اب ملازمت کے لیے جاپان جانا آسان ہو جائے گا
12 اکتوبر 2018جاپانی حکومت نے غیر ملکی ہنر مند اور مشقت کا کام کرنے والے افراد کے لیے ایک نئے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔ حکومتی حلقے کو یقین ہے کہ اس منصوبے کے تحت جاپانی صنعتی شعبوں کو ایک نئی جہت حاصل ہو گی اور ملکی پیداواری عمل کا پہیہ گھومتا رہے گا۔
ذرائع کے مطابق جاپان کو زرعی، نرسنگ، تعمیراتی، ہوٹلنگ اور بحری جہاز سازی کے شعبوں میں مزدوروں اور پیشہ ورانہ تربیت کے حامل افراد کی شدید ضرورت ہے۔ اس مناسبت سے مجوزہ قانون کی منظوری کے بعد انہی شعبوں کے لیے ہنرمند اور عام لیبر کے لیے ویزوں کا اجراء کیا جائے گا۔
ٹوکیو حکومت ان شعبوں کے اہل افراد کو ابتداء میں پانچ سال کا ویزا جاری کرے گی۔ ایسے افراد اگر جاپانی زبان کا بنیادی امتحان پاس کر لیتے ہیں تو انہیں اپنی فیملی بلانے کی بھی اجازت ہو گی۔ یہ امر اہم ہے کہ ماضی میں جاپان غیر ملکی ورکرز کو اپنے ملک میں کام کرنے کے لیے رہائشی اجازت دینے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کرتا تھا۔
ٹوکیو حکومت کے ترجمان کے مطابق غیر ملکی ورکرز کے لیے مجوزہ قانونی بل جلد ہی پارلیمان میں پیش کیا جا رہا ہے اور اس کی منظوری کے بھی جلد امکانات ہیں۔ حکومتی ترجمان کے مطابق بل کی منظوری کے بعد اگلے برس اپریل میں اس قانون کا نفاذ ہو سکتا ہے۔ جاپانی وزیراعظم شینزو آبے نے واضح کیا ہے کہ یہ قانون جاپانی امیگریشن پالیسی میں مکمل تبدیلی کا آئینہ دار نہیں ہو گا۔
جاپان کی مقامی آبادی میں ایک مخصوص شرح سے مسلسل کمی پیدا ہو رہی ہے۔ بوڑھے افراد کی تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ آبادی میں کمی کے رجحان کی وجہ سے دنیا کی اس تیسری بڑی اقتصادی قوت و مزدوروں کی کمیابی کا سامنا ہے۔ موجودہ حکومتی پلان بھی اس کمیابی کو ختم کرنے کے تناظر میں ہے۔