اسرائیل رواں برس ایرانی جوہری تنصیبات پر حملہ کر سکتا ہے، امریکی میڈیا
3 فروری 2012سی این این نے یہ بات ایک سکیورٹی اہلکار کے حوالے سے بتائی جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔ سی این این کے مطابق یہ سکیورٹی اہلکار امریکی وزیر دفاع لیون پنٹیا کے اس اندازے سے واقف ہے جس کے مطابق ایران کی طرف سے جوہری ہتھیار تیار کرنے کی سمت میں کوئی کامیابی حاصل کرنے سے قبل اسرائیل اس طرح کی کوئی کارروائی کر سکتا ہے۔
دوسری طرف امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے بھی ڈیفنس سیکرٹری لیون پنیٹا کے حوالے سے بتایا ہے کہ ان کے خیال میں اسرائیل رواں برس اپریل، مئی یا جون میں ایرانی تنصیبات پر حملہ کر سکتا ہے۔ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق اسرائیل نے یورینئم افزودہ کرنے والے نتانز کے جوہری مرکز کے علاوہ بعض دیگر ایرانی جوہری تنصیبات پر محدود کارروائی کا منصوبہ بنا رکھا ہے۔ اسرائیل اس طرح کا حملہ ایران کی طرف سے جوہری ہتھیار تیار کرنے یا افزودہ کردہ یورینئم کو زیر زمین ذخیرہ کرنے سے قبل کرنا چاہتا ہے۔ کیونکہ ایسی صورت میں اسرائیلی ہتھیار زیر زمین ذخیرہ کردہ ایٹمی مواد کو تباہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔
امریکی حکام نے واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ ان کو اس بات کا یقین نہیں ہے کہ ابھی تک اسرائیلی وزیرا عظم بینجمن نیتن یاہو نے اس طرح کے کسی حملے کے بارے میں حتمی فیصلہ کر لیا ہے یا اسرائیلی انٹیلیجنس سے متعلقہ افراد میں اس منصوبے کے بارے میں عدم اتفاق موجود ہے۔
اطلاعات کے مطابق امریکی حکام اس بات پر غور وخوض کر رہے ہیں کہ اس طرح کے کسی حملے کا کیا مطلب ہوگا یا اس سے کیا نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ تاہم امریکہ اسرائیل کی سلامتی یقینی بنانے کے معاملے پر سنجیدہ ہے۔
رپورٹ: افسر اعوان
ادارت: عابد حسین