ہسپانوی اقتصادیات مزید کمزور ہوتی ہوئی
24 جولائی 2012ہسپانوی معیشت زبوں حالی کی شکار ہے۔ ملک کساد بازاری کی لپیٹ میں ہے۔ ماریانو راخوئے کی حکومت کی جانب سے ملکی علیل اداروں کے لیے امدادی رقوم کی فراہمی میں واضح کمی سامنے آ چکی ہے اور یہ کمی خطرناک سطح کو چھونے کے قریب ہے۔ اس معاشی ایمرجنسی کی وجہ سے پیر کے روز مالی منڈیوں میں مندی کا رجحان غالب رہا اور یورو کرنسی مزید عدم استحکام کا شکار ہوئی۔ ان معاشی حالات نے یورو زون کے کئی اور ملکوں میں بھی خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ اس صورت حال کے باوجود میڈرڈ حکومت نے مکمل بین الاقوامی مالیاتی امدادی پیکج کو قبول کرنے کے امکان کو پھر رد کر دیا ہے۔
پیر کے روز ہسپانوی مرکزی بینک کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ ملکی اقتصادیات کے سکڑنے کا عمل بدستور جاری ہے۔ رواں برس کی دوسری سہ ماہی میں ہسپانوی معیشت 0.4 فیصد کی شرح سے سکڑتی رہی ہے جبکہ سکڑنے کا عمل پہلی سہ ماہی میں قدرے بہتر یعنی 0.3 تھا۔ بینک آف اسپین کے مطابق معیشت کے کمزور ہونے کی وجوہات میں قرضوں کا بحران، خریداروں کی کمزور معاشی حالت اور عدم اعتماد ہے۔ ابھی پچھلے جمعے کے روز میڈرڈ حکومت نے کہا تھا کہ کساد بازاری کے تاریک بادل اگلے سال بھی ہسپانوی اقتصادیات پر چھائے رہیں گے۔ اس کے علاوہ حکومت نے شرح افزائش میں بہتری کے معمولی آثار کی بھی نفی کر دی ہے۔
کمزور معاشی اعداد وشمار کی وجہ سے میڈرڈ حکومت کے مالیاتی مسائل مسلسل گھمبیر ہو رہے ہیں۔ ملک میں شرح بے روزگاری کی سطح اب 24 فیصد کو چھونے لگی ہے۔ ہر چوتھا ہسپانوی روزگار کا متلاشی ہے۔ ان خراب مالیاتی حالات میں میڈرڈ حکومت اس کوشش میں ہے کہ یورپی یونین سے حاصل ہوئی مالی مدد سے علیل بینکوں کے لڑکھڑاتے ڈھانچے کو بیساکھیوں پر سردست کھڑا کر دیا جائے تاکہ یہ بینک رواں برس کے اختتام یا اگلے برس کے اوائل تک ملک کی خزاں زدہ اقتصادیات کے لیے بہار کا شگوفہ کھلانے میں کامیاب ہو جائیں۔
مالی منڈیوں میں یورپی یونین کی جانب سے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری کی خبروں سے اسپین کے لیے مثبت رویہ موجود تھا لیکن اب بازار حصص نے میڈرڈ کی جانب سے رخ پھیر لیا ہے اور اس رویے نے بھی دائیں بازو کے وزیر اعظم ماریانو راخوئے کی حکومت کے لیے مشکل فضا کو مزید گہرا کر دیا ہے۔ مالی منڈیوں میں ہسپانوی حکومتی بانڈز کی مجموعی صورت حال میں ضرور بہتری آئی ہے لیکن یہ بہتری اتنی کمزور ہے کہ اس سے اقتصادیات کی بند گلی میں کوئی در کُھلنے کی کوئی امید نہ ہونے کے برابر ہے۔
اسپین کے وزیر مالیات لوئیس ڈی گوئنڈوس (Luis de Guindos) کا اس پر اصرار ہے کہ اقتصادی مسائل کے باوجود ان کے ملک کو مکمل بین الاقوامی بیل آؤٹ پیکیج کی سردست ضرورت نہیں ہے۔ ہسپانوی وزیر مالیات کا یہ ضرور کہنا تھا کہ ایسے حالات سے کوئی بھی ریاست ازخود مقابلہ نہیں کر سکتی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کہ اسپین کے اثاثے تاحال اس کے واجبات سے زیادہ ہیں اور یہ صورت حال مشکل ضرور ہے اور اسپین اس سے نکلنے کی کوششوں میں ہے۔ ہسپانوی وزیر مالیات آج منگل کے روز جرمن وزیر خزانہ سے ملاقات کرنے والے ہیں۔
ah/ab (AFP)