ہسپانوی انتخابات، سیاسی غیریقینی اور بڑھ گئی
24 جولائی 2023اسپین میں حالیہ انتخابات میں وزیراعظم پیدرو سانچیز اور ان کے دائیں بازو کے حریف نئی بات چیت میں مصروف ہو گئے ہیں، جس کا مقصد ملک میں دوبارہ انتخابات کی راہ ہموار کرنا ہے۔ ملک میں قبل از وقت کروائے گئے انتخابات کے نتیجے میں ایک معلق پارلیمان وجود میں آئی ہے، جس میں کسی بھی جماعت کو واضح اکثریت حاصل نہیں ہوئی۔
اسپین میں عام انتخابات جنگلی بھیڑیوں کے لیے خطرے کی گھنٹی
پانی کی قلت کے سبب فرانسیسی ہسپانوی تنازعات، کسانوں پر غصہ
کہا جا رہا تھا کہ دائیں بازو کی جماعت ان انتخابات میں واضح اکثریت حاصل کر سکتی ہے، تاہم وزیراعظم سانچیز کی جماعت کی کارکردگی اندازوں کے مقابلے میں کہیں بہتر رہی۔
تمام ووٹوں کی گنتی کے بعد سامنے آنے والے نتائج کے مطابق البیرتو فیجنو کی پاپولر پارٹی اور اس کی ممکنہ حلیف انتہائی دائیں بازو کی جماعت فوکس مجموعی طور پر 169 نشستیں جیتنے میں کامیاب رہے۔ جب کہ اسپین میں حکومت سازی کے لیے مجموعی طور پر 176 نشستوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم شانچیز اور ان کے بائیں بازو کے بلاک کے پاس مجموعی طور پر 153 نشستیں ہیں۔
اسی تناظر میں پیر کے روز اسپین کے الپائس نامی اخبار کی آج کی شہہ سرخی تھی، ''فیجیو کی معمومی فتح اور شانچیز کی مزاحمت، حکومت میں ہوا میں تحلیل ہے‘‘۔
انتخابی نتائج کے بعد ایک انتہائی پرجوش ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے شانچیز نے سن 1936 تا 1936 کی خانہ جنگی کے دوران فاشسٹوں کے خلاف لگائے جانے والے نعرے کو دوہراتے ہوئے پرمسرت انداز سے کہا، ''یہ آگے نہیں بڑھ سکتے‘‘۔
انہوں نے کہا، ''یہ رجعت پسند بلاک چاہتا ہے کہ ہم نے جتنی ترقی کی ہے، یہ اسے دوبارہ ماضی کی جانب لوٹا دے۔ یہ لوگ اس میں ناکام ہو گئے ہیں۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا، ''ایسے لوگوں کی تعداد زیادہ جو چاہتے ہیں کہ اسپین آگے بڑھے اور ان لوگوں کی تعداد کم ہے جو چاہتے ہیں اسپین پیچھے جائے۔‘‘
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایک سو ترپن قانونی سازوں کی حمایت کے ساتھ سوشلسٹوں کو بائیں بازو کی متعدد علاقائی جماعتوں کی مدد بھی درکار ہو گا، جن میںکاتلان کی علیحدگی کی حامی ای آر سی بھی شامل ہے۔ اگر یہ علاقائی جماعتیں ساتھ مل جائیں، تو سانچیز کے پاس ایک سو باون پارلیمانی نشستیں آ جاتی ہیں، جو ملک میں دوبارہ انتخابات کا انعقاد کرانے کے لیے فیصلہ کن ثابت ہو سکتی ہے۔
ع ت ، ک م (اے پی، اے ایف پی)