یونانی اصلاحاتی تجاویز یورپی کمیشن کو مل گئیں
24 فروری 2015اس بات کا غالب امکان ہے کہ یونان کے لیے مالی امدادی پروگرام میں سے اگر وہ حصہ ایتھنز حکومت کو نہیں ملتا جو یورپی یونین نے مہیا کرنا ہے، تو مالی مشکلات کے باعث یونان یورو زون سے خارج بھی ہو سکتا ہے۔ ایتھنز کے لیے امدادی پروگرام کی 30 جون تک توسیع کے حوالے سے یونانی حکومت کی یہ اصلاحاتی تجاویز انتہائی اہم قرار دی جا رہی ہیں۔
یورپی کمیشن کی ترجمان مارگاریٹِس سکیناس Margaritis Schinas کی طرف سے ایک ٹویٹر پیغام میں کہا گیا ہے، ’’یونانی حکومت کی طرف سے اصلاحاتی اقدامات کی فہرست وقت پر مل گئی ہے۔‘‘ ایتھنز کو ان اقدامات کی یہ فہرست فراہم کرنے کے لیے پیر 23 فروری تک کا وقت دیا گیا تھا۔ تاہم ایتھنز کی طرف سے ڈیڈ لائن ختم ہونے سے چند گھنٹے قبل کہا گیا تھا کہ اس ڈیڈ لائن پر پورا نہیں اترا جا سکے گا۔
تاہم یورپی کمیشن کے ایک ذریعے نے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا کہ یونانی وزیر خارجہ یانِس ویروفاکِس نے یہ فہرست ’گزشتہ نصف شب کے قریب‘ بھیج دی تھی۔ اس ذریعے کے مطابق کمیشن کے نزدیک یہ فہرست ’ابتداء کرنے کے لیے مناسب طور پر تفیصلات لیے ہوئے‘ ہے۔
یورپی کمیشن کے نائب صدر فرانس ٹِمرمانز Frans Timmermans نے قبل ازیں جرمن نشریاتی ادارے ARD کو بتایا تھا کہ یونان اس وقت تک اپنے اصلاحاتی پروگرام کی تفصیلات طے کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا، ’’ایتھنز وہ سب کچھ فراہم کرنے کے لیے واقعی کوشش کر رہا ہے جو ضروری ہے۔‘‘ تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یونان کے پاس امکانات محدود ہیں: ’’اصلاحات ضرور ہونی چاہییں۔ ہمارے پاس متبادل بہت کم ہیں۔‘‘
یورو زون کی طرف سے یونان کے حوالے سے مزید فیصلوں سے قبل یونان کو قرض فراہم کرنے والوں یعنی یورپی کمیشن، یورپی مرکزی بینک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی طرف سے ایتھنز حکومت کی اس فہرست کا جائزہ لیا جائے گا۔ ڈی پی اے کے مطابق آج منگل کے روز ہی یورو گروپ کے حکام کے درمیان ایک ٹیلی کانفرنس بھی ہو رہی ہے۔
2010ء سے اب تک یونانی حکومت دیوالیہ ہونے سے بچنے کے لیے بین الاقوامی اداروں سے کُل 240 بلین یورو مالیت کے امدادی پیکج حاصل کر چکی ہے۔