ڈسکو کوئین ڈونا سمرز کی رحلت
18 مئی 2012امریکا کی سیاہ فام گلوکارہ ڈونا سمر (Summer Donna) نے سن ستر اور اسی کی دہائیوں میں اپنے مقبول گیتوں سے دھوم مچا رکھی تھی۔ دنیا کے ہر کونے میں ان کے ڈسکو میوزک کو مختلف طریقوں سے استعمال کیا گیا۔ ان کے خاندان کی جانب سے جاری ہونے والے اعلان میں بتایا گیا کہ وہ جمعرات کے روز تریسٹھ برس کی عمر میں انتقال کر گئیں۔ وہ رحلت کے وقت امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر، کی ویسٹ (Key West) میں مقیم تھیں۔
ڈونا سمر پھیپھڑوں کے سرطان میں مبتلا تھیں۔ وہ اپنی علالت کے بارے میں یقین سے کہا کرتی تھیں کہ نیویارک میں رونما ہونے والے گیارہ ستمبر سن 2001 کے دہشت گردانہ واقعات کے دوران زہریلے اجزاء سانس کی نالی کے ذریعے ان کے پھیپھڑوں میں چلے گئے تھے۔ ان زہریلے اجزا سے انہیں پھیپھڑوں کا کینسر لاحق ہو گیا۔ اس طرح وہ گیارہ برس تک اس کینسر کا مقابلہ کرتی رہیں۔
ڈونا سمر اپنی شہرت کے دوران ایک آئیکون کی حیثیت رکھتی تھیں۔ ان کے گیت میوزک چارٹ کی زینت بنتے تھے۔ صرف تیرہ ماہ کے دوران ان کے چار گیتوں کو امریکی بل بورڈز یا میوزک چارٹ پر ٹاپ گیت ہونے کا اعزاز حاصل ہوا تھا۔ ڈونا سمر کا پہلا البم سن 1974 میں ریلیز ہوا تھا۔ اس البم کا نام ’’لیڈی آف دی نائٹ‘‘ تھا۔ یورپ میں ریلیز ہونے والے اس البم نے کئی یورپی ملکوں میں شہرت کی نئی بلندیوں کو چُھوا۔ ان کا آخری گیت اگست سن 2010 میں ریلیز ہوا تھا۔ وہ گلوکاری کے ساتھ ساتھ گیت نگاری بھی انتہائی شوق و ذوق سے کیا کرتی تھیں۔ کئی گلوکاروں نے ان کے رنگ کو اپنایا بھی۔ ان کی رحلت کے بعد مختلف ملکوں کے گلوکاروں، موسیقاروں اور فنکاروں کی جانب سے تعزیتی پیغامات آنا شروع ہو گئے ہیں۔
ڈونا سمر کے سپر ہٹ گیتوں میں ’’ہاٹ سٹف (Hot Stuff)‘‘ اور ’’آئی فیل لَو (I Feel Love)‘‘ خاص طور پر بہت مشہور ہیں۔ انہیں پانچ مرتبہ موسیقی کا گریمی ایوارڈ دیا گیا۔
ڈونا سمر امریکی شہر بوسٹن میں اکتیس دسمبر سن 1948 میں پیدا ہوئی تھیں۔ ان کا بچپن انتہائی عسرت میں گزرا۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم بوسٹن کے نواح میں پائی۔ وہ بچپن میں مختلف گھروں پر جا کر گیت گا کر پیسے بھی کماتی رہی تھیں۔ جوانی میں وہ جرمن شہر میونخ میں بھی رہیں اور جرمن زبان پر عبور حاصل کیا۔
ah/hk (AFP,AP)