یونان کو شکست، جرمنی یورو کپ کے سیمی فائنل میں
23 جون 2012جمعے کی شام پولینڈ کے شہر گڈانسک میں کھیلے جانے والے اس میچ میں فتح کے نتیجے میں جرمنی ریکارڈ ساتویں مرتبہ اس چیمپئن شپ کے سیمی فائنل مرحلے تک پہنچنے میں کامیاب ہوا ہے۔
اگرچہ جرمن ٹیم نے شروع ہی سے جارحانہ کھیل پیش کیا تاہم یونانی ٹیم کے مضبوط دفاع کی وجہ سے جرمنوں کو کافی دیر تک کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔ جرمن ٹیم کے کپتان فلیپ لاہم نے 39 ویں منٹ میں گول کرتے ہوئے اپنی ٹیم کو ایک صفر کی برتری دلا دی۔
55 ویں منٹ میں یونانی ٹیم کے گیورگیوس ساماراس کے گول کے نتیجے میں دونوں ٹیموں کا اسکور ایک ایک ہو گیا۔ تاہم پھر جرمن کھلاڑیوں نے یونان کے گول پر مسلسل تیزی کے ساتھ حملے شروع کر دیے اور یکے بعد دیگرے سمیع قدیرا (61 ویں منٹ میں)، میروسلاو کلوزے (68 ویں منٹ میں) اور مارکو روئیس (74 ویں منٹ میں) نے گول کر دیے اور جرمنی کو ایک کے مقابلے میں چار گول کی سبقت حاصل ہو گئی۔
میچ کے آخری لمحات میں یونان نے ایک پنلٹی کک پر اپنا دوسرا گول کر دیا تاہم جرمنی دو کے مقابلے میں چار گول سے جیت گیا۔ 2010ء کے ورلڈ کپ میں تیسری پوزیشن کے لیے کھیلے جانے والے میچ میں یوروگوائے پر فتح کے بعد سے کسی بین الاقوامی مقابلے میں یہ جرمنی کی مسلسل پندرہویں فتح تھی۔
جرمن ٹیم اپنا سیمی فائنل میچ آئندہ جمعرات کو انگلینڈ یا اٹلی میں سے کسی ایک ٹیم کے ساتھ کھیلے گی۔ یہ میچ پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں کھیلا جائے گا۔
جمعے کی شام جرمنی اور یونان کا کوارٹر فائنل میچ دیکھنے کے لیے جرمن چانسلر انگیلا میرکل بھی اسٹیڈیم میں موجود تھیں اور جرمن ٹیم کے کھیل میں آنے والے ہر اچھے موڑ کی داد دے رہی تھیں۔ بعد ازاں میرکل نے کھلاڑیوں سے ملاقات بھی کی۔ جرمن ٹیم کے مایہ ناز ترک نژاد فارورڈ کھلاڑی مسعود اوئزیل نے بتایا:’’(میرکل نے) ہمیں مبارک باد دی اور کہا کہ ہم بہت اچھا کھیلے۔ اِس کے علاوہ اُنہوں نے جو کچھ کہا، وہ ہم اپنے تک ہی رکھنا چاہتے ہیں۔‘‘
یونان کے دفاعی کھلاڑی سقراطس پاپاسطولوس نے میچ کے بعد اپنے تبصرے میں کہا:’’ہم نے دو گول کیے۔ شاید ہمیں کچھ اور زیادہ محتاط ہو کر کھیلنا چاہیے تھا لیکن ہم نے بڑی جدوجہد کی، ہم پورے یونان کے لیے کھیلے۔ اہم بات یہ ہے کہ ہم آخری آٹھ ٹیموں میں سے ایک ٹیم تھے۔ دیکھا جائے تو فٹ بال کے حوالے سے ایک بڑی ٹیم ہالینڈ اس مرحلے تک بھی پہنچنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔‘‘
aa/ng (AP)