یوکرینی تنازعہ: ٹرمپ پوٹن سے گفتگو کریں گے
17 مارچ 2025امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ اپنےروسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن سے منگل کے روز ٹیلی فون پر بات چیت کریں گے۔ اس گفتگو میں روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی کے موضوع پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ ٹرمپ کے مطابق امریکی اور روسی وفود کے درمیان گفتگو مثبت رہی ہے اور اسی تناظر میں وہ صدر پوٹن سے گفتگو کریں گے۔
ٹرمپ نے کہا، ''ہم دیکھنا چاہتے ہیں کہ ہم اس جنگ کو کیسے ختم کر سکتے ہیں۔‘‘
فلوریڈا سے واشنٹگن جاتے ہوئے صدارتی جہاز ایئرفورس ون میں صحافیوں سے گفتگو میں ٹرمپ کا کہنا تھا، ''ہو سکتا ہے کہ ہم کامیاب ہو جائیں، ہو سکتا ہے کہ ہم کامیاب نہ ہوں، مگر میرے خیال میں امکانات روشن ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ اختتام ہفتہ پر خاصی پیش رفت ہوئی ہے اور اسی تناظر میں وہ صدر پوٹن سے بات چیت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین گزشتہ ہفتے تیس روزہ جنگ بندی پر آمادہ ہو چکا ہے اور اب وہ صدر پوٹن کی اس بابت حمایت حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔
یہ بات اہم ہے کہ اختتام ہفتہ پر جب امریکی اور روسی سفارت کار یوکرین میںجنگ بندی کے موضوع پر تبادلہ خیال کر رہے تھے، ٹھیک اس وقت روس اور یوکرین کے درمیان شدید جھڑپیں ہو رہی تھی۔
روسی فورسز یوکرین کے زیرقبضہ روسی علاقے کرسک کو یوکرینی فورسز سے خالی کرانے کے قریب ہیں۔ یوکرین نے گزشتہ برس ایک اچانک حملے کے ذریعے اس بڑے روسی علاقے پر قبضہ کر لیا تھا۔ یوکرین کا خیال تھا کہ کرسک روس کے ساتھ مذاکرات کے لیے یوکرین کو بہتر پوزیشن پر رکھے گا۔
نئے قرض کے قوانین جرمن اور یورپی دفاعی ترجیحات کے لیے اہم، بیئربوک
جرمنی کی وزیر خارجہ اینالینا بیئربوک نے برسلز میں وزرائے خارجہ کی کانفرنس میں حکومتی قرض سے متعلق نئے جرمن قوانین کی تعریف کی ہے۔ ان کا کہنا تھا، ''یہ ایک مضبوط اشارہ ہے کہ جرمنی اپنی سکیورٹی، یوکرین کی سلامتی اور یورپ کے دفاع کو سنجیدگی سے لیتا ہے‘‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین کی حمایت کے لیے جرمنی کامزید تین ارب یورو مختص کرنے کا فیصلہ خوش آئند ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایک مضبوط اور خودمختار یوکرین انتہائی اہم ہے، جو روس کے ساتھ مذاکرات میں طاقتور موقف کا متقاضی ہے۔
90 روسی ڈرون مار گرائے، یوکرینی فوج
یوکرینی فوج نے ٹیلی گرام پر جاری کردہ بیان میں کہا کہ گزشتہ شب حملہ آور ہونے والے 174 روسی ڈرونز میں سے 90 کو مار گرایا گیا۔
اسٹریٹجک لحاظ سے اہم بندرگاہی شہر اوڈیسا ان حملوں کا نشانہ بنا، جو تین ہفتوں سے مسلسل حملوں کی زد میں ہے۔
علاقائی گورنر کے مطابق، ان ڈرون حملوں میں ایک شہری زخمی ہوا، جبکہ ایک رہائشی مکان اور ایک کنڈرگارٹن کی عمارت کو نقصان پہنچا۔
بتایا گیا ہے کہ بجلی کے ایک مقامی گرڈ پر بھی حملہ کیا گیا، جس کی وجہ سے 500 رہائشی بجلی سے محروم ہو گئے۔
یوکرین کے موضوع پر یورپ متحد
یوکرین کی جانب سے امریکی جنگ بندی منصوبے کو قبول کرنے کے باوجود، زیادہ تر یورپی حکومتیں اس خیال کے خلاف ہیں کہ روس کو یوکرین کی کوئی بھی زمین رکھنے دی جائے۔
ڈی ڈبلیو برسلز بیورو چیف الیگزینڈرا فون ناہمان کے مطابق، ''زیادہ تر یورپی ممالک وائٹ ہاؤس کی پیشکش کے حوالے سے فکرمند ہیں۔‘‘
یورپی ممالک کا موقف ہے کہ واحد راستہ یوکرین کے لیے منصفانہ امن ہے، جو یورپی یونین کی یوکرین کی علاقائی سالمیت کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یورپی یونین میں شاید صرف ہنگری ہی ایسا ملک ہوگا جو مکمل طور پر جنگ بندی کے حق میں ہوگا، کیونکہ اس نے عمومی طور پر روس نواز مؤقف اپنایا ہے۔
ع ت، ا ا (ڈی پی اے، اے ایف پی)