یونان: نجی سرمایہ کاروں اور حکومت کے درمیان بونڈز کا تبادلہ
25 فروری 2012جمعے کے روز یونانی حکومت نے یونانی بونڈز کے حامل نجی اداروں کو دعوت دی کہ وہ قریباً دو سو چھ بلین یوروز کی مالیت کے بونڈز کو تیس سال کے لیے نئی میچوریٹیز، یورپی یونین اور یونان کی سکیوریٹیز کے ساتھ تبدیل کر لیں۔ تاہم یونانی حکومت نے یہ بھی کہا کہ اگر اس عمل میں پچھتر فیصد سرمایہ کار شریک نہیں ہوئے تو یہ عمل روک دیا جائے گا۔
یونانی وزارت خزانہ کے مطابق جمعرات کو جلدی میں منظور کیے جانے والے ایک قانون کے مطابق بونڈز کا یہ تبادلہ قانونی حیثیت اختیار کر جائے گا۔ قرض معاف کرانے کا یہ عمل تاریخ کا سب سے وسیع پیمانے پر قرضوں کی معافی کا عمل قرار دیا جا رہا ہے۔ قبل ازیں ارجنٹائن نے سن دو ہزار دو میں تہتر بلین یورو معاف کروائے تھے۔
آئی آئی ایف بینکنگ سیکٹر کے سربراہ چارلس دالارا نے یونانی حکومت اور نجی قرض دہندگان کے درمیان اس مالیاتی تبادلے کو تاریخ ساز اور غیر معمولی قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے، ’’ہم پر امید ہیں کہ سرمایہ کار اس منصوبے کا بغور مطالعہ کریں گے۔‘‘
اگلے ہفتے یونانی پارلیمنٹ یورپی یونین، یورپی سینٹرل بینک اور آئی ایم ایف کی جانب سے تجویز کیے گئے دو اہم قوانین منظور کروانے کی کوشش کرے گی۔ ان قوانین کے ذریعے تنخواہوں اور پینشنوں پر نئی کٹوتیاں اور یونان کے صحت عامہ کے نظام میں اصلاحات کی جائیں گی، جس سے مختلف ہسپتالوں کو یکجا کر کے صحت کے شعبے پر آنے والے اخراجات کو کم کیا جا سکے گا۔
خیال رہے کہ یورپی یونین کے امدادی پیکج کے حصول کے لیے یونانی حکومت کے ملکی سطح پر بچتی اصلاحات کو ملک کے عوامی حلقے، ٹریڈ یونینز اور کئی سیاسی جماعتیں تنقید کا نشانہ بنا رہی ہیں۔ ان اصلاحات کے خلاف ملک میں مظاہرے بھی کیے جا رہے ہیں۔
رپورٹ: شامل شمس ⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: عدنان اسحاق