یورو زون میں شرح بے روزگاری میں اضافہ
1 مارچ 2012تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق یورو زون کے سترہ ملکوں میں شرح بے روزگاری میں غیرمتوقع طور پر اضافہ سامنے آیا ہے۔ سن 1999 میں قائم ہونے والے یورو زون میں تازہ ترین شرح بے روزگاری کی سطح بلند ترین ریکارڈ بتائی گئی ہے۔ اسی طرح ان ملکوں میں افراط زر کی شرح بھی یورپی مرکزی بینک کی مقرر کردہ حد سے تجاوز کر چکی ہے۔
یورپی یونین کے شماریات کےمرکزی ادارے یورو سٹیٹ (Eurostat) کی جانب سے جمعرات کے روز نئے اعداد و شمار کا اجراء کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق یورو زون میں شرح بے روزگاری کی سطح10.7 تک پہنچ گئی ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ یورو زون کے ایک اہم ملک جرمنی میں بےروزگاری کی شرح میں کمی ایک انفرادی عمل ہے۔ یورو زون کے ملکوں یونان، اٹلی، اسپین، پرتگال، آئر لینڈ سمیت فرانس اور ہنگری کی اقتصادیات میں سکڑنے کا عمل جاری ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق اسپین میں شرح بے روزگاری سب سے زیادہ ہے اور اس وقت یہ23.3 ہے۔ مالیاتی بحران کے شکار ملک یونان میں بے روزگاری کی شرح مسلسل بلند ہو رہی ہے۔ اس وقت یہ شرح 19.9 فیصد ہے۔ اسی طرح شرح بے روزگاری ان ملکوں میں بھی بلند ہو چکی ہے جنہیں مالیاتی مسائل کا سامنا ہے۔ ان میں پرتگال اور آئرلینڈ نمایاں ہیں۔
یورو زون میں پائی جانے والی افراط زر کے حوالے سے یورپی یونین کے شماریات کےمرکزی ادارے یورو سٹیٹ (Eurostat) نے بیان کیا ہے کہ جنوری کے مقابلے میں فروری میں اس شرح میں اضافے کا رجحان غالب رہا۔ یورو زون میں افراط زر کی سطح جنوری سن 2012 میں 2.6 تھی جو بڑھ کر فروری میں 2.7 ہو گئی تھی۔ یورپی مرکزی بینک نے افراط زر کو کنٹرول کرنے کی حد دو فیصد مقرر کر رکھی ہے۔
مالیاتی منڈیوں میں یورو کرنسی کی قدر میں یورو سٹیٹ (Eurostat) کے اعداد و شمار کے عام ہونے کے بعد مزید کوئی منفی اثر مرتب نہیں ہوا ہے۔ جمعرات کے روز کرنسی کی قدر فلیٹ رہی۔ دوسری جانب یورپی مرکزی بینک نے اپنی ماہانہ میٹنگ اگلے ہفتے کے دوران شیڈیول کر رکھی ہے۔ امکاناً اس میٹنگ میں یورو سٹیٹ (Eurostat) کے اعداد و شمار کو زیر بحث لایا جا سکتا ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: کشور مصطفیٰ