ہالینڈ: نازی سوشلسٹوں سے آزادی کا دن، جرمن صدر کی خصوصی شرکت
5 مئی 2012جرمن صدر یوآخم گاؤک نے ہالینڈ میں دوسری عالمی جنگ کے دوران ہالینڈ کی نازی سوشلسٹ فوج سے آزادی کی دن کی تقریبات میں خصوصی دعوت پر شرکت کی۔ اس موقع پرانہوں نے یورپی باشندوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ آزادی کے لیے سرگرم انداز میں کام کریں۔ یوآخم گاؤک نا صرف پہلے جرمن بلکہ کسی بھی دوسرے ملک کے پہلے سربراہ مملکت ہیں، جنہوں نے ہالینڈ کے یوم آزادی کے موقع پر خطاب کیا ہے۔ اس موقع پر گاؤک نے نازی سوشلسٹوں کے خلا ف ہالینڈ کے دستوں کی مزاحمت اور اس دوران ہلاک ہونے والے فوجیوں کی قربانیوں کو سراہا۔
بریڈا میں ہونے والی تقریب میں ولی عہد شہزادہ ولیم الیگزینڈرموجود نہیں تھے۔ تاہم گاؤک نے پھر بھی اس دعوت کو ایک تحفہ قرار دیتے ہوئے پڑوسی ملک ہالینڈ کے اس بھروسے کا شکریہ ادا کیا۔ یوآخم گاؤک کی تقریر براہ راست ٹیلی وژن پر نشر بھی کی گئی۔ انہوں نے خاص طور پر نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آزادی کا مطلب لذت پسندانہ زندگی نہیں ہے،’’جب بھی کہیں آزادی چھیننے کی کوشش کی جائے یا شہریوں کے بنیادی حقوق پامال کیے جائیں تو یہ پورے یورپ کا فرض ہےکہ اس کے خلاف عملی اقدامات کرے۔ پھر یہ صرف کسی ایک ملک کا مسئلہ نہیں رہ جاتا۔‘‘ گاؤک نےنازی سوشلسٹوں کے خلاف ہالینڈ کے شہریوں کی مزاحمت کو سراہتے ہوئے کہا، ’’یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ جنگ کے دوران بھی انسان، انسانی وقار کو بچانے کے لیے کاوشیں کر سکتے ہیں۔ راستے کا انتخاب کرنا ہمارے اختیار میں ہوتا ہے۔‘‘
جرمن صدر آج ملکہ ہالینڈ بیاٹرکس کے ساتھ ایمسٹرڈیم میں یوم آزادی کے موضوع پر ہونے والے ایک کنسرٹ میں شرکت کریں گے۔ ہالینڈ میں آج پانچ مئی 1945ء کی یاد میں ملک بھر میں مطالعاتی محفلوں، نمائشوں اور میلوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ ہالینڈ میں 1995ء سے یہ دِن ہر سال منایا جاتا ہے۔ جرمنی میں صدارتی دفتر کے ذرائع نے بتایا کہ یوآخم گاؤک کو دی جانے والی دعوت اصل میں ان کے پیشرو کرسٹیان وولف کے لیے تھی۔ تاہم مارچ میں جب گاؤک نے سربراہ مملکت کے طور پر ذمہ داریاں سنبھالیں تو ان کے لیے نیا دعوت نامہ بھیجا گیا۔
ai/ng(epd,AFP)