ڈسلڈورف اب فرسٹ ڈویژن بنڈس لیگا میں
16 مئی 2012دونوں ٹیموں کے درمیان گزشتہ شب ڈسلڈورف میں ہونے والا میچ دو دو گول سے برابر رہا۔ اس سے قبل جمعرات کو برلن میں ڈسلڈورف کی ٹیم نے میزبان برلن کو تین کے مقابلے میں چار گول سے شکست دے دی تھی، اسی لیے حتمی طور پر اسے فاتح قرار دے دیا گیا اور برلن کی ٹیم اب فرسٹ ڈویژن فیڈرل لیگ سے باہر ہوگئی ہے۔
گزشتہ شب ہونے والا میچ دونوں ٹیموں کے لیے خاصی اہمیت کا حامل تھا اور دونوں ہی ٹیموں کے مداح بھی خاصے بے چین اور پرجوش دکھائی دیے۔ میدان میں تماشائیوں کے داخلے اور شعلوں والے پٹاخے چھوڑے جانے کے سبب کئی مواقع پر بدنظمی بھی دیکھنے میں آئی۔ میچ ریفری وولفگانگ شٹارک نے اختتام سے قبل ہی دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کو میدان خالی کر دینے کے لیے کہہ دیا اور انہیں 20 منٹ کے وقفے کے بعد دوبارہ کھلینے کی اجازت ملی۔
میزبان ٹیم کے لیے اس کے کھلاڑی ماکسی میلیان بائیسٹر Maximilian Beister نے کھیل کے بالکل شروع کے لمحات میں گول کر ڈالا۔ اگرچہ برلن کے Aenis Ben-Hatira کھیل کے 54 ویں منٹ میں مقابلہ برابر کرنے میں کامیاب ہوگئے تاہم انہیں بعد میں دو بار فاؤل کھیلنے کے سبب سرخ کارڈ دکھاکر میدان سے باہر بھیج دیا گیا اور یوں برلن کی ٹیم کو صرف دس کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلنا پڑا۔
ڈسلڈورف کے لیے Ranisav Jovanovic نے 59 ویں منٹ میں دوسرا گول کیا، جس سے اس ٹیم کا مورال خاصا بلند ہوا اور اسے مشکلات میں گھری ہیرتھا برلن کی ٹیم کی شکست یقینی دکھائی دی۔ ایسے میں برلن کے کھلاڑی رفائل نے اختتامی لمحات سے چند منٹ قبل ایک گول کر ڈالا اور ڈسلڈورف کو مجبور کر دیا کہ وہ جیت کے لیے انتہائی جارحانہ کھیل اپنائے۔ آخری لمحات میں تماشائیوں کی بے چینی اور میدان پر گرما گرمی سے میچ کے متنازعہ ہوجانے کا خدشہ بھی پیدا ہو گیا تھا لیکن یہ مقابلہ بالآخر کسی بڑے ناخوشگوار واقعے کے بغیر اپنے اختتام کو پہنچا۔
ڈسلڈورف کے کپتان آندرس لامبیرٹس نے بعد میں صحافیوں کے سامنے اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پندرہ برس بعد بنڈس لیگا فرسٹ ڈویژن میں واپسی بہترین ٹیم ورک کا نتیجہ ہے۔ ڈسلڈورف نے اس سے قبل آخری بار 1997ء میں بنڈس لیگا فرسٹ ڈویژن میں شرکت کی تھی۔ ڈسلڈورف کی بہترین پرفارمنس 1979ء اور 1980ء کے سیزن میں دیکھنے میں آئی تھی جب اس کلب نے جرمن کپ جیتا تھا۔
sk / mm / dpa