آئی سی سی نے آخرکار پاکستان کرکٹ بورڈ کا شکریہ ادا کیا
13 مارچ 2025آئی سی سی نے چیمپئنز ٹرافی 2025 کی کامیابی کے ساتھ میزبانی کرنے پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی تعریف کی۔ یہ 1996 کے بعد پاکستان کا پہلا آئی سی سی ایونٹ تھا۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے اتوار کو اختتام پذیر ہونے والی مینز چیمپئنز ٹرافی 2025 کی کامیابی کے ساتھ میزبانی کرنے پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا بالآخر شکریہ ادا کیا ہے۔
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی: پاکستان کے لیے کرکٹ سے بڑھ کر
اس ٹورنامنٹ کے ساتھ آٹھ سال کے وقفے کے بعد کرکٹ کے کسی باوقار ایونٹ کی پاکستان واپسی ہوئی اور یہ 1996 کے بعد پاکستان کا کی میزبانی والا آئی سی سی کا پہلا مقابلہ تھا۔
آٹھ ٹیموں کے ٹورنامنٹ میں 19 فروری سے 9 مارچ تک کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں 15 میچ کھیلے گئے۔ جب کہ بھارت کے ساتھ تمام مقابلے دوبئی میں ہوئے۔
بھارتی ٹیم نے چیمپئنز ٹرافی اپنے نام کر لی
آئی سی سی کی ویب سائٹ پر جاری کردہ ایک باضابطہ بیان میں، آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو جیوف ایلارڈائس نے ایونٹ کے انعقاد میں پی سی بی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے، بڑے اسٹیڈیموں کی تزئین و آرائش اور مسابقتی میدانوں کی تیاری کو اجاگر کیا۔
ایلارڈائس نے کہا، "ہم آئی سی سی مینز چیمپئنز ٹرافی 2025 کی کامیابی سے میزبانی کرنے پر پاکستان کرکٹ بورڈ کا شکریہ ادا کرنا اور مبارکباد دینا چاہیں گے۔ "
جے شاہ نے پاکستان کا ذکر نہیں کیا
یہ 1996 کے بعد پاکستان میں پہلا عالمی ملٹی ٹیم ایونٹ تھا، جس نے اسے پی سی بی کے لیے ایک اہم سنگ میل بنایا۔ جو لوگ اسٹیڈیم کی تزئین و آرائش، پچ کی تیاریوں اور میچوں کی تنظیم میں شامل ہیں انہیں بہت فخر ہونا چاہیے۔
پاکستان اور بھارت کے کرکٹ میچوں کے چند متنازع لمحات
ایلارڈائس نے دبئی میں پانچ میچوں کی میزبانی میں ایمریٹس کرکٹ بورڈ کے کردار کو بھی تسلیم کیا، آئی سی سی کے بڑے ایونٹس کے انعقاد میں ان کی مسلسل حمایت کو تسلیم کیا۔
دریں اثنا، آئی سی سی کے چیئرمین جے شاہ نے ٹورنامنٹ کو کامیاب بنانے میں شامل ٹیموں، شائقین اور اسٹیک ہولڈرز کی تعریف کی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ انہوں نے ٹورنامنٹ کے میزبان کے طور پر پاکستان کا ذکرنہیں کیا تھا جس کی وجہ سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ان کی کافی تنقید ہوئی۔
ج ا ⁄ ص ز ( خبررساں ادارے)