ہنگری گراں پری میں لوئس ہیملٹن فاتح
29 جولائی 2013اتوار کو بوڈاپسٹ کے نواح میں واقع ریسنگ ٹریک پر لوئس ہلمٹن نے مرسیڈیز ٹیم کے لیے فتح حاصل کر لی۔ اس سیزن میں بھی دفاعی چیمپیئن جرمن ڈرائیور سباستیان فیٹل پوائنٹس ٹیبل پر ابھی خاصی لیڈ لیے ہوئے ہیں، تاہم اس فتح کے بعد لوئس ہیملٹن بھی آگے بڑھتے دکھائی دے رہے ہیں۔
لوئس ہملٹن نے اس ریس کے کوالیفائگ مرحلے میں پول پوزیشن حاصل کی تھی۔ یہ اس سیشن میں چوتھا موقع تھا، جب وہ پول پوزیشن جیتنے میں کامیاب رہے، تاہم مرسیڈیز ٹیم کے لیے وہ پہلی مرتبہ پول پوزیشن جیت پائے۔ اس سے قبل وہ مک لارن ٹیم کا حصہ تھے۔
ہنگری کے اس ریسنگ ٹریک پر ہملٹن نے لوٹس ٹیم کے کِمی رائکونن اور ریڈ بل ٹیم کے سباستیان فیٹل پر سبقت لی۔ اس ریس میں تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے فیٹل کی پوزیشن ڈرائیورز چیمپین شپ پر ابھی تک خاصی مضبوط ہے اور اس ریس کے ذریعے بھی وہ اپنے پوائنٹس میں اضافہ کرنے میں کامیاب ہوئے۔ اس کی وجہ پوائنٹس ٹیبل پر دوسرے نمبر پر براجمان فیراری ٹیم کے ڈرائیور فرنانڈو الونسو کا پانچویں پوزیشن حاصل کرنا ہے۔
پیر کے روز برطانیہ بھر کے اخبارات نے ہملٹن کی اس کامیابی کو شہ سرخیوں میں جگہ دی۔ برطانوی اخبار گارڈین کا کہنا تھا، مرسیڈیز کا ٹائروں اور انجن کے گرم ہوجانے سے متعلق معاملات کو نظرانداز کرنے کے باوجود فارمولا ون کے مشکل ترین کہلائے جانے والے سرکٹ پر ہملٹن نے اپنے کریئر کی بہترین فتح حاصل کی۔
اسی طرح روزنامہ میل نے لکھا کہ اس شاندار فتح سے معلوم ہوتا ہے کہ ہملٹن کا مکلارن چھوڑ کر مرسیڈیز ٹیم کا حصہ بننے کا فیصلہ درست تھا اور واضح تھا۔
ہملٹن نے خود بھی اس ریس کے بعد اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ یہ ان کی زندگی کی سب سے اہم فتوحات میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایسی ٹیم کا حصہ بننا، جو گزشتہ برس مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی تھی اور صرف نو یا دس مقابلوں کے بعد اس کے لیے فتح حاصل کرنا، یقینا ایک اچھا تجربہ ہے۔
’جب ہم ویک اینڈ پر یہاں آئے، تو ہفتے کو میں نے کہا کہ یہاں فتح حاصل کرنے کے لیے مجھے ایک معجزہ درکار ہو گا، شاید ایسا ہی کوئی معجزہ ہو گیا۔‘