چین نے لندن اولمپکس کا پہلا طلائی تمغہ جیت لیا
28 جولائی 2012
فضائی نشانہ بازی میں چین سے تعلق رکھنے والی عالمی نمبر ایک ژی سیلِنگ نے بازی مار لی ہے۔ جیت کے بعد انہوں نے کہا کہ وہ اپنے ملک اور والدین کی بہت زیادہ شکر گزار ہیں اور ان سے بہت پیار کرتی ہیں۔ فاتح خاتون کھلاڑی نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ صبح پانچ بجے کی جاگی ہوئی تھیں اور اس سخت مقابلے میں کافی دباؤ میں رہیں مگر جیتنے کے بعد وہ انتہائی پر مسرت ہیں۔ لندن کی رائل آرٹلری بیرکس میں منعقدہ دس میٹر فاصلے کے ایئر رائفل مقابلے میں ژی سیلِنگ نے چاندی کا تمغہ پانے والی پولینڈ کی سیلویا بوگاکا کو سخت مقابلے کے بعد شکست دی۔ اس مقابلے میں کانسی کا تمغہ بھی چینی کھلاڑی ژو ڈان نے جیتا۔ گزشتہ اولمپکس میں سونے کا تمغہ جیتنے والی چیک جمہوریہ کی کیتھرینہ ایمونس چوتھے نمبر پر رہیں۔
گزشتہ روز ایک رنگا رنگارنگ افتتاحی تقریب کے ساتھ رواں اولمپکس مقابلوں کا آغاز ہوا۔ اس سارے میلے کے خالق آسکر ایوارڈ یافتہ ڈینی بوائل (Danny Boyle) تھے، جنہوں نے 42 ملین ڈالر لاگت سے مختلف دلکش مناظر، آتش بازی اور موسیقی کا انتظام کیا تھا۔ اولمپکس مقابلوں میں 204 ممالک کے دس ہزار سے زائد کھلاڑی شریک ہیں۔
آج مقابلوں کے باقاعدہ آغاز کے موقعے پر ممنوعہ طاقت ور ادویات کے استعمال کا ایک افسوسناک واقعہ بھی پیش آیا ہے۔ البانیہ سے تعلق رکھنے والے تن ساز ہائیسن پولاکو کا ڈوپ ٹیسٹ مثبت ثابت ہونے کے بعد انہیں مقابلوں سے باہر کر دیا گیا ہے۔ اس طرح وہ 2000ء سے اب تک اولمپکس میں ممنوعہ ادویات استعمال کرنے والے دسویں تن ساز ہیں۔ لندن اولمپکس کے لیے آمد سے قبل کھلاڑیوں کے ڈوپ ٹیسٹ کیے گئے تھے، جن میں ایک درجن سے زائد کھلاڑیوں کے ٹیسٹ مثبت ثابت ہوئے تھے۔
انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے ڈوپنگ کرنے والے کھلاڑیوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ یہ افسوسناک فعل ہے مگر اس کے مرتکب کھلاڑی بچ نہیں سکتے۔ کمیٹی کے ترجمان مارک ایڈمز کے بقول مقابلوں کے دوران پانچ ہزار سے زائد ڈوپ ٹیسٹ ہوں گے اور تمغہ جیتنے والے تمام کھلاڑیوں سے سوال و جواب کیا جائے گا تو کوئی یہ نہ سمجھے کہ وہ بچ جائے گا۔ یاد رہے کہ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے 1968ء کے بعد سے وقتی طور پر طاقت بڑھانے والی ادویات پر پابندی کا سلسلہ شروع کیا تھا، جس کے بعد سب سے زیادہ 15 کھلاڑی گزشتہ بیجنگ 2008ء اولمپک مقابلوں میں ڈوپنگ کے مرتکب پائے گئے تھے۔
sks/ at (AFP)