یورو بحران کا برا دَور تمام ہوا، اطالوی وزیر اعظم
14 مارچ 2012روم میں منگل کو ہونے والی اس ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات چیت میں جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اٹلی کے مالی مسائل سے نمٹنے کے لیے ’جرأت مندانہ اصلاحات‘ پر ماریو مونٹی کو سراہا۔ میرکل نے کہا کہ یورپی یونین ابھرتی ہوئی معاشی طاقتوں سے اپنے دفاع کے لیے کوشاں ہے اور ایسے میں خطے میں شرح نمو اور یہاں مسابقت کی فضا ضروری ہے۔
مونٹی کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کا مالیاتی بحران حل ہوتا دکھائی دیتا ہے اور اس خطے کو شرح نمو کے اضافے پر توجہ دینی ہو گی۔ روم میں ملاقات کے بعد انہوں نے کہا: ’’ہم نے چانسلر (میرکل) سے یہ بات کی ہے کہ یورپی زندگی کے اس مرحلے کے دوران، جب مالیاتی بحران کا تلخ مرحلہ یقینی طور پر گزر چکا ہے، ہم آرام سے بالکل نہیں بیٹھ سکتے۔‘‘
اطالوی وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ یورپی یونین کو ایک ایسے مرحلے میں داخل ہونا ہو گا، جس میں شرح نمو اور نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے پر توجہ دی جائے۔
مونٹی نے یہ رپورٹیں بھی مسترد کر دیں کہ انہیں یورو زون کے وزرائے خزانہ کی قیادت کے لیے نامزد کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا: ’’کیا آپ سمجھتے ہیں کہ اطالوی وزیر اعظم اضافہ ذمے داریاں نبھا سکتا ہے؟‘‘
قبل ازیں منگل کو ہی اٹلی نے قلیل مدتی بونڈ کی نیلامی کے ذریعے 12ارب یورو جمع کر لیے جس سے اس کے لیے قرضے سستے ہو گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی جرمنی کے تھنک ٹینک ZEW کے مطابق ملکی معیشت پر اعتماد توقع سے زیادہ بڑھا ہے۔
یورپی یونین کے وزرائے خزانہ کا اجلاس
دوسری جانب منگل کو برسلز میں یورپی یونین کے وزرائے خزانہ کا اجلاس ہوا، جس میں مالیاتی ٹرانزیکشنز کے متنازعہ ٹیکس پر غور کیا گیا۔
برطانیہ اس ٹیکس کا مخالف ہے جبکہ اس کی تجویز یورپی یونین کے نو رکن ملکوں نے دی ہے، جن میں جرمنی اور فرانس بھی شامل ہیں۔
اس موقع پر یورپی وزرائے خزانہ نے ہنگری کے لیے تقریباﹰ پانچ سو ملین یورو کی گرانٹس منجمد کرنے کی منظوری بھی دی ہے۔
رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے
ادارت: عدنان اسحاق