زمین پر اگلا برف کا دور، 10 ہزار سال بعد
9 مارچ 2025زمین کے شمالی نصف کُرے تک پھیلی برف کی تہیں، مسلسل پھیلتی اور سکڑتی رہتی ہیں، اور یہ قدرتی عمل ہر ایک لاکھ سال میں مکمل ہوتا ہے۔
زمین پر برف کا گزشتہ دور قریب 11,700 سال پہلے اختتام کو پہنچا تھا اور اب نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اگلا برفانی دور 10 ہزار سال بعد شروع ہو سکتا ہے۔
برفانی دور کی جرمن غاریں عالمی ثقافتی ورثے میں شامل
برف کے دور میں زندگی کے محافظ، آتش فشاں
اس اسٹڈی کے نتائج تحقیقی جریدے 'سائنس‘ میں چھپے ہیں۔ اس تحقیق کے مطابق ہمارے سیارے پر موسموں کی یہ تبدیلی اس کی سورج کے گرد مدار میں گردش میں چھوٹی سے تبدیلی بنتی ہے۔
یونیورسٹی آف کیلی فورنیا، سانتا باربرا، امریکہ سے تعلق رکھنے والی ماہر پیلیو سیانوگرافر لورین لیسیکی نے صحافیوں کو بتایا، ''ہم نے گزشتہ 10 لاکھ سالوں کے دوران برفانی دور اور آج جیسے ہلکے گرم ادوار کے درمیان زمین کی آب و ہوا میں تبدیلی کے وقت کے بارے میں ایک متوقع پیٹرن تلاش کیا ہے، جسے انٹر گلیشیئل کہا جاتا ہے۔‘‘
زمین کے سورج کے گرد مدار میں 'بے قاعدہ‘ تبدیلی برفانی دور کی وجہ
محققین کو طویل عرصے سے شبہ ہے کہ سورج کے گرد زمین کے مدار میں ہونے والی تبدیلیاں برفانی دور کا تعین کرتی ہیں۔
لیسیکی کے گروپ نے گزشتہ 900,000 سالوں میں آب و ہوا کا اندازہ لگاتے ہوئے ایک نیا نقطہ نظر اپنایا۔
انہوں نے سب سے پہلے گہرے سمندر میں فوسل کی شکل میں موجود حیاتیات کے اعداد و شمار کا استعمال کرتے ہوئے برف کی چادر کے حجم میں تبدیلیوں کا نقشہ بنایا۔ اس کے بعد انہوں نے اس ڈیٹا کا موازنہ سورج کے گرد زمین کے مدار سے کیا۔ اس کی شکل قدرے بیضوی ہوتی ہے، جسے مدار کی بے ترتیبی کہا جاتا ہے۔
محققین نے دریافت کیا کہ گزشتہ 900,000 سالوں میں ہر برفانی دور ایک متوقع پیٹرن کی پیروی کرتا ہے۔
برفانی دور اور برفانی ادوار کے درمیان ہونے والی تبدیلیاں زمین کے سورج کے گرد مدار میں پیدا ہونے والی معمولی تبدیلیوں سے مماثلت رکھتی ہیں۔
گزشتہ مطالعات میں یہ دلیل دی گئی ہے کہ برفانی دور کی عمر کا وقت بے ترتیب ہے، تاہم اس تازہ مطالعے کے مصنفین کا کہنا ہے کہ برفانی دور طے شدہ اصولوں کی پیروی کرتے ہیں۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ سورج کے گرد زمین کے مدار میں ہونے والی تبدیلیوں کی بنیاد پر یہ پیش گوئی کرنا ممکن ہے کہ اگلے برفانی دور کب ہوں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگلا برفانی دورہ 11 ہزار سالوں میں ہوگا۔
کیا کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج سے اگلے برفانی دور میں تاخیر ہو سکتی ہے؟
جو چیز ابھی تک واضح نہیں ہے وہ یہ ہے کہ انسان کی طرف سے آب و ہوا کی تبدیلی ان پیشگوئیوں کو کس طرح تبدیل کرے گی، جو قبل از صنعتی زمین کے حالات پر مبنی ہیں۔
جرمنی کے الفریڈ ویگنر انسٹی ٹیوٹ کے ماہر حیاتیات گریگور نور کا کہنا ہے کہ 10 ہزار سال میں برفانی دور میں اس طرح کی منتقلی کا امکان بہت کم ہے کیونکہ فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے انسانی اخراج نے پہلے ہی آب و ہوا کو اس کے قدرتی راستے سے ہٹا دیا ہے، جس کے مستقبل میں طویل المدتی اثرات مرتب ہوں گے۔
فریڈرک شوالر (ا ب ا/ع ت)