ہسپانوی اقتصادیات مشکل دور میں
29 مئی 2012ہسپانوی وزیراعظم ماریانوے راخوئے نے پیر کے روز اس کا اعتراف کیا ہے کہ ان کے ملک کی اقتصادیات کی موجودہ صورت حال ایسی ہے کہ اب علیل ملکی اقتصادی اداروں کے لیے مالیاتی مدد کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا ہے۔ تجزیہ کاروں کے خیال میں ہسپانوی حکومت کی کمزور ہوتی اقتصادیات کی وجہ سے پیدا ہونے والے مالیاتی خدشات نے کمزور ہوتے بینکاری نظام کی بنیادوں کو تقریباً ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اسپین کو ایک بڑے بینک بینکیا (Bankia) کو اربوں ڈالر کی حکومتی امداد کی اشد ضرورت ہے۔
دوسری جانب ہسپانوی حکومت کے قرضوں کے بڑھتے بوجھ کے تناظر میں بیرونی سرمایہ کاروں نے اس کا تقاضا کیا ہے کہ ہسپانوی حکومتی بانڈز کو جرمن حکومت کے تصرف میں دے دینا چاہیے تاکہ سرمایہ کاروں کا اصل زر سلامت رہے۔ پیر 28 مئی کو مالی منڈیوں میں مندی کے باعث ہسپانوی حکومتی بانڈز کی مالیت بنیادی پوائنٹس کی سطح کے قریب پہنچ گئے ہیں۔ اس گرتی صورت حال کا اندازہ ہسپانوی وزیر اعظم ماریانو راخوئے کو بھی ہے۔
ماریانو راخوئے کے مطابق اگر حکومتی بانڈز کے پوائنٹس کی سطح پانچ سو پر پہنچ گئی تو پھر حکومت کے لیے مالیات کو سنبھالنا دوبھر ہو جائے گا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میڈرڈ حکومت اس پریشان حال معاشی صورت حال میں بھی بیل آؤٹ پیکج کی طلبگار نہیں ہو گی۔ ہسپانوی وزیر اعظم نے بینکیا نامی بینک کی جانب سے اربوں ڈالر کی امداد طلب کرنے کے اثرات کو غیر اہم قرار دیا ہے۔ بینکیا کے بعد کئی اور کمزور بینکوں کی نشاندہی کی گئی ہے اور اسپین کو ان بینکوں کو سہارا دینے کے لیے سردست کم از کم تیس ارب یورو کی ضرورت ہے۔
تجزیہ کار اس بات پر پریشان ہیں کہ اسپین کی حکومت اتنی بڑی رقم کا بندوبست کیسے اور کیونکر کرے گی۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اگر میڈرڈ حکومت مالیاتی منڈیوں سے اتنی بڑی رقم کا بندوبست کرنے میں قاصر ہو جاتی ہے تو یقینی طور پر اسے بھی برسلز کی جانب دیکھنا پڑے گا۔ اگر یورپی یونین سے اسپین نے مالیاتی امداد کی درخواست کی تو یہ یورپ کی چوتھی بڑی اقتصادیات بھی بیل آؤٹ پیکج اور کڑی شرائط کے رحم و کرم پر ہو گی۔ اسپین ان دنوں کسادبازاری کی لپیٹ میں بھی ہے۔
ابھی تک ہسپانوی حکومتی ادارہ آرڈرلی بینک سٹرکچرنگ (Orderly Bank Restructuring) یا FROB بیمار بینکوں کے لیے رقوم کا بندو بست کر رہا ہے۔ ادارہ رقوم کا انتظام کرنے کے بعد اسے علیل بینکوں کو منتقل کرنے کا مجاز ہے۔ اس وقت اس ادارے کے پاس صرف 5.4 ارب یورو ہیں۔ اس میں سے ایک ارب یورو وہ پہلے ہی بینک آف ویلینسیا کو دینے کا فیصلہ کر چکا ہے۔ یہ بینک حال ہی میں حکومت نے اپنی تحویل میں لیا ہے۔ اب حکومت سوچ رہی ہے کہ وہ اپنے مالیاتی بانڈز کو بینکیا بینک کے نگران ادارے کو فراہم کر دے۔ ان بانڈز سے بینکیا خود سے اپنے لیے رقوم کا بندوبست کرے۔ یہ معاملات آگے بڑھتے ہیں تو میڈرڈ حکومت کا حکومتی قرضہ اس سال کے اختتام پر ملکی پیداوارکا 79.8 فیصد کے مساوی ہو جائے گا۔
ah/aba (AFP)