن رائٹس گروپ نے ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد میں سے 263 کی بطور عام شہری اور 154 کی بطور سکیورٹی فورسز اہلکار شناخت کی۔
ایران نے اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد کے بارے میں کوئی تازہ حتمی تفصیلات جاری نہیں کیں۔ اسی ہفتے پیر کے روز بتائی گئی تعداد کے مطابق تب تک 224 افراد ہلاک اور 1,277 زخمی ہوئے تھے۔
دوسری جانب اسرائیلی حکام کے مطابق اسرائیل میں ایرانی حملوں میں کم از کم 24 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔