یورپی شہروں میں سیاحت کی بحالی
دو سال تک کورونا وائرس کی عالمی وبا کی وجہ سے پابندیوں اور بین الاقوامی سفر میں کمی کے بعد اب سیاح یورپ کے بڑے شہروں کی طرف لوٹ رہے ہیں۔ کاروباری مالکان کو راحت ملی ہے لیکن مقامی لوگ سیاحت کی واپسی سے خوفزدہ ہیں۔
پیرس
فرانسیسی دارالحکومت کئی دہائیوں سے سیاحوں کے لیے ایک مقناطیسی کشش رکھتا ہے اور جب آپ یہاں کی خوبصورت سڑکوں سے لے کر جدید ترین ریستورانوں تک ہر چیز پر غور کرتے ہیں تو یہ کوئی تعجب کی بات نہیں۔2019ء میں پیرس یورپ کا سب سے زیادہ دیکھا جانے والا شہر تھا۔ پیرس شہر کا سیاحتی شعبہ دو سال کی مندی کے بعد تیزی سے بحال ہو رہا ہے۔ صرف جون اور اگست کے درمیان 10 ملین مہمانوں نے اس شہر کا وزٹ کیا۔
لندن
وزٹ بریٹن نے پیش گوئی کی ہے کہ اس سال تقریباً 27 ملین لوگ برطانیہ کا دورہ کر سکتے ہیں، جو کہ سن 2019 کے اعداد و شمار کا تقریباً 65 فیصد ہے۔ لندن کو بلاشبہ ان مہمانوں کا خاطر خواہ حصہ ملے گا۔تاریخ سے بھرپور برطانوی دارالحکومت لاتعداد جدید عجائب گھر، ایک آفاقی مزاج اور بہت کچھ پیش کرتا ہے۔ سن 2019 میں لندن یورپ کا دوسرا سب سے زیادہ دیکھا جانے والا شہر تھا۔
برلن
2022ء کے پہلے سات مہینوں میں تقریباً 55 لاکھ سیاحوں نے برلن کا سفر کیا جو سن 2019 کے مقابلے میں 30 فیصد کم ہے۔ تاہم ان سیاحوں نے برلن میں زیادہ دیر قیام کیا اور ٹرین کے ذریعے زیادہ سفر کیا۔ یہ زیادہ پائیدار سفر کی طرف ایک چھوٹا قدم ہے، جو کہ وبائی امراض کے دوران یورپ کے تقریباً تمام بڑے شہروں میں ایک اہم موضوع تھا ۔
پراگ
تقریباً تیرہ لاکھ کی آبادی والا چیک دارالحکومت ایک مشہور سیاحتی مقام تھا اور اب بھی ہے۔ پھر بھی یہاں سیاحت کی صنعت سے وابستہ افراد افسوس کا اظہار کرتے ہیں کہ سیاحوں کی تعداد ابھی تک کورونا کی عالمی وبا سے پہلے کی سطح پر واپس نہیں آئی ہے۔ مشرقی اور وسطی یورپی شہروں میں بھی یہی صورتحال ہے۔ یوکرین میں جنگ کی وجہ سے ٹور آپریٹرز مشرقی یورپ جانے سے گریز کر رہے ہیں۔
وینس
کورونا وبا سے قبل اوور ٹورازم وینس کے لیے ایک مسئلہ تھا، اور اب یہ مسئلہ ایک بار پھر توجہ کا مرکز ہے کیونکہ سیاحوں نے سینٹ مارکس باسیلیکا کے سامنے لمبی لائنیں لگا رکھی ہیں۔ اگرچہ 2019 ٴ میں یہاں لوگوں کی تعداد زیادہ نہیں لیکن مقامی لوگوں کے لیے سیاح پہلے ہی بہت زیادہ ہیں۔ جنوری 2023ء سے یومیہ کے سفر پر آنے والے سیاحوں کو اس شہر کا دورہ کرنے اور داخلہ فیس ادا کرنے کے لیے پہلے سے بکنگ کروانا ہوگی۔
بارسلونا
سیاحوں میں پسندیدہ، ہسپانوی بحیرہ روم کے ساحل پر واقع کاتالان شہر نے اس موسم گرما میں سیاحوں کی تعداد میں واپسی دیکھی ہے تاہم اوور ٹورازم کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے شہر کے حکام نے ٹور گائیڈز پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ انہیں میگا فونز کا استعمال ترک کرنا ہوگا اور چھوٹے ٹور چلانا ہوں گے جو شہر کے وسط میں پیدل چلنے والوں کی راہ میں رکاوٹ نہ بنیں۔
لزبن
اس موسم گرما میں خشک سالی اور پانی کی قلت نے بھی سیاحوں کو پرتگال کے ساحلوں بشمول الگارو کے ساتھ ساتھ ملکی دارالحکومت لزبن کی طرف آنے سے نہیں روکا۔ بحر اوقیانوس پر واقع یہ شہر بیرون ملک سے آنے والے سیاحوں میں بہت مقبول ہے۔ اکتوبر 2022ء میں یورپ کے سب سے پرکشش سٹی بریک ڈسٹینیشن کے لیے ورلڈ ٹریول ایوارڈ جیتنے کے بعد لزبن کے مزید مداح بھی یہاں کا رخ کر سکتے ہیں۔
ایتھنز
بھرپور تاریخ، متحرک ثقافت اور یہاں تک کہ ایک ساحلی پٹی کے ساتھ، ایتھنز کے پاس سیاحوں کو پیش کرنے کے لیے بہت کچھ ہے۔ کورونا عالمی وبا کی وجہ سے تعطل کے بعد، اس موسم گرما میں یونانی سیاحت کی صنعت میں کام کرنے والوں کی ریکارڈ آمدنی ہوئی ہے۔ یونانی حکومت اسی صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس موسم خزاں اور سرما میں ملک بھر کے دیگر غیر معروف مقامات پر مہمانوں کو راغب کرنے کے لیے سرمایہ کاری کر رہی ہے۔
ڈوبروونک
كورونا عالمی وبا کی وجہ سے سیاحت کے شعبے میں مندی نے کروشیا کو شدید مالی دھچکا پہنچایا۔ تاہم اس سال سیاحوں کی بڑی تعداد میں یہاں واپسی ہوئی۔ کروشیا کے قومی بنک کی پیش گوئی کے مطابق سن 2022 میں سیاحت کی آمدنی تقریباً 11 بلین امریکی ڈالر ہو گی۔ یہ رقم 2019ء میں سیاحت کی آمدنی سے تقریباً ایک بلین یورو زیادہ ہے۔ کروشیا کا خوبصورت شہر ڈوبروونک (تصویر میں) سیاحوں کے لیےایک مقبول منزل بنی ہوا ہے۔