پہلا ٹوئنٹی ٹوئنٹی بھی جنوبی افریقہ نے جیت لیا
14 نومبر 2013دبئی میں بدھ کے دن کھیلے گئے پہلے بین الاقوامی ٹوئنٹی ٹوئنٹی کرکٹ میچ میں پاکستان کی ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے کھیلنے کا فیصلہ کیا لیکن پاکستانی بلے باز جنوبی افریقہ کے بولرز کے سامنے ایک مرتبہ پھر بے بس نظر آئے اور مقررہ بیس اوورز میں نو وکٹوں کے نقصان پر صرف 98 رنز بنا سکے جبکہ جنوبی افریقہ نے ایک وکٹ کے نقصان پر 15 ویں اوور میں ہی مطلوبہ ہدف حاصل کر لیا۔
پاکستان کی طرف سے نمایاں بلے باز عمر اکمل رہے، جنہوں نے 49 رنز کی اننگز کھیلی۔ جنوبی افریقہ کی طرف سے ڈیل اسٹائن نے تین جبکہ ٹوسوبے اور عمران طاہر نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔ ٹوسوبے نے اپنے پہلے اوور میں ہی احمد شہزاد کو آؤٹ کر دیا۔ جب اسٹائن نے اپنا پہلا اور میچ کا دوسرا اوور شروع کیا تو پاکستان کا اسکور صفر تھا۔ اسٹائن نے پاکستانی بلے بازوں کی کمزوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے پہلے ہی اوور میں صہیب مقصود اور کپتان محمد حفیظ کو پویلین کی راہ دکھا دی۔
ون ڈاؤن کی پوزیشن پر بھيجے جانے والے شاہد آفریدی بھی دس کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہو گئے۔ اس مشکل وقت میں عمر اکمل نے سنبھل کر کھیلنے کی کوشش کی تاہم دوسری طرف سے ان کا ساتھ کوئی نہ نبھا سکا۔ ایک مرتبہ پھر ’کم بیک‘ کرنے والے شعیب ملک اور عبدالرزاق بھی کسی خاص کارکردگی کا مظاہرہ نہ کر سکے اور یوں پاکستان نے جنوبی افریقہ کو یہ میچ جیتنے کے لیے صرف 99 رنز کا ہدف دیا۔
جب جنوبی افریقی بلے بازوں نے اس آسان ہدف کا تعاقب شروع کیا تو پہلے اوور کی پہلی گیند پر ہی سلپ فیلڈر صہیب مقصود نے ہاشم املہ کا ایک کیچ ڈراپ کر دیا۔ بعد ازاں محمد حفیظ کے اس پہلے اوور میں ہی املہ نے نو رنز بنا ڈالے۔ اگرچہ سہیل تنویر نے املہ کو جلد ہی آؤٹ کر دیا لیکن وکٹ کیپر اوپنر ڈی کوک اور ون ڈاؤن کھلاڑی فف ڈو پلیسی نے جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے 14.3 اوورز میں ہی مطلوبہ ہدف حاصل کر لیا۔
ڈی کوک نے اڑتالیس جبکہ کپتان فف ڈوپلیسی نے 37 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔ اس میچ کا بہترین کھلاڑی ڈیل اسٹائن کو قرار دیا گیا، جنہوں نے اپنی جارحانہ بولنگ کے نتیجے میں پاکستانی ٹاپ آرڈر کو اڑا کر رکھ دیا۔
میچ کے بعد ٹوئنٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان محمد حفیظ نے کہا، ’’جنوبی افریقی بولرز نے اپنے منصوبے کے مطابق بولنگ کی اور ابتدائی وکٹیں گرنے کی وجہ سے پاکستان کو شدید نقصان پہنچا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’ہمارے بلے باز ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کر رہے ہیں۔ یہ کوئی جادو نہیں ہے بلکہ بلے بازوں کو رنز بنانے ہوں گے اور دوسرے بلے بازوں کے ساتھ مل کر شراکت داری کرنا ہو گی۔‘‘
دو ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچوں کے سیریز کے سلسلے میں آخری میچ جمعے کے دن دبئی میں ہی کھیلا جائے گا۔ یاد رہے کہ جنوبی افریقہ نے پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز میں پاکستان کو چار ایک سے شکست دی تھی۔ ان میچوں میں بھی پاکستانی بلے بازوں کی ناقص کارکردگی شکست کا موجب بنی تھی۔